تحریک انصاف کا مذاکرات ختم کرنے کے اعلان پر غور کرنیکا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے دوبارہ غور کر لیتے ہیں لیکن حکومت 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا اعلان کرے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ کمیشن کے اعلان کیلئے 7 دن بھی کافی تھے لیکن حکومت کی جانب سے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کی حمایت نہیں کریں گے، حکومت نے اپنے ایجنڈے پر 8 قانون رکھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف دو مطالبات رکھے تھے، عمران خان نے مذاکرات ہولڈ کیے ہیں، ہم کھلے دل کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ایک 2021 کا قانون ہے، پانچ 2023 کے اور 2 2024 سے پڑے ہیں، 2021 والا قانون ابھی پاس نہیں ہو سکتا۔
TagsImportant News from Al Qamar.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پاکستان تحریک انصاف مذاکرات سے ’آؤٹ‘، حکومت کا 28 جنوری کا اجلاس برقرار
حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مذاکرات کھٹائی میں پڑ گئے، پی ٹی آئی نے 28 جنوری کو مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا، حکومت نے مذاکرات جاری رکھنے پر اصرار کیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی نے 28 جنوری کے مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات سے متعلق پیش رفت کو فوٹو سیشن سے آگے بڑھانا چاہتے تھے، بانی کی ہدایت کے مطابق اب کسی اور مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اجلاس بلائیں، اور خود ہی چائے پی لیں۔
بعد ازاں پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے خلاف لمبی چارج شیٹ ہے، اس کے باوجود بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کا کہا اور 2 مطالبات رکھے تھے، حکومت تحریری مطالبات مانگے، ہم نے وہ بھی دے دیے، دن گزر گیا حکومت نے کل کے دن کے بعد بھی جوڈیشل کمیشن کا اعلان نہیں کیا۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی پریس گیلری میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب ، بیرسٹر گوہر ،شبلی فراز اور علی محمد خان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 2 کمیشن بنانے ضروری ہیں، حامد رضا کے گھر پر حملہ ہوا، بانی سے ملنے نہیں دیا گیا، بانی نے کہا نیوٹرل ایمپائر ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دونوں کمیشن بنانے کا اعلان کردیتی تو مذاکرات میں بیٹھنے میں کوئی ہرج نہیں، کل بھی حکومت نے کمیشنز بنانے کا اعلان نہیں کیا۔
حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے پر اصرار
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ حکومت نے مذاکرات ختم نہیں کیے، جب مذاکرات ایک طرف سے ختم ہوگئے تو حکومت کس سے بات کرے؟، یہ بچوں کا کھیل نہیں، یہ اگر مگر سے نکلیں، جب طے ہوا تھا 28 تاریخ کو بیٹھیں گے، تو آئیں بیٹھیں، ہمیں سنیں۔
انہوں نے کہا کہ معاملہ یہ ہے کہ جیل کا پھاٹک کھلتا ہے اور کوئی صاحب اچانک مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیتے ہیں، اور مذاکراتی کمیٹی کو پتا بھی نہیں ہوتا، نہ حکومتی کمیٹی کو علم ہوتا ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ جب سارے عمل کی باگ دوڑ ایک شخص کے ہاتھ میں ہو اور وہ مذاکرات کے آداب، سلیقے اور افہام تفہیم اُن کے نصاب کا حصہ نہ ہوں، بیرسٹر گوہر مذاکراتی کمیٹی کے ممبر نہیں، وہ اپنی کمیٹی سے کہیں کہ جو وعدہ کیا تھا، اس کے مطابق جا کر بیٹھیں آئیں اور ہمارا جواب سنیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک دن کچھ کہتے ہیں، دوسرے دن کوئی بات کرتے ہیں، ہم ااِس کھیل کا حصہ نہیں بن سکتے، جس میں کوئی یقین نہیں ہے۔