کراچی سے لڑکی کے لاپتا ہونے کا ڈراپ سین، چوکیدار سے متعلق بیان بھی سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی:
گلشن اقبال کے علاقے سے 17 جنوری کو مبینہ طور پر اغوا کی جانے والی لڑکی کو پولیس نے نوشہرو فیروز سے بازیاب کروا لیا۔
تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال پولیس نے گلشن اقبال بلاک 5 سے 17 جنوری 2025 کو مبینہ طور پر اغوا کی جانے والی لڑکی کو اندرون سندھ نوشہرو فیروز سے بازیاب کروا لیا۔
پولیس کے مطابق لڑکی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ الزام نمبر 22/2025 گلشن اقبال تھانے میں مغویہ کی والدہ کی مدعیت میں درج کروایا گیا تھا، 17 سالہ زہرہ بتول کی تلاش کے لیے اسپیشل ٹیم بنائی گئی تھی۔
پولیس کی ٹیم لڑکی کی موجودگی کی اطلاع پر ہفتے کی صبح نوشہرو فیروز پہنچی تھی جہاں لڑکی کو بازیاب کروا لیا گیا اور لڑکی کو ہمراہ لے کر کراچی پہنچ گئی۔
پولیس نے ابتدائی تفتیش میں بتایا تھا کہ چوکیدار سے پسند کی شادی کے لیے لڑکی اپنی مرضی سے گئی تھی، لڑکی کی ولدہ نے ایف آئی آر میں بھی اپنے پڑوسی کے سیکیورٹی گارڈ پر شک ظاہر کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلشن اقبال لڑکی کو
پڑھیں:
سرگودھا: لڑکی کے اغوا کا کیس، گرفتار پولیس اہلکار نے خودکشی کرلی
سرگودھا میں پولیس ٹریننگ اسکول کے زیرِ تربیت اہلکار نے حوالات میں خودکشی کرلی۔
ترجمان ضلعی پولیس کے مطابق لڑکی کے اغوا کے کیس میں پولیس اہلکار جسمانی ریمانڈ پر تھا، ملزم کو 3 اپریل کو لڑکی کے اغوا کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہے اور پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
پولیس کے مطابق قصبہ بونگا خرد کی لڑکی نے عدالت میں ملزم کے خلاف بیان دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بعد جس کی بھی غفلت پائی گئی تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
Post Views: 2