خیبرپختونخوا میں زیادہ تر پاپس، نمکو اور مصالحے غیر معیاری قرار
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں زیادہ تر پاپس، نمکو اور مصالحے غیر معیاری پائے گئے ہیں۔
خیبرپختونخوا کی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی جانب سے کیے جانے والے لیبارٹری ٹیسٹ کے حالیہ نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا میں 46.2 فیصد پاپس اور 33.3 فیصد نمکو معیار پر پورا اترنے میں ناکام رہے ہیں، ٹیسٹنگ کے لیے صوبے بھر کے مینوفیکچرنگ یونٹس سے 462 نمونے جمع کیے گئے تھے تاکہ معیار کی تفصیلی جانچ کی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: دودھ میں 8 فیصد پانی ملانے کی اجازت، خیبرپختونخوا میں ایسا کیوں ہوا؟
ترجمان فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی خیبرپختونخوا کے مطابق نمونوں میں 175 پاپس ، 24 نمکو آئٹمز ، 160 سیزننگ پاؤڈر اور 103 کری پاؤڈر شامل تھے، پوپس کے نمونوں میں سے 93 معیاری قرار پائے جبکہ 82 غیر معیاری پائے گئے۔ نمکو کے زمرے میں 24 میں سے 16 نمونے معیاری 8 غیر معیاری قرار دے گئے ہیں۔
اسی طرح 131 سیزننگ پاؤڈر کے نمونے معیار پر پورا اترے جبکہ 29 نمونے غیر معیاری قرار پائے، کری پاؤڈر کے لیے 74 نمونے تسلی بخش تھے اور 29 مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اترے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: کہیں آپ بھی مرغی کی ہڈیوں سے بنے چپلی اور سیخ کباب تو نہیں کھا رہے؟
نتائج سے معلوم ہوا کہ 46.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاپس خیبرپختونخوا غیر معیاری فوڈ سیفٹی اتھارٹی مصالحے نمکوذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا غیر معیاری مصالحے نمکو غیر معیاری قرار
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس طرز پر ریگولیٹری فورس بنانے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے پولیس طرز پر ریگولیٹری فورس بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
نئی فورس کے قیام کے لیے ریگولیٹری فورس بل اسمبلی میں پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ فورس ریگولیٹری قوانین پرعمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے تیارکی جائےگی۔
مسودے میں کہا گیا کہ ریگولیٹری فورس کیلئے الگ پولیس اسٹیشن اورعلیحدہ وردی ہوگی اور فورس ماحولیاتی تحفظ، قیمتوں پرکنٹرول اور 19 قوانین کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھے گی۔
متن کے مطابق ریگولیٹری فورس کنال اینڈ ڈرینج ایکٹ، الیکٹرک سٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کےخلاف کارروائی کرے گی، تجاوزات، فوڈ سیفٹی اور فرٹیلائزر کنٹرول ایکٹ کی خلاف ورزی روکنا بھی ریگولیٹری فورس کے ذمے ہوگی۔
مسودہ میں کہا گیا کہ ریگولیٹری فورس کا ہیڈ آفس پشاور میں ہوگا اور ہر ضلع میں الگ الگ ریگولیٹری فورس ہوگی، ریگولیٹری فورس کیلئے نئی بھرتیاں یا پولیس فورس اور لیویز اہلکاروں کو شامل کیا جائے گا۔