ملک ریاض سے بطور وزیراعظم کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا،عمران خان
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک ریاض گواہی دیں گے کہ بطور وزیراعظم ان سے کوئی ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا جب کہ میں نے صدر پاکستان آصف زرداری کی طرح اپنے لیے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا۔مائیکرو بلاکنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر سابق وزیراعظم عمران خان کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی پوسٹ میں کہا گیا کہ عمران خان نے آج 22 جنوری کو اڈیالہ جیل میں وکلا اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ان کا کہنا تھا کہ یحییٰ خان پارٹ 2 کی اقتدار پر گرفت کو بڑھانے اور 9 مئی 2023 کے واقعات پر پردہ ڈالنے کے لیے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن اور 8 فروری 2024 کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق ہماری درخواستوں پر سماعت نہیں کی۔ عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں، ظل شاہ سے لے کر سمیع وزیر تک ہمارے خلاف ظلم و جبر کی ایک لمبی داستان ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک بھر کی کسی بھی عدالت سے انصاف نہیں ملا، عدالتیں مفلوج ہیں لیکن آج بھی غیر قانونی حکومت کو ڈر ہے کہ اگر کوئی جج انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہماری درخواستوں کی میرٹ پر سماعت کرے تو وہ واقعی ہمیں انصاف فراہم کرسکتا ہے ۔‘تاہم، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کیا کرتے ہیں، ایک خدائی قانون ہے کہ ظلم اور جبر کی حکومت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی’۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ انہوں نے میری اپیل پر سعودی جیلوں سے تقریبا 7 ہزار 200 غریب پاکستانی شہریوں کو رہا کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اپنے عہدے اور اثر و رسوخ کو عام پاکستانیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی، یہی وجہ تھی کہ میں نے سیاست میں قدم رکھا اور جب تک زندہ ہوں یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ سے نہ تو بشریٰ بی بی اور نہ ہی میں نے مالی طور پر کوئی فائدہ اٹھایا اور اس بات کی گواہی ملک ریاض دیں گے کہ میں واحد وزیراعظم تھا جنہوں نے ان سے کسی قسم کا ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آصف زرداری کی طرح میں نے اپنے لیے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا، اور نہ ہی میں نے شریف خاندان کی طرح ’ون ہائیڈ پارک‘ کو اس کی اصل قیمت کے مقابلے میں دُگنی قیمت پر فروخت کیا۔پاکستان کے نوجوانوں کا مستقبل میرے لیے بہت اہم ہے اور اسی وجہ سے القادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے تکلیف پہنچانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا، میں مخالفین کی جانب سے بشریٰ بی بی کے خلاف چلنے والی سوشل میڈیا مہم کی شدید مذمت کرتا ہوں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین گزشتہ 6 سالوں سے بشریٰ بی بی پر کیچڑ اچھال رہے ہیں تاکہ وہ کسی طرح میرے کردار کو بدنام کرسکیں۔انہوں نے مزید کہا وہ لوگ جو ہمارے خیر خواہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن مخالفین کے پروپیگنڈے کا حصہ بن جاتے ہیں، وہ ہمارے خیر خواہ نہیں ہیں بلکہ اپنے مشن کو انجام دے کر دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ انہوں نے کہ میں
پڑھیں:
امریکی وفد نے عمران خان سے متعلق بات نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی وفد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق کوئی بات نہیں کی اور کہا کہ ہمارا پاکستان کی اندرونی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترک اسپیکر نے غزہ معاملے پرکانفرنس کا انعقاد کیا، ترک اسمبلی کے اسپیکر نے مدعو کیا، کانفرنس میں شرکت کیلئے جاؤنگا، غزہ کے معاملے پر ہمیشہ واضع موقف رہا، کانفرنس میں غزہ کے مظلوم عوام کیلئے آواز اٹھاؤ گا۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال دیکھ کر دکھ ہوتا ہے بحثیت اسلامی ملک ہم اپنا وہ کردار ادا نہیں کر رہے جو کرنا چاہئے، پیپلز پارٹی نے کینال معاملے پر منگل کو سنی اتحاد کونسل نے جمعرات کو قرارداد جمع کرائی۔
ایاز صادق نے کہا کہ ہمیشہ سے کوشش ہوتی ہے قوائد کے مطابق کاروائی چلاؤں، پیپلز پارٹی کی قرارداد پر اپنا تحریری نوٹ لکھ دیا، پارلیمنٹ ہاؤس سے اراکین کو اٹھانے کے معاملے پر۔تحقیقات کی، اراکین اسمبلی کو پارلیمنٹ سے اٹھانے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
انہوں نے کہا کہ بطور اسپیکر اپنی زمہ داری پوری کی، اراکین کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، پارلیمنٹ لاجز کوسب جیل قرار دیا۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی وفد نے بانی پی ٹی آئی پر کوئی بات نہیں کی، امریکی وفد نے کہا ہمارا پاکستان کی اندرونی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمانی سال کو ایک سال بیت گیا مگر مطعن نہیں ہوں، میرے خلاف عدم اعتماد آئی توان کے اپنے ووٹ بھی ٹوٹ جائینگے۔
اسپیکر نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے مجھے حوالدار کہا، میں ان سے پوچھا کونسا حوالدار، ایک چوروں پکڑتے ہیں دوسرے بارڈر پر گولی کھاتے ہیں، محمود خان اچکزئی اتنی اہم شخصیت نہیں ان پر زیادہ بات کی جائے، محمود خان اچکزئی کی عزت کرتا تھا۔