نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن آپریشن شروع کردیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ تاریخ کے سب سے بڑی کریک ڈاؤن میں 538 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کیرولین لیویٹ نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں ایک دہشت گرد، ٹرین ڈی آراگوا گینگ کے 4 کارندے اور نابالغوں کے خلاف جنسی جرائم کے مرتکب متعدد تارکین وطن بھی شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ان غیر قانونی تارکین وطن کو امریکی فوج کے سیکڑوں ہوائی جہازوں میں بھر کر ملک بدر کردیا گیا۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اُٹھاتے ہی اپنی سخت اور متنازع امیگریشن پالیسی کے نفاذ کے لیے ایگزیکیٹو حکم نامہ جاری کیا تھا۔

جس کے بعد 23 جنوری کو امریکی کانگریس نے غیر قانونی طور پر امریکا میں رہنے والے تارکین وطن کی حراست اور ملک بدر کرنے کا بل منظور کیا تھا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تارکین وطن

پڑھیں:

عالمی برادری کا امریکی حکومت کے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں بے چینی کا اظہار

عالمی برادری کا امریکی حکومت کے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں بے چینی کا اظہار WhatsAppFacebookTwitter 0 24 January, 2025 سب نیوز


بیجنگ :
امریکہ کی نئی انتظامیہ نے جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے اور ملک میں داخل ہونے والے تمام غیر قانونی تارکین وطن کا داخلہ بند کر دیا ہے، اور امیگریشن کا مسئلہ نئی امریکی انتظامیہ کی ترجیح بنتا نظر آ رہا ہے۔

چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کیے گئے ایک سروے میں جواب دہندگان نے امریکی حکومت کی جانب سے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں بے چینی کا اظہار کیا ہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے فوج کو استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ اس حوالے سے 63.9 فیصد جواب دہندگان مذکورہ بالا بیان پر گہری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

سروے میں 86.2 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی حکومت نے امیگریشن سے نمٹنے میں منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔ 80.2 فیصد افراد نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تارکین وطن کے ساتھ زیادہ منصفانہ اور معقول سلوک کرے، جبکہ 86.6 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ میں دونوں جماعتیں تارکین وطن کی صورتحال کی پرواہ کرنے کے بجائے اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے امیگریشن کے مسئلے کو استعمال کر رہی ہیں، اور 81.4 فیصد کا خیال ہے کہ امریکی حکومت کی امیگریشن پالیسی کی بارہا تبدیلی نے زیادہ تر تارکین وطن کے لئے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے 500 تارکین وطن کو ملک بدر کردیا
  • امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف تاریخی آپریشن کا آغاز ہوگیا
  • امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن، 500 سے زائد ملک بدر
  • سینکڑوں غیر قانونی تارکین وطن گرفتار کر کے ملک بدر کر دیے گئے، ٹرمپ انتظامیہ
  • عالمی برادری کا امریکی حکومت کے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں بے چینی کا اظہار
  • صدر ٹرمپ کا تارکین وطن پروگرام روکنے کا حکم، پاکستان میں افغان پناہ گزین پریشان
  • امریکا سے بے دخلی، 7.25لاکھ غیر قانونی بھارتی خوف کا شکار
  • امریکا میں غیر قانونی بھارتی تارکین کے گرد شکنجہ سخت، بے دخلی کا فیصلہ
  • غیرملکی تارکین وطن کی واپسی کے لیے بھارت اور امریکا کے درمیان رابطے