لڑکی نے زیادتی کے بعد خاندان کے خوف سے جسم میں چاقو گھونپ لیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ممبئی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں زیادتی کی شکار بیس سالہ لڑکی کو ریلوے اسٹیشن سے نیم بے ہوشی کی حالت میں برآمد کیا گیا۔
پولیس کے مطابق لڑکی کے جسم سے پتھر اور ایک سرجیکل بلیڈ بھی برآمد ہوا۔ تاہم، پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں ایک حیران کن انکشاف ہوا ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ لڑکی نے یہ چیزیں خود اپنے جسم میں داخل کیں۔
واقعے کے بعد پولیس نے ایک آٹو رکشہ ڈرائیور کو زیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نوجوان لڑکی نالاسوپارہ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہتی ہے۔ پولیس کے مطابق اس نے آٹو رکشہ ڈرائیور کی طرف سے زیادتی کا شکار ہونے کے بعد اپنے والدین کی ڈانٹ ڈپٹ اور مار پیٹ سے بچنے کےلیے یہ خوفناک قدم اٹھایا۔
پولیس کے مطابق لڑکی اور آٹو رکشہ ڈرائیور اکٹھے آرنالا بیچ گئے تھے۔ ان کا وہاں رات گزارنے کا منصوبہ تھا لیکن شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ہوٹل میں کمرہ نہیں مل سکا اور انہوں نے رات ساحل سمندر پر ہی گزاری۔
پولیس کا خیال ہے کہ اسی دوران لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ واردات کے بعد آٹو رکشہ ڈرائیور فرار ہوگیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کسی نہ کسی طرح نالاسوپارہ کے ریلوے اسٹیشن تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی، لیکن گھر واپس جانے کے خوف سے، جہاں اسے رات باہر گزارنے اور زیادتی کا اعتراف کرنا پڑتا، اس نے ایک سرجیکل چاقو خریدا اور اسے اپنے جسم میں گھونپ دیا۔ پولیس کے مطابق اس نے اپنے جسم میں پتھر بھی ڈالے۔
درد اور خون بہنے کے بعد لڑکی نے مقامی پولیس سے رابطہ کیا، جنہوں نے اسے اپنی تحویل میں لیا اور آٹو رکشہ ڈرائیور کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سے قبل لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ وارانسی میں ایک یتیم ہے اور اپنے چچا کی دیکھ بھال میں رہتی ہے۔ لڑکی نے بتایا کہ وہ اور رکشہ ڈرائیور دونوں اتوار کو ممبئی آئے تھے۔
پولیس کا یہ بھی خیال ہے کہ لڑکی ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آٹو رکشہ ڈرائیور پولیس کے مطابق زیادتی کا لڑکی نے کے بعد
پڑھیں:
لاہور: طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے شواہد نہیں ملے، پولیس
لاہور میں جی سی یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کیس میں پولیس کو اجتماعی زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبہ اور مرکزی ملزم کی سوشل میڈیا پر گفتگو چل رہی تھی، ملزم کی طرف سے طالبہ کا موبائل نمبر بلاک کرنے اور رابطہ منقطع کرنے پر اختلافات ہوئے، معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق مبینہ اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم حسیب کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا جبکہ اس کے دیگر 2 ساتھیوں طلحہ اور حمزہ کی تلاش جاری ہے۔
لاہور: طالبہ سے مبینہ اجتماعی زیادتی و ویڈیو بنانے کا مرکزی ملزم گرفتارلاہور میں جی سی یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
طالبہ کے مطابق ملزم حسیب نے سوشل میڈیا پر دوستی کرکے اسے ناشتے کے بہانے مسلم ٹاؤن بلایا، جہاں سے وہ اپنے 2 دوستوں کے ہمراہ گاڑی میں بٹھا کر اسے سندر کے علاقے میں واقع نجی ہاؤسنگ سوسائٹی لے گیا، جہاں ملزمان نے اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور ویڈیو بنالی۔
ملزمان نے راز فاش کرنے پر ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالنے کی دھمکی دی اور اس کے ہینڈ بیگ سے بہن کی چیک بک کے 2 چیک بھی لے اُڑے۔