لاہور ڈویلپمنٹ پلان پر عمل درآمد تیزی سے جاری ،ترقیاتی کاموں کا معائنہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
باسم سلطان: ضلعی انتظامیہ لاہور اپنے ڈویلپمنٹ پروگرام پر تیزی سے عمل پیرا ہے، جس کے تحت مختلف علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔
ایس سی ماڈل ٹاؤن، کالنک روڈ پر ٹف ٹائلز لگانے کے کام کا جائزہ لیا گیا، جس کا 25 جنوری تک مکمل ہونے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اے سی نشتر محمد سلیم آسی نے نیسپاک ٹیم کے ہمراہ یو سیز 241، 251، 243 اور 250 کا دورہ کیا تاکہ ترقیاتی کاموں کی پیشرفت کو چیک کیا جا سکے۔
مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر گرفتار
اے سی رائیونڈ زینب طاہر نے جاتی امرا روڈ پر یو سی 270 میں سیوریج سکیم کا معائنہ کیا اور اس منصوبے کی تکمیل کی مدت 5 ماہ تک متوقع ہے۔اے سی شالیمار ڈاکٹر انعم فاطمہ نے یو سیز 40 اور 154 میں جنوری میں شروع ہونے والے کاموں کا جائزہ لیا۔ اسی طرح اے سی کینٹ فاطمہ ارشد نے واسا حکام کے ہمراہ یو سی 152 کا تفصیلی دورہ کیا۔
ایس سی علامہ اقبال ٹاؤن نے یو سیز 77 اور 100 میں ایم سی ایل کے ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت
ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے تمام ترقیاتی کاموں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ شہریوں کو بہترین سہولت فراہم کی جا سکے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ترقیاتی کاموں کا معائنہ کاموں کا
پڑھیں:
دنیا سے ہم آہنگ نہ ہوئے تو تنہا ہو جائیں گے: شزہ فاطمہ
وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ---فائل فوٹووفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ نے خبردار کیا ہے کہ ہم دنیا کے ساتھ ہم آہنگ نہ ہوئے تو تنہا ہو جائیں گے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اسپیس بورڈ نے اسٹار لنک کو عارضی لائسنس دے دیا ہے، اسٹار لنک کو مکمل لائسنس ان کی ریگولیشنز فائنل ہونے کے بعد دیا جائے گا، اسٹار لنک کا لائسنس اس وقت تک اجراء کے مرحلے میں ہے۔
اسلام آباد میں بزنس سمٹ سے خطاب میں شزہ فاطمہ نے یہ بات کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی، معاشی ہلچل اور سیاسی عدم استحکام جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ زراعت، صحت، تعلیم، کامرس اور پیداوار میں ٹیکنالوجی نمایاں تبدیلیاں لارہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ٹیکنالوجی آج ہمارے ہرشعبے کا حصہ ہے، سیکیورٹی اور معاشی منظر نامہ سب تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، ڈیجیٹل دنیا سے نکل کر ہم مصنوعی ذہانت کی دنیا میں داخل ہو رہے ہیں۔