فرانس: 2 افراد پر قاتلانہ حملہ کرنیوالے پاکستانی کو 30 سال جیل کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پیرس کی عدالت نے چارلی ہیبڈو کے سابق دفتر کے قریب دو افراد پر قاتلانہ حملے میں ملوث پاکستانی شہری کو 30 سال قید کی سزا سنا دی۔
یہ واقعہ 2020 میں پیش آیا تھا جب مجرم ظہیر محمود نے فرانس میں چارلی ہیبڈو کے دفتر کے سامنے خنجر سے حملہ کیا، حالانکہ اخبار کا دفتر اس وقت وہاں منتقل ہو چکا تھا۔
37 سالہ ظہیر محمود کو معلوم نہیں تھا کہ دفتر اب بھی اسی مقام پر موجود ہے۔
سزا مکمل ہونے کے بعد ظہیر محمود کو فرانس سے نکال کر اپنے وطن واپس بھیج دیا جائے گا اور اس پر فرانس میں دوبارہ داخلے کی تاحیات پابندی عائد کر دی جائے گی۔
یاد رہے کہ یہ حملہ 2015 کے چارلی ہیبڈو حملے کے ردعمل میں کیا گیا تھا۔
پاکستان کے ایک دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والا ظہیر محمود 2019 میں غیر قانونی طریقے سے فرانس پہنچا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ظہیر محمود
پڑھیں:
تل ابیب میں چاقو سے حملے میں 5 اسرائیلی زخمی، حملہ آور جاں بحق
تل ابیب میں چاقو سے حملے میں 5 اسرائیلی زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں مشتبہ حملہ آور جاں بحق ہوگیا۔
فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق منگل کی شام تل ابیب میں چاقو سے حملے میں پانچ افراد زخمی ہو گئے، حملہ آور کو سکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر ہی ہلاک کر دیا۔
اسرائیل کی ایمرجنسی ریسکیو سروس زخمیوں میں چار کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ ایک شخص کی گردن پر گہرے زخم آئے ہیں جس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق چاقو حملہ دہشت گردی کی کارروائی تھی، یہ حملہ ریستوران اور کیفے سے بھرے ایک مصروف علاقے میں ہوا، حملہ آور کی شناخت صرف 28 سالہ "غیر ملکی شہری" کے طور پر کی گئی ہے۔