Express News:
2025-01-24@18:18:56 GMT

گُڈ لُکنگ دکھنے کا بڑا نقصان اور خمیازہ بھگتنا پڑا

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

قومی ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد نے انکشاف کیا ہے کہ گُڈ لُکنگ دیکھنے کا بڑا نقصان اور خمیازہ بھگتنا پڑا ہے۔

حال ہی میں اداکار و میزبان احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے اوپنر احمد شہزاد نے کہا کہ 'گڈ لُکنگ ہونے کا مجھے بہت نقصان ہوا ہے، ہماری فیلڈ اس طرح کی ہے کہ اگر آپ دکھنے میں اچھے ہیں، آپ کو پہننا اوڑھنا اور بات کرنا آتا ہے تو کچھ لوگ آپ سے جلنا شروع ہوجاتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں کچھ سینئیر کرکٹرز میرے اچھا دکھنے پر حسد کرتے تھے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ اوپننگ کیلئے فخر اور شان کی جوڑی مضبوط دعویدار بن گئی

احمد شہزاد نے کہا کہ ' پاکستانی ٹیم میں اس چیز کا نشانہ بن چکا ہوں اور میں یہاں اپنا دفاع نہیں کررہا، میرے علاوہ اور بھی لوگ ہیں جو اس کا شکار رہ چکے ہیں کہ اگر آپ کی فین فالوونگ بڑھ رہی ہے، لوگ سراہ رہے ہیں تو یہ سینئرز سے برداشت نہیں ہوتا'۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی ون ڈے ٹیم آف دی ایئر 2024؛ پاکستان کے تین کھلاڑی شامل

انکا کہنا تھا کہ 'ہم چھوٹے علاقوں سے آئے ہوئے ہیں، انار کلی لاہور میں رہتا تھا، ہمارے ساتھ ملک کا نام جڑا تو خود کو اچھا دکھایا، اپنی پرسنلیٹی کو گروم تو کیا لیکن اس کا پاکستان کے اندر بہت نقصان بھی اٹھایا'۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مذاکرات ختم ہونے کا نقصان صرف حکومت کو ہوگا ، عمر ایوب

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جنوری 2025)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مذاکرات ختم ہونے کا نقصان صرف حکومت کو ہوگا، ہم نے حکومت سے کہا تھا کہ مذاکرات کو سنجیدہ لیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر مذاکرات ختم کردئیے ہیں، پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر پی ٹی آئی رہنماﺅں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کا جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

حکومت ہوش کے ناخن لے ہم حکومتی اقدامات مسترد کرتے ہیں۔ حکومت کو بارہا دفعہ کہا تھا کہ مذاکرات کو سنجیدہ لیا جائے لیکن ان کی جانب سے کسی طرح کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی حکومت بھی پیکا قوانین کا نشانہ بنے گی، اس ایکٹ کے بعد صحافیوں کو ہتھکڑیاں لگیں گی۔

(جاری ہے)

پیکا ایکٹ زبانیں بند کرنے کا کالا قانون ہے، تمام صحافتی تنظمیں متفق ہیں کہ پیکا ایکٹ منظور نہیں۔

پیکا ایکٹ زبانیں بند کرنے کا کالا قانون ہے، تمام صحافتی تنظمیں متفق ہیں کہ پیکا ایکٹ منظور نہیں۔پیکا ایکٹ سے آوازوں کو دبایا جارہا ہے۔ معیشت ڈوب چکی، انٹرنیٹ بند کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم کہتا ہے ڈیجیٹل پاکستان بنائیں گے، تم شارک مچھلی کو کنٹرول نہیں کرسکتے۔ 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کو کمزور کیا گیا۔ عدلیہ کو تقسیم کرکے آپس میں لڑایا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی شبلی فراز کا کہنا تھا کہ جب تک اظہار رائے کی آزادی نہیں ہوگی ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ حکومت ہوش کے ناخن لے۔ یہ حکومت ملکی سلامتی کیلئے خطرہ بن گئی ہے۔ پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم میڈیا کے نمائندوں کو کال کوٹھری میں لے جانے کیلئے ہیں۔ کوشش کی جارہی ہے لوگوں کے احتجاج اور آواز کو کیسے دبایا جائے۔

پھر کہتے ہیں پاکستان میں لوگ انویسٹمنٹ نہیں کررہے، لوگ پاکستان میں انویسٹمنٹ کیسے کریں جب ایسے قانون پاس ہورہے ہوں۔انہوں نے کہا کہ چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں، چلی ہے رسم کہ کوئی نا سر اٹھا کر چلے یہ والی صورتحال آنے والی ہے۔ ملک کو پولیس سٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔ افسوس کا مقام ہے اس وقت حکومت کی اتحادی جماعتیں بھی خاموش ہیں۔ہماری جہدوجہد جاری رہے گی۔ ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ پاکستان اس وقت اکانومی کے لحاظ سے پیچھے جا رہا ہے۔ آپ کے ملک میں سرمایہ کاری کیسے ممکن ہے؟ اس ملک میں بہت دباو آچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات ختم ہونے کا نقصان صرف حکومت کو ہوگا ، عمر ایوب
  • پاکستانی ٹیم میں تبدیلی،دوسرے ٹیسٹ میچ کیلئے خرم شہزاد ڈراپ، امام الحق کی شمولیت کا امکان
  • 24 سے 26 نومبر تک موٹر وے کی بندش سے کتنا نقصان ہوا؟
  • اسلامی تحریک کا وقار
  • پی ٹی آئی کا احتجاج حکومت کو سوا 15 کروڑ میں پڑا، تفصیلات اسمبلی میں پیش
  • پی ٹی آئی 26 نومبر احتجاج کے دوران ٹول ریونیو کا کتنے کروڑ کا نقصان ہوا؟
  • پی ٹی آئی احتجاج کے باعث موٹرویز بند کرنے سے کتنا نقصان ہوا؟ تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
  • اسلام آباد ایئرپورٹ، عملے نے خاتون مسافر کو لاکھوں کے نقصان سے بچا لیا
  • شہزادرائے کی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات،فلاحی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی