امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پہلا جھٹکا، وفاقی جج نے شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنے سےمتعلق صدر ٹرمپ کا حکمنامہ عارضی طور پر معطل کردیا۔

ایری زونا، الی نوائے، اوریگن اور واشنگٹن ریاستوں نے عدالت کے سامنے معاملہ اٹھایا تھا، 25 منٹ سماعت میں جج نے انتظامیہ کے وکیل سے سوال کیا کہ وکلا کہاں تھے جب ٹرمپ کی ٹیم اس صدارتی حکمنامے کا مسودہ تیار کررہی تھی۔

جج نے کہا کہ اس حکمنامے کی آئینی حیثیت کی وکالت کے دعوے نے دماغ چکرا دیا، چودہویں آئینی ترمیم کے تحت امریکا میں پیدا ہونے والا تقریباً ہر بچہ خود بخود شہریت کا حقدار قرار پاتا ہے۔

جج نے صدر ٹرمپ کا اقدام یکسر غیر آئینی قرار دیدیا، مزید کارروائی تک صدارتی حکمنامہ 14روز کیلئے التوا میں ڈال دیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا کی 22 ریاستوں نے صدر ٹرمپ کو کون سا حکم نامہ عدالت میں چیلنج کردیا؟

امریکا کی 22 ریاستوں کی جانب سے منگل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک صدی پرانے امیگریشن پریکٹس یعنی پیدائشی حق شہریت کو ختم کرنے کے اقدام کو روکنے کے لیے مقدمہ دائر کیا ہے۔

پیدائشی حق شہریت اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ امریکا میں پیدا ہونے والے بچے اپنے والدین کے امریکا میں امیگریشن کی حیثیت سے قطع نظر شہری ہوں گے، تاہم صدر ٹرمپ کی جانب سے اس کے خلاف حکم نامے کو ڈیموکریٹک اکثریت رکھنے والی 22 ریاستوں کے اٹارنی جنرلز نے عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مرد اور عورت، امریکا میں 2 ہی جنس ہوں گی، ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم نامہ جاری کردیا

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا تقریباً 700 الفاظ پر مشتمل ایگزیکٹو آرڈر، جو پیر کی رات گئے جاری کیا گیا، ان کے صدارتی مہم کے دوران کیے وعدوں کی تکمیل کے مترادف ہے، تاہم صدر کی امیگریشن پالیسیوں اور شہریت کے آئینی حق پر ایک طویل قانونی جنگ متوقع ہے۔

ڈیموکریٹک اٹارنی جنرل اور تارکین وطن کے حقوق کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پیدائشی حق شہریت کا سوال حل شدہ قانون ہے اور یہ کہ صدر کے پاس وسیع اختیارات ہوتے ہیں تاہم وہ بادشاہ نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے دن کونسے بڑے فیصلے کیے؟

صدر کے حکم نامے کیخلاف عدالت سے رجوع کرنیوالی 22 ریاستوں میں سے ایک ریاست نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن کا کہنا ہے کہ صدر بیک جنبش قلم 14ویں ترمیم کے وجود کو ختم نہیں کرسکتے اور یہی اصل بات ہے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ عدالت میں ریاستوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے اور اس ضمن میں دائر مقدمات کو ’بائیں بازو کی مزاحمت کی توسیع کے علاوہ کچھ نہیں‘ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد ایلون مسک پر نازی سلیوٹ دینے کا الزام

وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکریٹری ہیریسن فیلڈز نے کہا کہ بنیاد پرست بائیں بازو کے لوگ یا تو لہروں کے مخالف تیرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں اور لوگوں کی زبردست خواہش کو مسترد کر سکتے ہیں، یا وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں۔

کنیکٹیکٹ کے اٹارنی جنرل ولیم ٹونگ، پیدائشی حق سے امریکی شہری اور ملک کے پہلے چینی نژاد منتخب اٹارنی جنرل نے کہا کہ مقدمہ ان کے لیے ذاتی نوعیت کی اہمیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا میں الیکٹرک گاڑیوں کا ہدف بھی صدر ٹرمپ کے نشانے پر آگیا

’14ویں ترمیم وہ کہتی ہے جو اس کا مطلب ہے، اور اس کا مطلب وہی ہے جو وہ کہتی ہے، اگر آپ امریکی سرزمین پر پیدا ہوئے ہیں، تو آپ امریکی ہیں، بس اتنا ہی مطلب ہے اس کا، فل سٹاپ۔‘

’اس سوال پر کوئی جائز قانونی بحث نہیں ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ٹرمپ اس معاملے پر ہر لحاظ سے غلط ہیں لیکن یہ انہیں ابھی میرے جیسے امریکی خاندانوں کو شدید نقصان پہنچانے سے نہیں روکے گا۔‘

مزید پڑھیں: اب ہم مریخ پر قدم رکھیں گے، امریکا کو کوئی فتح نہیں کر سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

ان معاملات میں مسئلہ یہ ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکا میں پیدا ہونے والے کسی بھی شخص کو شہریت کا حق دیا جائے، چاہے ان کے والدین کی امیگریشن کی حیثیت کچھ بھی ہو۔

ریاست ہائے متحدہ امریکا میں سیاحتی یا دوسرے ویزے پر یا غیر قانونی طور پر ملک میں موجود لوگ اگر ان کا بچہ یہاں پیدا ہوتا ہے تو وہ اس امریکی شہری بچے کے والدین بن سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

14ویں ترمیم اٹارنی جنرل امریکا امیگریشن پریکٹس بائیں بازو بنیاد پرست پیدائش حق شہریت حکم نامے ڈونلڈ ٹرمپ میٹ پلاٹکن ہیریسن فیلڈز وائٹ ہاؤس

متعلقہ مضامین

  • امریکہ: عدالت نے پیدائشی حق شہریت پر ٹرمپ کے حکم کو روک دیا
  • پیدائشی حق شہریت ختم کرنے سے متعلق صدر ٹرمپ کا حکمنامہ غیرآئینی قرار، عارضی طور پر معطل
  • امریکا میں غیر قانونی بھارتی تارکین کے گرد شکنجہ سخت، بے دخلی کا فیصلہ
  • ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈرز کو 2 ریاستوں نے چیلنج کر دیا
  • 18 امریکی ریاستیں پیدائشی شہریت کے لیے ڈٹ گئیں
  • امریکی ریاستیں ٹرمپ کے شہریت کا پیدائشی حق منسوخ کیے جانے کے فیصلے کیخلاف ڈٹ گئیں
  • امریکا کی 22 ریاستوں نے صدر ٹرمپ کو کون سا حکم نامہ عدالت میں چیلنج کردیا؟
  • صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈرز کو 2 ریاستوں نے چیلنج کر دیا
  • مہاجرین پروگرام معطل، ٹرمپ پاکستان تعلقات میں بدمزگی کا خدشہ