Juraat:
2025-01-24@12:59:35 GMT

پی ٹی آئی دوبارہ غور کرے ، مذاکرات نہ چھوڑے ،عرفان صدیقی

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

پی ٹی آئی دوبارہ غور کرے ، مذاکرات نہ چھوڑے ،عرفان صدیقی

پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے کنوینر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دوبارہ غور کرے ، مذاکرات نہ چھوڑے ۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کیا ہے ، آج بیرسٹر گوہر کے بیان پر افسوس ہوا، پی ٹی آئی والوں کو کہتے ہیں کچھ دن ٹھہر جائیں، پی ٹی آئی کو آنے اور جانے کی بھی جلدی ہے ۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنے تحریری مطالبات دینے میں 42 روز لگائے ہیں، اپوزیشن نے ہم سے 7 روز میں جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے ، 5 دن مزید انتظار نہ کرنے کی لاجک سمجھ نہیں آئی۔سینیٹرعرفان صدیقی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ بیرسٹر گوہر، عمر ایوب مذاکرات سے انکار نہ کریں، سیاست میں بات چیت کے ذریعے مسائل حل ہوتے ہیں، تحریک انصاف اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے ۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ٹوئٹس کے باوجود ہم نے مذاکرات جاری رکھے ، ہماری کمیٹی آج بھی قائم ہے ، مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوس ناک ہے ، ہمارے خیال میں 7 ورکنگ دن 28 جنوری کو مکمل ہو رہے ہیں، اس ڈیڈلائن سے پہلے کام مکمل کر لیں گے ، ہم 28 جنوری کی تاریخ سپیکر کو دے چکے ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ وہ کیوں پانچ دن انتظار نہیں کر سکتے ، آج پی ٹی آئی والے غیررسمی طور پر بھی بیٹھ سکتے تھے ، ہم نے کب کہا ہے کہ کمیشن نہیں بن رہا، ہم کمیشن کے حوالے سے ہی غور کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں کیسے پتا چلا کہ کمیشن نہیں بن رہا، ہم تو مذاکرات کے عمل کی کامیابی کی طرف جا رہے تھے ، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کو ہمارا جواب تو سننا چاہئے تھا، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب بانی پی ٹی آئی سے ہٹ کر رائے بنا سکتے ہیں تو بنالیں۔سینیٹرعرفان صدیقی نے کہا کہ جیل اتھارٹی سے بات جاری ہے ، آج یا کل بانی سے ملاقات ہو جائے گی، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کو جواب دینا چاہئے ، ہم نے 7 دن کے اندر پی ٹی آئی کو جواب دینا ہے ، پی ٹی آئی کو اگر 7 دن پر اعتراض تھا تو اسی دن مذاکرات میں بتا دیتے ۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انکار کے بعد ہماری کمیٹی بیٹھے گی، ہمارا لائحہ عمل کیا ہوگا کل کمیٹی فیصلہ کرے گی۔یاد رہے کہ عرفان صدیقی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ کچھ دیر قبل پاکستان تحریک انصاف بانی اور سابق وزیر اعظم نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری اور دیگر وکلاء کی ملاقات ہوئی ہے ، خان صاحب نے پہلے بھی حکومت کو سات دن کا وقت دیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آج اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو ہمارے مذاکرات ختم ہیں۔بیرسٹر گوہر اگر کمیشن کا اعلان اسی دوران نہیں ہوتا تو ہمارے مذاکرات کے مزید رائونڈ آگے نہیں چلیں گے ، حکومت نے کمیشن کا اعلان ابھی تک نہیں کیا ، ہماری خواہش تھی مذاکرات ہوں اور آگے چلیں۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات کی ٹھنڈک اتنی زیادہ ہے جس سے بھرم نکل نہیں رہی، کمیشن بننا ہے تو تین سنیئر ججز سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ سے ہونے چاہیے ، ہم آئین اور قانون کے مطابق اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ اور 26ویں ترمیم کیخلاف کوشش کرینگے ، ساری سیاسی جماعتوں کیساتھ ملکر جدوجہد شروع کرینگے ، خان صاحب نے کہا ہے آج کے دن تک کمیشن کا اعلان ہونا تھا نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب پہلے کہہ چکے ہیں ہمیں کسی بیرون ملک کی مدد کا انتظار نہیں ہے نہ پی ٹی آئی اس بات پر یقین کرتی ہے ۔گزشتہ روز عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو تحریری جواب دے دیں گے ، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے مطالبات پر تفصیلی طور پر قانونی رائے بھی لی گئی ہے ، حکومتی کمیٹی کی مشاورت کل اور جمعہ کو بھی ہو گی، پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو تحریری جواب دے دیں گے ، جوڈیشل کمیشن کے بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا عرفان صدیقی نے کہا کہ کمیشن کا اعلان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر بانی پی ٹی پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی کمیشن کے کہ پی ٹی کہا ہے

پڑھیں:

جوڈیشل کمیشن بننے یا نہ بننے کا فیصلہ نہیں ہوا ، مذاکرات کا چوتھا دور 28 جنوری کو ہوگا، عرفان صدیقی

اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بننے یا نہ بننے کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ذیلی کمیٹی کا اجلاس کل اور جمعہ کو دوبارہ ہوگا۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے مطالبات پر تفصیلی طور پر غور کیا ہے اور قانونی رائے بھی لی گئی ہے، حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا چوتھا دور 28 جنوری کو ہوگا، جس میں اپوزیشن کو حکومت کی جانب سے تحریری جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بننے یا نہ بننے کا سوال ابھی طے نہیں کیا، اسی لیے مشاورت ہو رہی ہے، بہت سے معاملات زیر غور آئیں گے،  مذاکرات کا عمل جاری رہے گا۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے مطالبات کے جواب کے معاملے میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں تحریک انصاف کے تحریری مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسحاق ڈار، نوید قمر، عبدالعلیم خان، رانا ثناء اللہ، فاروق ستار، اعجازالحق، خالد مگسی اور چودھری سالک حسین بھی شریک تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات ختم کرنا افسوسناک، پی ٹی آئی فیصلے پر نظر ثانی کرے، عرفان صدیقی
  • تحریک انصاف مذاکراتی عمل پر دوبارہ غور کرے، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن کے بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا: سینیٹر عرفان صدیقی
  • جوڈیشل کمیشن بننے یا نہ بننے کا فیصلہ نہیں ہوا ، مذاکرات کا چوتھا دور 28 جنوری کو ہوگا، عرفان صدیقی
  • جوڈیشل کمیشن بنے گا یا نہیں فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو بتادیں گے، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کے جوڈیشل کمیشن سمیت دیگر مطالبات پر 7 روز میں جواب دیں گے،عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کے مطالبات پر 7 روز میں تفصیلی جواب دیں گے: عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کے مطالبات پر 7 روز میں تفصیلی جواب دیں گے:عرفان صدیقی