پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ حکومت آج  بھی سنجیدہ ہو جائے اور کمیشن بنانے کا اعلان کر دے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہو جائیں گے 

ایک بیان میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مذاکرات ختم کرنے کی ذمے دار خود حکومت اور حکمرانوں کا غیر سنجیدہ رویہ ہے، شہباز شریف پی ٹی آئی کو ملک دشمن اور وزرا انتشاری و دہشت گرد قرار دے رہے ہیں، ایسے ماحول میں مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تکبر اور رعونت کا مظاہرہ کیا ہے ،حکومت کو ملک کی فکر ہے تو ہمارے مطالبات کو تسلیم کرے۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کسی خوف، دباؤ اور کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ ملک کی خاطر شروع کیے تھے، پی ٹی آئی آج بھی ملک کی سب سے پاپولر اور بڑی سیاسی جماعت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے تحریک کا اعلان کیا تو لوگ دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شوکت یوسفزئی پی ٹی آئی

پڑھیں:

مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں:شیخ رشید

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں۔
روز نامہ امت کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالات بہتر ہونے چاہئیں اور ملک کو آگے جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی کے حالات بہتر ہونے چاہئیں۔
شیخ رشید کا کہنا کہ 36 ہزار کیسز ہیں، 25 ہزار مفرور ہیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد کے کل سے مذاکرات شروع ہونے کا امکان
  • تہران کا جوہری پروگرام: عمان میں امریکی ایرانی مذاکرات شروع
  • ڈائر وولف کے بعد قدیم ہاتھیوں کو بھی دوبارہ زندہ کرنے کا منصوبہ شروع
  • مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں:شیخ رشید
  • یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، وزیرقانون
  • مذاکرات ہو رہے، کس سے ہو رہے یہ فریقین ہی بتا سکتے ہیں. شیخ رشید
  • آئینی عدالتیں شاہی دربار نہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر چلے جائیں: اعظم نذیر تارڑ
  • سابق صدر مملکت بھی مذاکرات کے حامی، بڑا بیان آگیا
  • کرش 4: پریانکا چوپڑا سالوں بعد دوبارہ ہریتک کے ساتھ نظر آئیں گی
  • ملالہ یوسفزئی کا افغان لڑکیوں کی ملک بدری روکنے کا مطالبہ