بھارتی ساختہ موبائل فونز و دیگر ٹیکنالوجی آلات ملکی سائبر سکیورٹی کیلئے خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نیوزڈیسک)بھارتی ساختہ موبائل فونز، مصنوعات اور دیگر ٹیکنالوجی آلات پاکستان کی سائبر سکیورٹی کیلئے خطرہ بن گئے، کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں اور صوبائی چیف سیکریٹریز کو مراسلہ بھجوا دیا۔
میڈیارپورٹ کے مطابق کابینہ ڈویژن کے مراسلے میں پاکستان کے حساس انفارمیشن انفرا اسٹرکچر میں بھارتی مداخلت سے مانیٹرنگ کے خدشے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے بھارت کیساتھ جیو پولیٹیکل تناؤ کے باعث سائبر سکیورٹی خطرات ہوسکتے ہیں۔
کابینہ ڈویژن نے خبردار کیا ہے فیک ویب سائٹس اور ایپل طرز کے پورٹل تک رسائی کے ذریعے حساس ڈیٹا چرایا جاسکتا ہے، بھارتی مینوفیکچرنگ پروڈ کٹس، ڈیوائسز پاکستان کیلئے سکیورٹی خدشات بن سکتی ہیں
ان مصنوعات کے ذر یعے پاکستانی صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور میلویئر وائرس کی موجودگی کا خطرہ ہے۔ذرائع کے مطابق پروڈکٹس کی تیاری میں ہارڈ ویئر یاسافٹ ویئر کیساتھ وائرس کی موجودگی کا خد شہ بھی ظاہر کیا گیا ہے
ممکنہ چھیڑچھاڑ، ملیویئریا اسپائی ویئر وائرس کی موجودگی کے خطرے سے بھی خبردار کیا گیا ہے۔بھارتی مصنوعات ڈیٹا انٹرسیپشن کے ذریعے ٹارگٹ سائبر سرگر میوں کا باعث بن سکتی ہیں، ہیکرز ایپل کے معاون ایجنٹس یا بھارت میں سروس سینٹرز کا روپ دھار سکتے ہیں
، پورٹلز اور ویب سائٹس تک رسائی فیک ای میلز یا میسجز کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔مراسلے میں پاکستان میں ایپل کی مصنوعات کو تصدیق شدہ ری سیلر سے خریدنے کی سفارش کی گئی ہے، اور مزید کہا گیا ہے خریداری کے وقت ڈیوائسز کی سیل چیک کی جا ئے۔
مراسلے میں آئی فون آپریٹنگ سسٹم کے ذریعے ایپل ڈیوائسز اپ ڈیٹ رکھنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کمیو نیکیشن کیلئے اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ سروسز، مضبوط پاس ورڈ استعمال کیا جائے، اینٹی وائرس ایپلی کیشن بھی لازمی استعمال کی جائے۔کابینہ ڈویژن نے مراسلے میں ایپل کے آفیشل چینلز سے اپ ڈیٹس لینے کی سفارش بھی کی ہے۔
میٹا کاانسٹا گرام پر کانٹینٹ کریٹر کو ماہانہ 10 سے 50 ہزار ڈالر دینے کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کابینہ ڈویژن مراسلے میں کے ذریعے گیا ہے
پڑھیں:
پنجاب میں 48 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا، عظمیٰ کاردار
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی فوکل پرسن برائے پولیو عظمیٰ کاردار نےکہا ہے کہ صوبے میں 48 فیصد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا ہے۔
لاہور میں بریفنگ کے دوران عظمیٰ کاردار نے کہا کہ دنیا کے 99 فی صد ملکوں میں پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے،جلد ہی پاکستان اور افغانستان سے بھی ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی پولیو وائرس کےلیے سازگار ہے، زیادہ تر بچوں میں پولیو کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی فوکل پرسن نے مزید کہا کہ بچوں میں پولیو کا پتا وائرس کلچر ٹیسٹ سے لگایا جاتا ہے، پنجاب میں پولیو وائرس کی نگرانی کا نظام موثر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اس سال ایک اور پاکستان بھر میں 6 پولیو کیس رپورٹ ہوئے، ہمیں پولیو کے خلاف جنگ ہر حال میں جیتنی ہے، والدین پولیو ٹیموں سے بھرپور تعاون کریں۔
عظمیٰ کاردار نے یہ بھی کہا کہ لاہور، راولپنڈی، ڈی جی خان، ملتان، فیصل آباد میں تسلسل سے پولیو وائرس پایا گیا، پنجاب میں 48 فی صد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا۔