Daily Pakistan:
2025-04-28@23:53:22 GMT

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: 4 بل منظور، 4 موخر

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: 4 بل منظور، 4 موخر

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل سمیت 4 قوانین منظور کر لئے گئے، 
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت مقررہ وقت کے ایک گھنٹہ بعد شروع ہوا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیراعظم شہباز شریف، میاں نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور دیگر ایوان میں موجود رہے جبکہ بلاول بھٹو اجلاس ختم ہونے کے بعد ایوان میں پہنچے، پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین بھی ایوان میں موجود تھے۔
وزیر تجارت جام کمال نے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021 اور درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کئے جنہیں منظور کر لیا گیا۔
سینیٹر منظور کاکڑ نے نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 ایوان میں پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا جبکہ ایوان میں پیش کئے جانے والا قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024 بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
مشترکہ اجلاس میں کل 8 بلز پیش کئے جانے تھے جن میں سے 4 منظور کر لئے گئے جبکہ 4 موخر کر دیئے گئے۔
منظور کئے جانے والے بلز میں تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2023، نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 اور درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل 2023 شامل ہے۔موخر کئے جانے والے بلز میں قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023، این ایف سی ادارہ برائے انجینئرنگ و ٹیکنالوجی ملتان ترمیمی بل 2023، نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 اور وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 شامل ہے۔
بعدازاں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 فروری تک ملتوی کر دیا گیا، اجلاس 18 منٹ تک جاری رہا جبکہ 9 منٹ میں 4 بل کثرت رائے سے منظور کئے گئے۔

سونا مزید مہنگا، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مشترکہ اجلاس ایوان میں

پڑھیں:

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس: دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ مؤخر کردیا گیا

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس: دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ مؤخر کردیا گیا

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ مؤخر کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ دریائے سندھ سے نئی نہروں کی تعمیر کے لیے 7 فروری 2024 کو ایکنک کی عارضی منظوری اور 17 جنوری 2024 کو جاری ارسا کا سرٹیفکیٹ واپس کردیا جائے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے وفاقی حکومت کی پالیسی کی توثیق کی ہے، جس میں وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سی سی آئی کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہریں نہیں بنائی جائیں گی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جب تک صوبوں میں باہمی افہام و تفہیم پیدا نہیں ہو جاتی، وفاقی حکومت آگے نہیں بڑھے گی۔

اعلامیہ کے مطابق تمام صوبائی حکومتوں کو پاکستان بھر میں زرعی پالیسی اور پانی کے انتظام کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ایک طویل المدتی متفقہ روڈ میپ تیار کیا جارہا ہے۔ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق پانی کی تقسیم کے معاہدے 1991 اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق تمام صوبوں کے تحفظات کو دور کرنے اور پاکستان کی خوراک و ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہوگی۔

اعلامیہ کے مطابق کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق پاکستان کی طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کا حل تجویز کرے گی۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پانی سب سے قیمتی اشیا میں سے ایک ہے اور آئین کے بنانے والوں نے اس کو تسلیم کرتے ہوئے پانی کے تمام تنازعات کو باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کا کہا ہے۔ کسی بھی صوبے کے خدشات کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کیا جائےگا۔

اجلاس کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ دریائے سندھ سے نئی نہروں کی تعمیر کے لیے 7 فروری 2024 کو ایکنک کی عارضی منظوری اور 17 جنوری 2024 کو جاری ارسا کا سرٹیفکیٹ واپس کردیا جائے۔

اعلامیہ کے مطابق پلاننگ ڈویژن اور ارسا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قومی ہم آہنگی کے مفاد میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنائیں اور افہام و تفہیم تک تمام خدشات کو دور کیا جائے۔

اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل نے پہلگام واقعے کے بعد بھارتی یکطرفہ غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ  اقدامات کی بھرپور مذمت کی ہے۔

مشترکہ مفادات کونسل نے قومی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے بھارتی غیر قانونی اقدامات اور بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کے تناظر میں پورے ملک و قوم کے لیے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام  دیا۔

کونسل نے کہاکہ پاکستان ایک پُرامن اور ذمہ دار ملک ہے لیکن ہم اپنا دفاع کرنا خوب جانتے ہیں۔

تمام صوبائی وزرائے اعلیٰ نے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف یک زبان ہو کر اتحاد و قومی یکجہتی کا اظہار کیا۔ مشترکہ مفادات کونسل نے سینیٹ میں بھارتی غیر قانونی و غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف قرارداد کی بھر پور پذیرائی کی۔

اجلاس نے کہاکہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور پاکستان کا پانی روکنے کی صورت میں پاکستان اپنے آبی مفادات کے تحفظ کا حق رکھتا ہے۔

اجلاس کو سی سی آئی سیکیریٹریٹ کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کی مالی سال 22-2021، مالی سال 23-2022 اور مالی سال 24-2023 کی رپورٹس پیش کی گئیں۔ مشترکہ مفادات کونسل نے سی سی آئی سیکریٹریٹ ریکروٹمنٹ رولز کی بھی منظوری دے دی۔

اجلاس کو کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی سال 21-2020، سال 2021-22، سال 23-2022 اور اسٹیٹ آف انڈسٹری کی سال 22-2021 اور 2023 کی رپورٹس پیش کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں مشترکہ مفادات کونسل نے نئی نہروں کا منصوبہ مسترد کردیا، علی امین گنڈاپور

اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینیئر امیر مقام اور چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews خواجہ آصف دریائے سندھ شہباز شریف فیصلہ مؤخر مشترکہ مفادات کونسل نہریں وزیر دفاع وزیراعظم وی نیوز

متعلقہ مضامین

  •  مشترکہ مفادات کونسل نےنئی نہریں نکالنے کا منصوبہ مسترد کردیا
  • مشترکہ مفادات کونسل کی باہمی منظوری کے بغیر کوئی نیا نہر منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا
  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس: دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ مؤخر کردیا گیا
  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس، حکومت نے متنازع کینال کا منصوبہ ختم کردیا
  • مشترکہ مفادت کونسل:نئی نہروں کی تعمیرکامنصوبہ موخر،بھارتی یکطرفہ اقدامات کی مذمت
  • مشترکہ مفادات کونسل نے ہمارے تین مطالبات مان لئے، علی امین گنڈاپور 
  • سندھ حکومت کی اپیل پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج ہی طلب
  • نہروں کے معاملے پر حتمی فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کے بجائے آج طلب
  • سندھ کی اپیل پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج ہی طلب
  • مشترکہ مفادات کونسل کا اہم اجلاس آج ہونے کا امکان