اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات ختم کئے جانے پر ردعمل میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے تھوڑی عجلت سے کام لیا ہے، تھوڑی جلد بازی کی۔
عطا اللہ تارڑ نے نجی ٹی وی جیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے مطالبات کے جواب میں ہمارا جواب آنا تھا ، پی ٹی آئی کے مطالبات کے جواب کیلئے سیر حاصل گفتگو کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ کمیشن بنے، درمیانی راستے پر غور ہو رہا تھا کہ کمیشن کے بجائے کمیٹی بنا دیں ،پی ٹی آئی نے تھوڑی عجلت سے کام لیا ہے،تھوڑی جلد بازی کی ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے ایساجائز بہانہ ہی ڈھونڈ لیتے کہ لگتا ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ، انہوں نے بدنیتی پر مبنی عجلت میں فیصلہ کیا، بغیر وجہ مذاکرات ختم کئے، جواب کا انتظار کرنا ڈیڈ لائن تک لازم تھا ،اب ذمہ داری پی ٹی آئی پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ حامد رضا کے گھر یا مدرسے پر چھاپے پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے رابطہ کیا جاتا، 190 ملین پاﺅنڈ کیس کا اثر کم کرنے کیلئے رخ موڑا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ حکومت نے 7 روز میں کمیشن بنانا تھا لیکن اب تک حکومت نے 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا اس لئے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے قتل کے الزام میں قید مجرم کو بری کرنے کا حکم دیدیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مذاکرات ختم پی ٹی آئی

پڑھیں:

عمران خان کا مذاکرات ختم کرنے کا اعلان ۔ہمارا جواب توسن لیتے ،حکومت

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)عمران خان کامذاکرات ختم کرنے کا اعلان۔ہمارا جواب تو سن لیتے، حکومت۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف بانی اور سابق وزیر اعظم نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری اور دیگر وکلاء کی ملاقات ہوئی ہے، خان صاحب نے پہلے بھی
حکومت کو سات دن کا وقت دیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آج اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو ہمارے مذاکرات ختم ہیں۔بیرسٹر گوہر اگر کمیشن کا اعلان اسی دوران نہیں ہوتا تو ہمارے مذاکرات کے مزید رائونڈ آگے نہیں چلیں گے، حکومت نے کمیشن کا اعلان ابھی تک نہیں کیا ، ہماری خواہش تھی مذاکرات ہوں اور آگے چلیں۔ان کا کہنا تھا کہ شاید سیاسی اختلافات کی ٹھنڈک اتنی زیادہ ہے کہ اس سے برف پگھل نہیں رہی، ، کمیشن بننا ہے تو تین سنیئر ججز سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ سے ہونے چاہییں، ہم آئین اور قانون کے مطابق اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ اور 26ویں ترمیم کیخلاف کوشش کرینگے، ساری سیاسی جماعتوں کیساتھ ملکر جدوجہد شروع کرینگے، خان صاحب نے کہا ہے آج کے دن تک کمیشن کا اعلان ہونا تھا نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب پہلے کہہ چکے ہیں ہمیں کسی بیرون ملک کی مدد کا انتظار نہیں ہے نہ پی ٹی آئی اس بات پر یقین کرتی ہے۔علاوہ ازیںسابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک ریاض گواہی دیں گے کہ بطور وزیراعظم ان سے کوئی ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا جب کہ میں نے آصف زرداری کی طرح اپنے لیے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا۔مائیکرو بلاکنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر سابق وزیراعظم عمران خان کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی پوسٹ میں کہا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل میں وکلا اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ان کا کہنا تھا کہ یحییٰ خان پارٹ 2 کی اقتدار پر گرفت کو بڑھانے اور 9 مئی 2023 کے واقعات پر پردہ ڈالنے کے لیے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن اور 8 فروری 2024 کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق ہماری درخواستوں پر سماعت نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں، ظلے شاہ سے لے کر سمیع وزیر تک ہمارے خلاف ظلم و جبر کی ایک لمبی داستان ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک بھر کی کسی بھی عدالت سے انصاف نہیں ملا، عدالتیں مفلوج ہیں لیکن آج بھی غیر قانونی حکومت کو ڈر ہے کہ اگر کوئی جج انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہماری درخواستوں کی میرٹ پر سماعت کرے تو وہ واقعی ہمیں انصاف فراہم کرسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ سے نہ تو بشریٰ بی بی اور نہ ہی میں نے مالی طور پر کوئی فائدہ اٹھایا اور اس بات کی گواہی ملک ریاض دیں گے کہ میں واحد وزیراعظم تھا جنہوں نے ان سے کسی قسم کا ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آصف زرداری کی طرح میں نے اپنے لیے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا، اور نہ ہی میں نے شریف خاندان کی طرح ’ون ہائیڈ پارک‘ کو اس کی اصل قیمت کے مقابلے میں دْگنی قیمت پر فروخت کیا۔میں ملک ریاض سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بتائیں پچھلے 30 سال میں کون کون سے ججز، جرنیلوں اور سیاست دانوں نے ان سے پیسے اور دیگر مالی فوائد حاصل کیے تا کہ قوم کو معلوم ہو سکے کہ کون سے چہرے اس گندگی میں ملوث رہے ہیں۔یہ سب جو آج بوگس القادر ٹرسٹ کیس پر تنقید کر رہے ہیں کتنے دودھ کے دھلے ہیں دنیا کو معلوم ہونا چاہیے۔عمران خان نے مزید کہا کہ “صاحبزادہ حامد رضا کے گھر اور مدرسے پر غیر قانونی چھاپے کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔اردلی حکومت ایک جانب مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے اور دوسری جانب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم اس چھاپے کے بعد مذاکرات کا عمل فوری طور پر روک رہے ہیں۔ مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور ہمارے اتحادی کے گھر پر چھاپہ ہماری مذاکراتی کمیٹی پر حملہ ہے۔ اس دوغلے پن اور بدنیتی پر مبنی مذاکراتی عمل سے کوئی خیر برآمد نہیں ہو سکتی۔پاکستان کے نوجوانوں کا مستقبل میرے لیے بہت اہم ہے اور اسی وجہ سے القادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے تکلیف پہنچانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا، میں مخالفین کی جانب سے بشریٰ بی بی کے خلاف چلنے والی سوشل میڈیا مہم کی شدید مذمت کرتا ہوں۔بددیانت افراد کبھی نیوٹرل ایمپائرز کی حمایت نہیں کرتے۔ جوڈیشل کمیشن کے مطالبے کو مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ یہی ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ خود 9مئی کے فالس فلیگ اور 26 نومبر کے قتل عام میں ملوث ہے۔ نو مئی کو انہوں نے خود چوکیوں سے فوج اور پولیس کو غائب کیا، خود آگ لگائی اور خود سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر کے الزام بے گناہ سیاسی کارکنان پر ڈال دیا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دوبارہ غور کرے، مذاکرات نہ چھوڑے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات ختم کرنے کااعلان افسوسناک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے پہلے ہمارا جواب تو سْن لیتے اس کے بعد انکار کرتے، ہمارے ،خیال میں پی ٹی آئی کی طرف سے دیے گئے 7 دن 28 جنوری کو مکمل ہو رہے ہیں اور وہ اسپیکر کو 28 جنوری کی تاریخ دے چکے تھے، وہ کیوں 5 دن انتظار نہیں کرسکتے۔عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پہلی میٹنگ میں طے پایا کہ مطالبات تحریری شکل میں لائیں گے، انہیں 42 دن مطالبات لانے میں لگے اور ہم سے چاہتے ہیں کہ 7 دن میں کمیشن بن جائے، ان کو آنے کی بھی بے تابی تھی اور ان کو جانے کی بھی جلدی ہے بہت،7 دن میں ایسا کیا ہو اجو انہوں نے مذاکرات ختم کرنیکا اعلان کیا؟۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جواب دینے میں کچھ تو وقت لگے گا، پی ٹی آئی دوبارہ غور کرے، مذاکرات نہ چھوڑے۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ترمیمی بل بدنیتی پر مبنی کالا قانون ہے، لیاقت بلوچ
  • عمران خان کا مذاکرات ختم کرنے کا اعلان ۔ہمارا جواب توسن لیتے ،حکومت
  • پی ٹی آئی نے تھوڑی عجلت سے کام لیا، تھوڑی جلد بازی کی، عطا تارڑ
  • عمران خان فرسٹریشن کا شکار، پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے میں جلد بازی کی، حکومت
  • پی ٹی آئی نےعجلت میں فیصلہ کیا،کمیشن نہیں توکمیٹی بنائی جاسکتی تھی،عطاء اللہ تارڑ
  • اسٹیبلشمنٹ کا سیاسی مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ اٹل، پی ٹی آئی کو ابہام میں نہیں رہنا چاہیے، رانا ثنااللہ
  • تحریک انصاف نے مذاکرات کی چوتھی نشست میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا
  • 190 ملین پاؤنڈ اوپن اینڈ شٹ کیس، عمران خان اپنی کرپشن کا جواب دیں: عطاء تارڑ
  • پی ٹی آئی کے جوڈیشل کمیشن سمیت دیگر مطالبات پر 7 روز میں جواب دیں گے،عرفان صدیقی