اسد قیصر کا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ، اہم امور پر مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر گفتگو اور اگلے ہفتے ملاقات کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا،دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والے رابطے میں ملک کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی، دونوں رہنماؤں نے اگلے ہفتے ملاقات کے حوالے سے مشاورت بھی کی۔
مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر گرفتار
اس موقع پر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے اگلے ہفتے ملاقات ہو گی اور مزید سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو بھی کریں گے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کی پیر یا منگل کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہو گی جس میں اپوزیشن الائنس تشکیل دینے سے متعلق بات چیت ہو گی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پیغام بھی سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان تک پہنچایا جائے گا
اسلام آباد ہائیکورٹ کی بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان فضل الرحمان سے
پڑھیں:
فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا
فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا۔
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پارٹی بلوچستان اسمبلی سے پاس مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کرتی ہے، بل کیخلاف سینٹ میں تحریک التوا جمع کرا دی گئی ہے۔
ترجمان جے یو آئی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں کچھ ممبران کا بل کی حمایت کرنا پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی ہے، جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نوٹس لے لیا ۔اسلم غوری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے صوبائی جماعت کو حمایت کرنے والے اراکین اسمبلی سے جواب طلب کرنے کا حکم دے دیا، صوبائی جماعت سے جلد از جلد تحقیقات کر کے مرکزی جماعت کو رپورٹ دینے کیلئے کہا گیا ہے۔