شامی صحافی کی 20 جنوری کو شیئر کی گئی ڈرون تصاویر میں اس مقام پر ٹرک، کھدائی کرنے والی مشینیں، اور بلڈوزر بھی دیکھے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حال ہی میں سیٹیلائٹ سے موصول تصاویر سے یہ بات علم میں آئی ہے کہ اسرائیلی ڈیفینس فورسز نے اسرائیل کے زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں کو شام سے جدا کرنے والے بفرزون (محفوظ علاقے) میں تعمیرات کی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ تعمیرات 600 میٹر سے زیادہ رقبے پر اس علاقے میں ہو رہی ہیں جسے ایریا آف سیپریشن( علیحدہ کرنے والے علاقے) متعین کیا گیا ہے۔1974ء کے اسرائیل اور شام کے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی افواج کو یہاں کے مغربی علاقے پر موجود حد کو عبور کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔   جب ان تصاویر کے بارے میں اسرائیلی فوج سے سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے جواب میں دعویٰ کیا کہ ان کی فوجیں جنوبی شام میں بفر زون کے اندر اور سٹریٹجک مقامات پر شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کی حفاظت کے لیے سرگرم ہیں۔ 21 جنوری کو حاصل کی گئی تصاویر میں اس علاقے میں نئی تعمیرات اور ٹرکوں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ان تعمیرات کا آغاز ممکنہ طور پر رواں سال کے آغاز میں ہوا ہے اور یکم جنوری کو کم ریزولوشن کی تصاویر کو دیکھ کر اس مقام پر بتدریج تعمیرات کی نشاندہی کچھ مشکل نہیں۔   ان تصاویر میں تقریبا ایک کلومیٹر لمبے نئے راستے یا سڑک کا بھی انکشاف ہوا ہے جو ایک پہلے سے موجود سڑک کے ساتھ مل کر اسرائیلی علاقے کی جانب جاتی دکھائی دے رہی ہے۔ شامی صحافی کی 20 جنوری کو شیئر کی گئی ڈرون تصاویر میں اس مقام پر ٹرک، کھدائی کرنے والی مشینیں، اور بلڈوزر بھی دیکھے گئے ہیں۔ دفاعی انٹیلیجنس کمپنی جینز کے مشرق وسطیٰ کے ماہر جیریمی بینی کے مطابق تصاویر دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں چار گارڈ پوسٹ رکھی گئی ہیں جنھیں ممکنہ طور پر کرین کے ذریعے نصب کیا جائے گا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عارضی طور پر یہاں ٹھرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تصاویر میں جنوری کو

پڑھیں:

بھارت کا اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ

اسرائیلی میڈیا نے خبر جاری کی ہے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل سسٹم اسرائیلی کمپنی اور بھارتی اسلحہ ساز کمپنی ڈی آر ڈی او نے مل کر تیار کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان گٹھ جوڑ اور اسلحہ کی دوڑ کو مزید واضح کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت نے اپنا جنگی جنون جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ کیا ہے، جس سے ایک بار پھر اسلحے کی دوڑ میں بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت نے ہائپرسونک میزائل کا تجربہ کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کا اسرائیلی ہتھیاروں پر انحصار بڑھ گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے خبر جاری کی ہے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل سسٹم اسرائیلی کمپنی اور بھارتی اسلحہ ساز کمپنی ڈی آر ڈی او نے مل کر تیار کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان گٹھ جوڑ اور اسلحہ کی دوڑ کو مزید واضح کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اس دفاعی نظام کو زمینی اور بحری دونوں پلیٹ فارمز پر نصب کیا جا سکتا ہے اور یہ 70 کلومیٹر تک فضائی اہداف کو نشانہ بناسکتا ہے، یہ 2017ء میں بھارت کو فروخت کیا گیا تھا، یہ فضائیہ اور بحریہ کا حصہ تھا جبکہ حالیہ تجربات بری فوج کے لیے کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہم یمن کی قابل فخر استقامت کو نہیں بھولیں گے، ابو عبیدہ
  • اسرائیل اور ترکی کے درمیان لفظی جنگ حقیقی جنگ بن سکتی ہے؟
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، 24 گھنٹے میں 20 فلسطینی شہید
  • نتن یاہو، اسرائیل کے وجود کو لاحق اندرونی خطرہ
  • اسرائیل نے رفح شہر کو گھیرے میں لینے کے بعد غزہ جنگ کو وسیع کرنے کی دھمکی دیدی
  • مقبوضہ غزہ پٹی کے حوالے سے اسرائیل کے خفیہ مقاصد بے نقاب
  • جنگ، بھوک اور بیماریوں سے لڑتے اہل غزہ کو اسرائیل کہاں دھکیلنا چاہتا ہے؟
  • سندھ بلڈنگ، کھوڑو سسٹم میں دودھ کی حفاظت پر بلے مامور
  • غزہ میں پانی کا بحران، صیہونی شیطانی حکمت عملی کا حصہ ہے، ڈاکٹرز ودآوٹ بارڈرز
  • بھارت کا اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ