بھارت؛ آرڈیننس فیکٹری میں خوفناک دھماکے سے علاقہ لرز اٹھا؛ کئی ہلاکتوں کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
بھارت کے شہر ناگپور کے قریب واقع ایک آرڈیننس فیکٹری میں آج صبح زوردار دھماکے کے نتیجے میں نصف درجن کارکنوں کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ضلعی کلکٹر سنجے کولٹے نے بتایا ہے کہ دھماکا مہاراشٹر کے بھنڈارا ضلع میں واقع فیکٹری میں صبح تقریباً 10:30 بجے پیش آیا۔ ریسکیو اور طبی عملہ دھماکے کی جگہ پر زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز 5 کلومیٹر دور تک سنی گئی اور دھماکے کے بعد فیکٹری سے اٹھتا ہوا دھویں کا گھنا بادل دور تک دکھائی دیا۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ آرڈیننس فیکٹری میں ہونے والے دھماکے میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے، تاہم ریسکیو اور طبی ٹیمیں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔
فوری طور پر دھماکے کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیکٹری میں
پڑھیں:
شام اور اسرائیل کے درمیان واقع بفرزون میں صیہونی فوج کی طرف سے تعمیرات کا انکشاف
شامی صحافی کی 20 جنوری کو شیئر کی گئی ڈرون تصاویر میں اس مقام پر ٹرک، کھدائی کرنے والی مشینیں، اور بلڈوزر بھی دیکھے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حال ہی میں سیٹیلائٹ سے موصول تصاویر سے یہ بات علم میں آئی ہے کہ اسرائیلی ڈیفینس فورسز نے اسرائیل کے زیرِ قبضہ گولان کی پہاڑیوں کو شام سے جدا کرنے والے بفرزون (محفوظ علاقے) میں تعمیرات کی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ تعمیرات 600 میٹر سے زیادہ رقبے پر اس علاقے میں ہو رہی ہیں جسے ایریا آف سیپریشن( علیحدہ کرنے والے علاقے) متعین کیا گیا ہے۔1974ء کے اسرائیل اور شام کے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی افواج کو یہاں کے مغربی علاقے پر موجود حد کو عبور کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ جب ان تصاویر کے بارے میں اسرائیلی فوج سے سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے جواب میں دعویٰ کیا کہ ان کی فوجیں جنوبی شام میں بفر زون کے اندر اور سٹریٹجک مقامات پر شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کی حفاظت کے لیے سرگرم ہیں۔ 21 جنوری کو حاصل کی گئی تصاویر میں اس علاقے میں نئی تعمیرات اور ٹرکوں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ان تعمیرات کا آغاز ممکنہ طور پر رواں سال کے آغاز میں ہوا ہے اور یکم جنوری کو کم ریزولوشن کی تصاویر کو دیکھ کر اس مقام پر بتدریج تعمیرات کی نشاندہی کچھ مشکل نہیں۔ ان تصاویر میں تقریبا ایک کلومیٹر لمبے نئے راستے یا سڑک کا بھی انکشاف ہوا ہے جو ایک پہلے سے موجود سڑک کے ساتھ مل کر اسرائیلی علاقے کی جانب جاتی دکھائی دے رہی ہے۔ شامی صحافی کی 20 جنوری کو شیئر کی گئی ڈرون تصاویر میں اس مقام پر ٹرک، کھدائی کرنے والی مشینیں، اور بلڈوزر بھی دیکھے گئے ہیں۔ دفاعی انٹیلیجنس کمپنی جینز کے مشرق وسطیٰ کے ماہر جیریمی بینی کے مطابق تصاویر دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں چار گارڈ پوسٹ رکھی گئی ہیں جنھیں ممکنہ طور پر کرین کے ذریعے نصب کیا جائے گا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عارضی طور پر یہاں ٹھرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔