چیئرمین پاکستان  پیپلزپارٹی ( پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے پی پی کی کابینہ میں شمولیت کی تردید کردی۔

اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کی خبر میڈیا نے دی تھی اس لیے میڈیا سے ہی پوچھا جائے۔ ناشتے کے لیے امریکا ضرور جاؤں گا۔ یہ تو والدہ کے دور سے چل رہا ہے۔ کچھ دوستوں سے بھی مل لوں گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کابینہ میں شمولیت اختیار نہیں کررہی ہے۔ نہ میں وزیر ہوں اور نہ ہی کوئی حکومتی عہدیدار اس لیے دورہ امریکا میں میرا کوئی آفیشل پروگرام نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری

پڑھیں:

چاہتے ہیں کہ کسی قیدی کی رہائی یا گرفتاری کے بجائے حکومتی توجہ مسائل کی طرف ہو، بلاول بھٹو

اسلام آباد:پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کسی قیدی کی رہائی اور پکڑنے کے بجائے حکومت کی توجہ مسائل کی طرف ہو۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی مزدوروں کے ساتھ 3 نسلوں کی جدوجہد ہے، پیپلز پارٹی، محنت کشوں اور مزدوروں نے سرزمین کو آئین دلوایا جبکہ قائد عوام ( سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو ) کے ساتھ مزدوروں نے جدوجہد کر کے اپنا حق چھینا، مزدوروں نے بی بی شہید ( سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو ) کے ساتھ بھی مل کر جدوجہد کی اور آمروں کے مقابلے میں نہتی لڑکی اس لیے کھڑی تھی کہ اس کے پیچھے مزدور کھڑے تھے۔یہ بات انہو ں نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ مزدوروں نے اُس دور میں جمہوریت اور مزدوروں کے حقوق کیلئے جدوجہد کی اور تمام آمرانہ ادوار میں پیپلز پارٹی اور مزدوروں نے مل کر سازشوں کو ناکام بنایا۔ پیپلز پارٹی کو جہاں بھی موقع ملا ہمیشہ لیبر کے ایجنڈے کو آگے لے کر چلی ہے اور قائد عوام نے سب سے پہلے لیبر پالیسی دی جبکہ ملک میں پنشن اور کم از کم ویج کا نظام متعارف کرایا، سندھ میں پیپلزپارٹی کو موقع ملا تو اس کا تحفظ کیا اور اضافہ بھی کیا، اگر مزدوروں کو اپنی محنت کا صلہ ملے گا تو معیشت کا نظام چل سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بنا تو پتہ چلا دفتر خارجہ میں تنخواہوں اور الاؤنسز میں 2011 میں آخری اضافہ ہوا، دفتر خارجہ کے افسران، عملہ 2023 تک اُسی تنخواہ میں اندرون اور بیرون ملک کام کر رہے تھے، مجھے دفترخارجہ میں تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافہ کرنا پڑا، 10 سال میں جتنی مہنگائی ہوئی کم از کم اس حساب سے تو اضافہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری ہو یا آمرانہ دنیا میں ایسا کوئی نظام نہیں جہاں حکومت عوام کی مرضی کے بغیرچل سکے، الیکشن کرائیں نہ کرائیں، صدر ہو وزیراعظم ہو، بادشاہ ہو یا امیرالمومنین ہوں ، وہ اپنا نظام عوامی خواہشات کے مطابق چلاتے ہیں ، ایسے ملک ترقی بھی کرتے ہیں اور ان کے نظام بھی چلتے رہے ہیں، جہاں حکمران اپنی مرضی کرتے ہیں،عوام کی خواہشات سے دور ہوتے ہیں تو پورا نظام گرجاتا ہے، تاریخ گواہ ہے جب بھی حکومتیں عوامی مرضی کے بغیر چلیں تو نظام ختم ہوگئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چاہتا ہوں مل کر پورے ملک کی ترقی کے بارے میں سوچیں، ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کے بجائے ایشوز کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، کارکنوں کی ذمہ داری ہے اپنے اورعوامی ایشوز اٹھائیں، ہم چاہتے ہیں کسی قیدی کی رہائی اور پکڑنے کے بجائے حکومت کی توجہ مسائل کی طرف ہو۔

متعلقہ مضامین

  •  26 ویں ترمیم صرف پارلیمنٹ ہی ختم کر سکتی ہے، کوئی ادارہ ختم کرے گا تو کوئی نہیں مانے گا: بلاول بھٹو
  • امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کروں گا،بلاول بھٹو
  • مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے
  • پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان میں نون لیگ اور پی ٹی آئی کی اہم وکٹیں گرا دیں
  • چاہتے ہیں کہ کسی قیدی کی رہائی یا گرفتاری کے بجائے حکومتی توجہ مسائل کی طرف ہو، بلاول بھٹو
  • بختاوربھٹو زرداری کی 35 ویں سالگرہ 25 جنوری کو منائی جائے گی
  • بلاول بھٹو نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا
  • بلاول سے پی پی رہنماؤں کی ملاقاتیں، سی ای سی اجلاس کل طلب
  • بلاول بھٹو نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا