تخلیقی کام کرنے والوں کو سراہنے کا جذبہ پیدا کرنا چاہئے، زارا نور عباس
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اداکارہ زارا نور عباس نے اپنے یوٹیوب چینل پر اپنے پوڈکاسٹ "واٹ مامسینس” کے پہلے سیزن کے اختتام کے بعد پاکستان میں کانٹینٹ کریئیٹرز کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
زارا، جو 2024 میں اپنی بیٹی نور جہاں کی پیدائش کے بعد پہلی بار ماں بنی ہیں، نے "واٹ مامسینس” کے ذریعے مشہور شخصیات کی ماؤں کو انٹرویو دے کر ان کے والدین کے تجربات کو اجاگر کیا۔
انہوں نے اپنے وی لاگ میں کہا، "یہ ایک آزاد کرنے والا تجربہ تھا جس سے میں اپنی زندگی میں جُڑاؤ محسوس کر سکی۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ کانٹینٹ کریئیٹرز کو پاکستان میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔”
زارا نے تنقید کرنے والوں سے درخواست کی کہ وہ تخلیقی کاموں کے پیچھے کی محنت کو سراہیں۔ انہوں نے کہا، "جب کوئی پاکستان میں محنت کر رہا ہے، تو ضروری ہے کہ ہم ان کی کاوشوں کو عزت دیں، بجائے اس کے کہ ہم ان پر نقل کرنے کا الزام لگائیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ تخلیقی کام اکثر متاثر ہوتا ہے۔ "آخری اوریجنل آئیڈیا دنیا میں شاید ایپل کا آئی فون تھا۔ ہم کہانیوں، لوگوں اور شوز سے متاثر ہوتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے ملک میں ان چیزوں کا اپنا ورژن بنانا چاہتے ہیں۔”
زارا نے یہ بھی بتایا کہ ان کے پاس حمل سے متعلق موضوعات پر مزید آئیڈیاز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا "لوگ چاہتے تھے کہ میں اپنے حمل کا سفر شیئر کروں، اور میں محسوس کرتی ہوں کہ یہ ایک بالکل نیا موضوع ہو سکتا ہے،”۔
انہوں نے اپنے پوڈکاسٹ کا اختتام ماں بننے کی عالمگیر طاقت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کیا۔ "چاہے مائیں اداکار ہوں، کاروباری خواتین، وکیل، گھریلو خواتین یا ٹیچرز، سب ایک جیسی ہوتی ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے کو بہتر محسوس کرانے کے لیے اپنے تجربات شیئر کرنے اور ایک دوسرے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔”
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل انہوں نے
پڑھیں:
عمان مذاکرات کا مقصد اعتماد سازی ہے، امریکہ کا اصرار
وال اسٹریٹ جرنل نے بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی کے حوالے سے کہا ہے کہ پہلی ملاقات کا مقصد اعتماد پیدا کرنا اور معاہدے تک پہنچنے کی اہمیت کو سمجھانا ہے، نہ کہ معاہدے کی صحیح شرائط کا جائزہ لینا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ نے ٹرمپ کے نمائندے کے حوالے سے کہا کہ عمان میں ہونے والی پہلی (بالواسطہ) مذاکراتی میٹنگ کا مقصد اعتماد پیدا کرنا ہے اور امریکا کا بنیادی موقف یہ ہے کہ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کر دینا چاہیے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے سلطنت عمان کے دارالحکومت مسقط میں بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وائٹیکاف کے حوالے سے کہا ہے کہ پہلی ملاقات کا مقصد اعتماد پیدا کرنا اور معاہدے تک پہنچنے کی اہمیت کو سمجھانا ہے، نہ کہ معاہدے کی صحیح شرائط کا جائزہ لینا۔
امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ کی رپورٹ کے مطابق وائٹیکاف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی مؤقف ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے سے شروع ہوتا ہے اور ہمارا آج بھی یہی موقف ہے۔ وائٹیکاف نے مزید کہا کہ ایران سے اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے لیے کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کبھی بھی کسی حل تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کے راستے تلاش نہیں کریں گے۔ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے بارے میں امریکیوں کے بے بنیاد دعووں کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ایٹم بم حاصل نہ کر سکے۔