اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جنوری 2025)پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں 18 منٹ کے دوران 4 بل منظور ، پی ٹی آئی کا شدید احتجاج،ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، پی ٹی آئی اراکین پلے کارڈز کے ساتھ ایوان میں داخل ہوئے اور بھرپور احتجاج کیا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا،صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی ہدایت پر آج پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت مقررہ وقت کے ایک گھنٹہ بعد شروع ہوا۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وزیراعظم شہباز شریف، میاں نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ آصف، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور دیگر ایوان میں موجود رہے جبکہ بلاول بھٹو اجلاس ختم ہونے کے بعد ایوان میں پہنچے۔

(جاری ہے)

اجلاس 18 منٹ تک جاری رہا جبکہ 9 منٹ میں 4 بل کثرت رائے سے منظور کئے گئے۔پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین بھی ایوان میں موجود تھے۔اپوزیشن ارکان نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی اجازت مانگی لیکن سپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو مائیک دینے سے انکار کر دیا۔ اپوزیشن نے پیکا ایکٹ نامنظور کے نعرے لگائے۔اپوزیشن کے شدید احتجاج اور نعرے بازی کے دوران وزیر تجارت جام کمال نے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021 اور درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کئے جنہیں منظور کر لیا گیا۔

اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا تاہم شور شرابے کے باوجود سپیکر ایوان کی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں اور ایجنڈے پر موجود حکومتی قانون سازی کا عمل جاری ہے۔مائیک نہ ملنے پر اجلاس میں گرما گرمی ہوئی۔ اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا۔ نشستوں پرکھڑے ہو کر نعرے بازی کی اور سپیکر ڈائس پر ایجنڈے کی کاپیاں پھینک دیں اس دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

سینیٹر منظور کارکڑ نے نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 ایوان میں پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا جبکہ ایوان میں پیش کئے جانے والا قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024 بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔مشترکہ اجلاس میں کل 8 بلز پیش کئے جانے تھے جن میں سے 4 منظور کر لئے گئے جبکہ 4 موخر کر دیئے گئے۔منظور کئے جانے والے بلز میں تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2023، نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 اور درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل 2023 شامل ہے جبکہ موخر کئے جانے والے بلز میں قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023، این ایف سی ادارہ برائے انجینئرنگ و ٹیکنالوجی ملتان ترمیمی بل 2023، نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 اور وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 شامل ہے۔

بعدازاں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 فروری تک ملتوی کر دیا۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اجلاس میں ایوان میں پی ٹی آئی

پڑھیں:

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کا پھر شور شرابہ، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کا پھر شور شرابہ، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کے دوران ایک بار پھر اپوزیشن نے شور شرابہ شروع کر دیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں جبکہ اپوزیشن اراکین کے نعروں سے ایوان گونجنے لگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کے لیے اسپیکر سے درخواست کی جس پر اسپیکر نے وقفہ سوالات میں پوائنٹ آف آرڈر کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔تحریکِ انصاف کے ارکان نے بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج شروع کر دیا۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ ہاوس بزنس ایڈوائزری میں طے ہوا تھا کہ نکتہ اعتراض وقفہ سوالات کے دوران نہیں ہو گا، وقفہ سوالات کے دوران نکتہ اعتراض کی اجازت نہیں دوں گا، یہی چیز ہاوس بزنس میں طے ہوئی تھی۔اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران وقفہ سوالات جاری رہا، اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے ایجنڈے کے کاپیاں پھاڑ دیں۔
وزارتِ داخلہ کے سوالات کے جوابات نہ آنے پر اسپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت داخلہ سے کون افسر آیا ہے؟۔ وزارتِ داخلہ کے افسران کے گیلری میں موجود نہ ہونے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے برہمی کا اظہار کیا اور ڈی جی سی ڈی اے کے موجود ہونے پر تعجب کا بھی اظہار کیا۔اجلاس میں وزارتِ داخلہ کے سینئر افسر بھی پہنچ گئے، جس پر اسپیکر ایاز صادق نے سوال کیا کہ آپ اب آ رہے ہیں؟، وزارتِ داخلہ کے افسر نے بتایا کہ نماز پڑھنے گیا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اجلاس 2 بجے شروع ہونا تھا تو آپ کو پہلے نماز پڑھنا چاہیے تھی، آپ دونوں افسران میرے دفتر میں بیٹھیں، جب تک سیشن ختم نہیں ہوتا آپ یہاں سے نہیں جا سکتے۔

متعلقہ مضامین

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: 4 بل منظور، 4 موخر
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس:4بل منظور ،اپوزیشن کا احتجاج
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، اپوزیشن ارکان کا نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج، ایوان مچھلی منڈی بن گیا
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، اپوزیشن نے ایوان کو مچھلی بازار بنا دیا
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: اپوزیشن احتجاج نے ایوان کو مچھلی منڈی بنا دیا، 12 فروری تک ملتوی
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس؛ تجارتی تنظیمات ترمیمی بل سمیت 4 قوانین منظور، پی ٹی آئی کا احتجاج
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس؛ تجارتی تنظیمات ترمیمی بل سمیت 4 قوانین منظور، پی ٹی آئی کا احتجاج
  • پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021 منظور، پی ٹی آئی کا احتجاج
  • قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کا پھر شور شرابہ، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں