آئی سی سی ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان کب ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل آئی سی سی ایوارڈز کا اعلان 24 سے 28 جنوری تک کرے گی۔
آئی سی سی کے مطابق ون ڈے اور ٹیسٹ کی بہترین ٹیموں کا اعلان 24 جنوری کو ہوگا جبکہ ٹی 20 ٹیم آف دی ایئر اور بہترین کھلاڑیوں کا اعلان 25 جنوری کو کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق امپائر آف دی ایئر اور ایمرجنگ پلیئر آف دی ایئر کا اعلان 26 جنوری کو ہوگا، 27 جنوری کو ون ڈے اور ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر کا اعلان کیا جائے گا جبکہ مینز اور ویمنز کرکٹر آف دی ایئر کا اعلان 28 جنوری کیا ہوگا۔
مزید پڑھیں: ٹی 20 کرکٹر آف دی ایئر 2024 کی نامزدگیوں کا اعلان، پاکستانی بھی شامل
خیال رہے کہ قومی ٹیم کے اسٹار کرکٹر بابراعظم کو مینز ٹی20 کرکٹر آف دی ایئر ایوارڈ 2024 کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آف دی ایئر جنوری کو کا اعلان
پڑھیں:
سادہ خون کا ٹیسٹ ہزاروں دل کے دورے کو روکنے میں مددگار
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)ایک حالیہ تحقیق نے ہزاروں ہارٹ اٹیکس کو روکنے میں محض 5 پانڈز کے سادہ خون کے ٹیسٹ کی اہم صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک تحقیقی رپورٹ شائع ہوئی ہے جو خطرے کا اندازہ لگانے میں ٹراپونن ٹیسٹوں کی افادیت پر مرکوز ہے۔ٹروپونن دل کے پٹھوں کے خلیوں میں موجود ایک پروٹین ہے جو دل کے خلیوں کو نقصان پہنچنے پر خون کے دھارے کی شکل میں خارج ہوتا ہے جبکہ ٹراپونن کے خون کے ٹیسٹ فی الحال اسپتال میں ہارٹ اٹیک کے بعد ہونے والے واقعات کی تشخیص کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ یہ ٹیسٹ دل کو پہنچنے والے خاموش نقصان کا پتہ لگا کر اور مستقبل میں قلبی مسائل کی پیشگوئی کر کے ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔(جاری ہے)
عام مشق میں کولیسٹرول کے معمول کے جائزوں کے ساتھ ساتھ موثر ٹیسٹوں کا نفاذ بروقت احتیاطی علاج میں سہولت فراہم کر سکتا ہے جیسا کہ سٹیٹن کا نسخہ بالآخر دل کے دورے اور فالج کے واقعات کو کم کر سکتا ہے۔
مطالعے کے سرکردہ مصنف اور لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے فیکلٹی ممبر پروفیسر انوپ شاہ نے ٹراپونن کی سطح کی اہمیت پر زور دیا ہے۔انہوں نے ناقابلِ شناخت دل کے پٹھوں کو پہنچنے والے نقصان کو ایک اہم نشان کے طور پر ہارٹ اٹیک کے خطرے کو ٹراپونن ٹیسٹنگ کے ذریعے جانچنے کی وکالت کی ہے۔نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جن افراد میں ٹروپونن کی سطح بلند ہوتی ہے ان میں 10 سال کے عرصے میں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موجودہ قلبی تشخیص کے انداز کے مقابلے میں ٹراپونن ٹیسٹنگ کو لاگو کرنے سے تقریبا ہر 500 افراد کے لیے ایک ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچا جا سکتا ہے۔اس تحقیق میں یورپ اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں 62,000 سے زیادہ شرکا کے صحت کے ڈیٹے کا تجزیہ کیا گیا ہے۔