ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس نے توہین عدالت کا شوکاز نوٹس چیلنج کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس نے توہین عدالت کا شوکاز نوٹس چیلنج کر دیا۔
ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس نے توہین عدالت کی کارروائی پر حکم امتناع کی درخواست بھی کر دی، سپریم کورٹ نے نذر عباس کی انٹرا کورٹ اپیل پر 6 رکنی بنچ تشکیل دے دیا۔
جسٹس جمال خان مندو خیل کی سربراہی میں بنچ تشکیل دیا گیا ہے، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس مسرت ہلالی تشکیل پانے والے بنچ کا حصہ ہیں۔
سپریم کورٹ نے نذر عباس کی انٹرا کورٹ اپیل 27 جنوری (بروز پیر) کو سماعت کیلئے مقرر کر دی، 6 رکنی لارجر بنچ دن ایک بجے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کرے گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کو سنگین غلطی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس سپریم کورٹ
پڑھیں:
عدالت عظمیٰ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کو عہدے سے ہٹادیا گیا
اسلام آ باد ( مانیٹر نگ ڈ یسک )سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذرعباس کو عہدے سے ہٹادیا گیا۔سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذرعباس سنگین غلطی کے مرتکب ہوئے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اعلامیے کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرارجوڈیشل نے آئینی بینچ کا مقدمہ غلطی سے ریگولربینچ کیسامنے سماعت کے لیے مقر رکیا، نتیجتاً سپریم کورٹ اورفریقین کے وقت اور وسائل کا ضیاع ہوا۔اعلامیے میں بتایاگیا ہے کہ جسٹس منصور اور جسٹس عقیل عباسی نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کارروائی کی سماعت کی، ایڈیشنل رجسٹرارکی بیماری کی رخصت کے باعث رجسٹرارسپریم کورٹ عدالت میں پیش ہوئے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار نے یقین دہانی کرائی کہ معززبینچ کے سامنے مقدمات ڈی لسٹ کرنے میں کوئی بدنیتی شامل نہیں تھی، اس کے برعکس ایڈیشنل رجسٹرارجوڈیشل کا اقدام ریگولربینچزکمیٹی کے احکامات کی روشنی میں تھا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بینچز کے اختیارات کا کیس مقررنہ کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے رجسٹرارسپریم کورٹ سے استفسار کیا بتائیں عدالتی حکم کے باوجود کیس مقرر کیوں نہ ہوا؟ عدالت نے وکلا منیر اے ملک اور حامد خان کو عدالتی معاون مقرر کر دیا اور اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کی ہدایت کی۔