میٹا نے صارفین کو ٹک ٹاک کی بجائے انسٹاگرام استعمال کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک نئے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسٹاگرام نے اپنے مواد تخلیق کرنے والوں کو ماہانہ 10 ہزار سے 50 ہزار ڈالرز تک کا بونس دینے کی پیشکش کی ہے، تاہم اس کے لیے یہ شرط رکھی گئی ہے کہ وہ اپنی ویڈیوز سب سے پہلے انسٹاگرام ریلز پر اپلوڈ کریں، نہ کہ ٹک ٹاک یا کسی دوسرے پلیٹ فارم پر۔

میٹا کی جانب سے اس رپورٹ پر ابھی تک کوئی رسمی ردعمل نہیں دیا گیا ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ صارفین اس پروگرام پر کس طرح کا ردعمل ظاہر کر رہے ہیں یا اس کا کیا اثر پڑ رہا ہے۔

میٹا نے اس سے قبل بھی اپنے پلیٹ فارمز پر صارفین کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیے مالی مراعات فراہم کی ہیں، لیکن ایسی مراعات عموماً عارضی ثابت ہوتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس نئے پروگرام کے تحت دی جانے والی رقم زیادہ عرصے تک جاری نہیں رہ سکتی، کیونکہ یہ انسٹاگرام کی جانب سے ٹک ٹاک کے صارفین کو اپنی طرف راغب کرنے کا ایک عارضی اقدام ہے۔

انسٹاگرام نے ٹک ٹاک کی متبادل ایپ “کیپ کٹ” کو چیلنج دینے کے لیے ایک نئی ویڈیو ایڈیٹنگ ایپ “ایڈٹس” بھی متعارف کرائی ہے۔ مزید برآں، انسٹاگرام نے ریلز ویڈیوز کے دورانیے کو 90 سیکنڈ سے بڑھا کر 3 منٹ کر دیا ہے۔

میٹا کی توقع تھی کہ امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی سے انسٹاگرام کی صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوگا، تاہم ٹک ٹاک ایپ صرف ایک دن کے اندر دوبارہ فعال ہوگئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صارفین کو ٹک ٹاک کے لیے

پڑھیں:

ایلون مسک کے مصنوعی ذہانت کے پروگرام کے اعلان پر شکوک و شہبات

سیم آلٹمین نے ایلون مسک کو جواب دیا کہ تم غلط ہو، آکر دیکھ لو منصوبہ پر کام شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو امریکا کیلئے عظیم کام ہو، وہ بعض اوقات تمھاری کمپنیوں کیلیے زیادہ فائدہ مند نہیں ہوتا، مگر امید ہے کہ صدارتی مشیر کی حیثیت سے تم زیادہ تر امریکی مفادات کو ہی اولیت دوگے۔ اسلام ٹائمز۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے پروگرام کے اعلان پر شکوک و شہبات ظاہر کر دیئے۔ اوپن اے آئی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اسٹار گیٹ پراجیکٹ کے نام سے نئی کمپنی قائم کی جا رہی ہے، جو اگلے چار برسوں میں پانچ سو ارب ڈالر خرچ کرے گی۔ اعلان کے مطابق امریکا میں اوپن اے آئی کے لیے انفرااسٹرکچر قائم کیے جائیں گے۔ منصوبے کے لیے فوری طور پر سو ارب ڈالر مختص کیے جا رہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ اوپن اے آئی، سوفٹ بنک اور اوریکل مشترکہ طور پر یہ اقدام کر رہے ہیں، تاکہ مصنوعی ذہانت کو قوت دی جاسکے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصوبے کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کو ٹیکنالوجی میں گلوبل لیڈر بنایا جائے گا اور چین کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے اپنے ہی صدر کے اعلان کیخلاف بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ منصوبے کیلیے درکار فنڈنگ موجود ہی نہیں۔ دوسری جانب سیم آلٹمین نے ایلون مسک کو جواب دیا کہ تم غلط ہو، آکر دیکھ لو منصوبہ پر کام شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو امریکا کیلئے عظیم کام ہو، وہ بعض اوقات تمھاری کمپنیوں کیلیے زیادہ فائدہ مند نہیں ہوتا، مگر امید ہے کہ صدارتی مشیر کی حیثیت سے تم زیادہ تر امریکی مفادات کو ہی اولیت دوگے۔

متعلقہ مضامین

  • چاہت فتح علی خان اور متھیرا کی ویڈیوز وائرل، صارفین کی تنقید
  • میٹا کاانسٹا گرام پر کانٹینٹ کریٹر کو ماہانہ 10 سے 50 ہزار ڈالر دینے کا اعلان
  • سرویلنس کیپیٹلزم اور آن لائن پرائیویسی
  • میٹا کا واٹس ایپ میں ایک بڑی تبدیلی کرنے کا اعلان
  • میٹا نے واٹس ایپ میں بڑی تبدیلی کا اعلان کردیا
  • ایلون مسک کے مصنوعی ذہانت کے پروگرام کے اعلان پر شکوک و شہبات
  • انسٹاگرام ریلز کو لائیک کرنے والے ہوجائیں ہوشیار!
  • میٹا کی نئی سہولت:واٹس ایپ کو فیس بک اور انسٹاگرام سے منسلک کرنے کا اعلان
  • میٹا واٹس ایپ صارفین کے لیے کونسی سہولت متعارف کرانے جارہا ہے؟