حکومت کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پشاور:
پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے مذاکرات ختم ہونے کے حوالے سے وفاقی وزرا کے بیانات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات ختم کرنے کی ذمے دار خود حکومت اور حکمرانوں کا غیر سنجیدہ رویہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے مذاکرات کسی خوف ، دباؤ اورکسی کے کہنے پر نہیں بلکہ ملک کی خاطر کیے تھے۔بدقسمتی سے حکومت نے مذاکرات کو گڈا گڈی کا کھیل سمجھا۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت آج بھی سنجیدہ ہو جائے اور جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کر دے مذاکرات دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔ حکومت ملک کے لیے مخلص ہی نہیں تو مذاکرات کا کیا فائدہ۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم تحریک انصاف کو ملک دشمن اور وزرا انتشاری و دہشت گرد قرار دے رہے ہیں۔ ایسے ماحول میں مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔ حکومت نے تکبر اور رعونت کا مظاہرہ کیا ہے۔ معیشت کی بہتری کے جھوٹے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ 2 برس میں 27 ہزار ارب کا قرضہ لیا گیا، اب ایک ارب ڈالر کا مزید قرضہ لیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ حکمران ملک کو صرف قرضوں پر چلانا چاہتے ہیں۔ اڑان پاکستان منصوبے کا کیا بنے گا، کیا وہ بھی قرضوں پر چلے گا؟۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو احساس ہے کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے اور وہ ملک کو تباہی سے بچانا چاہتے ہیں۔ حکومت کو ملک کی فکر ہے تو ہمارے مطالبات کو تسلیم کرے۔ تحریک انصاف آج بھی ملک کی سب سے پاپولر اور بڑی سیاسی جماعت ہے، حکومت غلط فہمی میں نہ رہے ۔ عمران خان نے تحریک کا اعلان کیا تو لوگ دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شوکت یوسفزئی تحریک انصاف نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی بجٹ کی تیاری، پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات شروع ، کس چیز پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز آگئی؟ جانیے
اسلا م آباد(آئی این پی )پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے مابین آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہوگیا ۔ مذاکرات کا ابتدائی دور تکنیکی سطح پر ہو رہا ہے جس میں زرعی انکم ٹیکس، بجٹ اہداف، ایف بی آر کی استعداد کار، اور دیگر ٹیکس امور پر تفصیلی گفتگو کی جا رہی ہے۔
میڈیارپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں آئندہ بجٹ کی تجاویز وسط مئی تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ بات چیت میں کاربن لیوی کی حد اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار پر بھی مشاورت شامل ہے۔ کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی ابتدائی تجویز سامنے آئی ہے۔ تاہم، پیٹرولیم ڈویژن اس لیوی کے نفاذ پر وزارت خزانہ سے تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔
مستونگ میں پولیس ٹرک کے قریب دھماکا،3اہلکار شہید2زخمی
ذرائع کے مطابق نئے ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی، جبکہ موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کی مراعات 2035 تک مرحلہ وار ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں وفاقی بجٹ کے لیے مجموعی ٹیکس تجاویز کا جائزہ بھی شامل ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے استعمال کے فروغ کے لیے بھی اقدامات زیر غور ہیں۔ ذرائع کے مطابق ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔
پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی تیاری جاری ہے، جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ریٹیلرز، ہول سیلرز اور دیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجاویز بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں، جبکہ زیادہ پنشن لینے والوں کے لیے ٹیکس استثنی ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
کراچی میں کنٹینر مسافر کوچ پر گر پڑا، 10 افراد جاں بحق
مزید :