ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے کسانوں کو مارکیٹ تک رسائی دی جائے، رانا تنویر حسین
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
سٹی 42 : وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے کسانوں کو مارکیٹ تک رسائی دی جائے ۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت گندم مارکیٹ کے ڈی ریگولیشن پر قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ۔ گندم کے شعبے میں چیلنجز اور مواقع پر غور کے لیے اہم ورکشاپ اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر سیکریٹری خوراک وسیم اجمل چوہدری نے جامع پالیسی سازی کی ضرورت پر زور دیا ۔
تعلیم کا عالمی دن؛ پاکستان میں کروڑوں بچے اسکول سے باہر
ڈاکٹر اکمل صدیق نے کہا کہ گندم کی اصلاحات میں صوبوں کا فعال کردار ضروری ہے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ 2009 سے 2023 تک گندم کی قیمتوں اور پیداواری لاگت پر تبادلہ خیال کیا گیا، اناج ذخیرہ کرنے کے نظام کو جدید بنانے کی ضرورت پر غور کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے کسانوں کو مارکیٹ تک رسائی دی جائے ۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ تمام صوبوں نے ڈی ریگولیشن پر اپنے منصوبے اور مسائل پیش کیے، گندم کے شعبے میں عوامی و نجی شراکت داری کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ورکشاپ نے گندم مارکیٹ میں پائیدار اصلاحات کی بنیاد رکھی، کسانوں کو منصفانہ قیمت دینا حکومت کی ترجیح ہے۔
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: رانا تنویر حسین کسانوں کو نے کہا کہ
پڑھیں:
بیساکھی کے تہوار پر سکھ بہن بھائیوں کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں: مریم نواز
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ بیساکھی کا تہوار جفاکش کسان کی محنت کا ثمر ہے۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے بیساکھی پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بیساکھی پنجاب کا خوبصورت زرعی ثقافتی تہوار ہے. گندم کے سنہری خوشے بیساکھی کی خوشی کا پیغام لاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیساکھی کا تہوار جفاکش کسان کی محنت کا ثمر ہے.مجھے خوشی ہے کہ آج دنیا بھر میں سکھ برادری بیساکھی کا تہوار منا رہی ہے، دل سے مبارکباد پیش کرتی ہوں۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ بیساکھی کے تہوار پر سکھ بہن بھائیوں کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں. پچھلے سال کرتار پور میں بیساکھی کے تہوار میں گندم کی کٹائی سے ہونے والی خوشی آج تک نہیں بھول سکی۔وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ مجھے فخر ہے کہ پہلی مرتبہ پنجاب میں گندم اگانے والے کسان بھائیوں کو ایک ہزار ٹریکٹر مفت دیے گئے ہیں. پنجاب کے کاشتکار خاص طور پر گندم اگانے والے کسانوں کو اربوں روپے کے بیج، کھاد اور زرعی آلات مہیا کیے گئے۔