اسلام آ باد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پیکا ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ کے اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کردیا گیا جس پر پی ٹی آئی نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی، صحافیوں نے بھی پریس گیلری سے واک آوٹ کر دیا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی صدارت میں شروع ہوا، پیکا ایکٹ ترمیمی بل اور ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل منظور کرانے کے لئے وقفہ سوالات کی کارروائی آج کے لئے معطل کردی گئی، وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک سینیٹر شیری رحمٰن نے پیش کی۔
بعدازاں پیکا ایکٹ ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا، بل پیش ہوتے ہی صحافیوں نے احتجاجاً سینیٹ سے واک آوٹ کردیا۔
سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان نے شورشرابا شروع کردیا اور ایوان میں نعرے بازی کی، پی ٹی آئی ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور احتجاج کرتے ہوئے ڈیسک بجائے اور ساتھ ہی نعرے لگائے کہ "لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی"۔
بعدازاں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے صحافیوں کے واک آوٹ اور پی ٹی آئی کے احتجاج پر پیکا ایکٹ ترمیمی بل متعلقہ سینیٹ کمیٹی کے سپرد کردیا اور اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا۔
دریں اثنا صحافیوں کے واک آوٹ پر پی ٹی آئی اراکین سینیٹ صحافیوں کی حمایت کے لئے پریس گیلری پہنچے، اپوزیشن لیڈر شبلی فراز دیگر اراکین کے ہمراہ پریس گیلری آئے ان کے ساتھ سینیٹر عون عباس، سینیٹر ہمایوں خان مہمند، سینیٹر ذیشان خانزادہ، سینیٹر سیف اللہ نیازی، سینیٹر فوزیہ ارشد اور سینیٹر فلک نازچترالی بھی شامل تھے۔
پریس گیلری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ ہم پیکا ایکٹ میں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، حکومت کو ایسے قوانین پاس کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے، یہ قانون صحافیوں اور پی ٹی آئی کو دبانے کے لئے بنایا جارہا ہے، صحافیوں کا نقطہ نظر مختلف ہوسکتا ہے، صحافیوں کے ساتھ پی ٹی آئی یکجہتی کا اظہار کرتی ہے، یہ قانون اصل میں پی ٹی آئی کے خلاف ہے لیکن زد میں صحافی آگئے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے گزشتہ روز پیکا ترمیمی بل 2024 اور ڈیجٹیل نیشن پاکستان بل 2024 کی منظوری دی تھی اب اسے سینیٹ سے منظور کرایا جانا ہے۔

اسد قیصر کا مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ، اہم امور پر مشاورت

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ ترمیمی بل پریس گیلری پی ٹی آئی کے لئے میں پی

پڑھیں:

جے یوآئی نےپیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 میں ترامیم تجاویزکردیں 

اسلام آباد:جمعیت علماء اسلام(ف)نے سینیٹ میں پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 میں ترامیم تجاویزکردیں۔جے یوآئی کے سینیٹرکامران مرتضیٰ نے ترامیم سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائیں اوروہ انہیں کمیٹی کے اجلاس میں بھی پیش کریں گے،جے یوآئی کی طرف سے مطالبہ کیاگیاہے کہ بل سے متنازع دفعات ختم کی جائیں،مجوزہ ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی میں  چارپارلیمنٹیرینزکوبھی شامل کیا جائے،دونوں ایوانوں سے دودوارکان،ایک حکومت اورایک اپوزیشن سے لیاجائے،اسی طرح ٹریبونل کی جگہ ہائی کورٹ کاجج شامل کیاجائے ،واضح رہے کہ پیکا ترمیمی بل کے مطابق نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی، پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پر اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کی مجاز ہو گی، اتھارٹی متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • جے یوآئی نےپیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 میں ترامیم تجاویزکردیں 
  • قومی اسمبلی :متنازع پیکا ترمیمی بل منظور ،اپوزیشن صحافیوں کا واک آؤٹ
  • قومی اسمبلی سے پیکا ایکٹ میں ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور، صحافیوں کا احتجاج
  • صحافیوں کی تنظیموں نے پیکا ایکٹ کو مسترد کردیا، واپس لینے کا مطالبہ
  • پیکا ایکٹ 2025 ترمیمی بل منظور، صحافتی تنظیموں کو کیا اعتراضات ہیں؟
  • قومی اسمبلی ، پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور، صحافیوں کا شدید احتجاج ، واک آؤٹ
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور، صحافیوں کا احتجاجاپریس گیلری سے واک آؤٹ
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور، صحافیوں کا احتجاجاً پریس گیلری سے واک آؤٹ
  • قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ 2025 ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا، صحافیوں کا واک آؤٹ