طالبہ کو میٹرک کی سند پر تاریخ پیدائش درست کرانے میں 8 سال لگ گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
شاہین عتیق: دہم جماعت کی طالبہ کو میٹرک کی سند پر تاریخ پیدائش درست کرانے میں 8 سال لگ گئے, سول کورٹ نے کیس کا فیصلہ 8 سال بعد سنایا۔
سول جج محمد یوسف سردار نے کیس کا فیصلہ سنایا اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کو طالبہ کی تاریخ پیدائش درست کرنے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق طالبہ کو میٹرک کی سند میں تاریخ پیدائش کی غلطی کا سامنا تھا، جسے درست کرنے کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔
مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر گرفتار
سول کورٹ نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تعلیمی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ طالبہ کی درست تاریخ پیدائش کی معلومات فراہم کریں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: تاریخ پیدائش
پڑھیں:
عالمی سطح پر جڑواں بچوں کی پیدائش میں اضافہ، ماہرین نے وجہ بتادی
دنیا بھر میں جڑواں بچوں کی پیدائش کی شرح میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، حالانکہ مجموعی طور پر بچوں کی پیدائش کی شرح میں کمی کا رجحان جاری ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ماضی کے مقابلے میں آج جڑواں بچوں کی پیدائش کی شرح 3گنا زیادہ ہو چکی ہے، اور یہ رجحان آئندہ دہائیوں میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔ ماہرین نے دنیا بھر میں جڑواں بچوں کی پیدائش کی شرح میں اضافے کی جو ممکنہ وجوہات بتائی ہیں، وہ یہ ہیں:
1۔ زیادہ عمر میں ماں بننے کا رجحان:
دنیا میں خواتین کے دیر سے ماں بننے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر 35 سے 39 سال کی عمر کے دوران۔ اس عمر میں ہارمونز میں تبدیلی کی وجہ سے جڑواں حمل کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
2۔ بانجھ پن کے علاج:
بانجھ پن کے علاج، جیسے آئی وی ایف اور دیگر تولیدی ٹیکنالوجیز نے جڑواں حمل کی شرح کو بڑھا دیا ہے۔ یہ علاج اکثر ایک سے زیادہ ایمبریو منتقل کرنے کی ضرورت پیدا کرتے ہیں۔
3۔ سماجی عوامل:
ترقی یافتہ ممالک میں زندگی کے انداز اور خاندان کی منصوبہ بندی میں تبدیلی نے بھی اس رجحان میں کردار ادا کیا ہے۔
4۔ عمر اور شرح پیدائش کا تعلق:
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کم عمر خواتین میں جڑواں بچوں کی پیدائش کا امکان کم ہوتا ہے جب کہ 35 سے 39 سال کی خواتین میں یہ امکان 20 سال کی خواتین کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتا ہے۔
مستقبل کے رجحانات
تحقیق کے مطابق 2050ء سے 2100ء کے درمیان جڑواں بچوں کی پیدائش کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا، خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک میں۔ اس کی وجہ زیادہ عمر میں ماں بننے کا رجحان اور تولیدی ٹیکنالوجیز کا زیادہ استعمال ہوگا۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ جڑواں بچوں کی پیدائش کا بڑھتا ہوا رجحان انسانوں کی تولیدی صحت اور سماجی رویوں میں تبدیلی کی علامت ہے، تاہم اس سے جڑے طبی اور سماجی چیلنجز کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔