اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تعلیم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاکہ آج تعلیم کے بین الاقوامی دن کے موقع پر، ہم ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ قدم سے قدم ملاتے ہوئے افراد اور کمیونٹیز کو بااختیار بنانے میں تعلیم کے اہم کردار کو تسلیم کر رہے ہیں۔

اس سال کے تعلیم کے بین الاقوامی دن کا موضوع “مصنوعی ذہانت اور تعلیم: خودکاری کی دنیا میں انسانی عوامل کا تحفظ،” کے تحت ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ مصنوعی ذہانت میں پیش رفت ہماری انسانیت کی خدمت کے لئے ہماری مشترکہ کوششوں میں ہماری مدد کرے۔

جیسے جیسے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے نظام تیزی سے ہماری زندگیوں میں ضم ہو رہے ہیں، انسانی مداخلت اور مشین سے چلنے والے اعمال کے درمیان کی سرحدیں دھندلا رہی ہیں۔ یہ صورتحال ہماری لئے مواقع اور چیلنجز دونوں فراہم کر رہی ہے۔ یہاں یہ اہم سوال انتہائی اہم ہے کہ آٹومیشن کی بڑھتی ہوئی لہر کے درمیان ہم انسانی عوامل کو کیسے برقرار رکھ اور بڑھا سکتے ہیں؟

ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ تعلیم کی تبدیلی کا اصل محرک ہے طاقت کو جو نوجوانوں کو ترقی پذیر تکنیکی منظر نامے میں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔ تنقیدی سوچ، اختراع، اور اخلاقی ذمہ داری کو فروغ دے کر، ہم اپنے شہریوں کو نہ صرف تکنیکی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے آلات سے آراستہ کرنا چاہتے ہیں بلکہ انھیں ایسے طریقے تشکیل دینا چاہتے ہیں جو ہماری اقدار کو برقرار رکھیں، ہماری آزادیوں کی حفاظت کریں، اور ہمارے معاشرے کو آگے بڑھائیں۔

ہم نے اپنے تعلیمی اداروں کو تکنیکی ترقی کو قبول کرنے کے لیے تیار کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی تعلیم دینے والے کالجوں میں ہائی-امپیکٹ آئی ٹی لیبز کا قیام، دیہات میں موجود آئی سی ٹی اسکولوں میں ڈیجیٹل ہب، گوگل سینٹر آف ایکسی لینس، اسمارٹ کلاس رومز، اور ای۔ -تعلیم پورٹل وغیرہ شامل ہیں
مزید برآں، ہم نے اختراع کو فروغ دینے کے لیے ایک روزگار مراکز، سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس ، روبوٹکس اینڈ مائینڈ گیمز، اور اسٹیم لیبز جیسے منصوبے شروع کئے ہیں ۔ یہ ضروری ہے کہ ہمارے اسکول ہمارے بچوں کو مطلوبہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہوں۔

آج کے دن جب کہ ہم ایک ایسے تعلیمی نظام کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں جو انسانی تخلیقی صلاحیتوں، ہمدردی اور مقصد کے جوہر کی حفاظت کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت کے نظام کو اپنا رہا ہے ، میں اپنے معلمین اور شراکت داروں کی محنت کا اعتراف کرنا چاہوں گا جو کہ اپنی کوششوں سے ہماری زندگیوں کو منور کر رہے ہیں۔

آئیے ہم سب مل کر علم کی روشنی کے اس نیک مقصد کو آگے بڑھاتے رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تعلیم آنے والی نسلوں کے لیے امید کی کرن بنی رہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تعلیم کے بین الاقوامی دن مصنوعی ذہانت کرنے کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ سے بانی کی رہائی میں داد رسی کی امید نہیں رکھتا، شیر افضل مروت

رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں داد رسی کی امید نہیں رکھتا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ میں آج اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن میں گیا تھا، یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کو پال رہے ہیں، سالانہ31 ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں۔ 

شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کو چاہیے اوورسیز پاکستانیوں کی عزت کریں، یہ بیچارے یہاں پراپرٹی بناتے ہیں اور مقامی پاکستانی ان پر قبضہ کرلیتے ہیں۔

انھوں نے کہا حکومت کو چاہیے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔ انکا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں داد رسی کی امید نہیں رکھتا، میرا خیال ہے شریفوں کے ہاتھ بہت لمبے ہیں۔ 

شیر افضل مروت نے کہا کہ کوئی اوورسیز پاکستانی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوشش کرتا ہے تو ستائش کرتا ہوں، امریکا سے اپنے خرچے پر پاکستان آنا اور یہاں پر منتیں ترلے کرنا آسان بات نہیں، میرے خیال میں امریکا سے آئے وفد کو بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں دی جائےگی۔ 

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ اسٹبلشمنٹ پی ٹی آئی سے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔ ان کا مقصد بانی پی ٹی آئی کو جیل کے اندر رکھنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے ہمیں امید تھی 26ویں آئینی ترمیم نے عدالتوں کا بھی گلا گھونٹ دیا، پی ٹی آئی کے پاس کھانے کیلئے پیسے نہیں تو امریکا میں لابنگ کا پیسہ کہاں سے آیا۔

یہ بھی پڑھیے آپ لوگوں کو فیض کے ذریعے جیلوں میں ڈلوایا گیا، شیر افضل مروت پارلیمانی پارٹی ارکان کا شیر افضل کے حق میں بانی کو پیغام بھجوانے کا فیصلہ، ذرائع پی ٹی آئی سے نکالے جانے پر شیر افضل مروت کا طویل بیان آ گیا

انھوں نے کہا بل ابھی پڑے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی وکلا کے کروڑوں روپے کی نادہندہ ہے، بانی پی ٹی آئی کی سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ پاکستانیوں نے دو تہائی اکثریت کا مینڈیٹ دیا۔ 

انھوں نے کہا جنید اکبر سمجھدار ہیں ہم نے سیاسی جدوجہد کرنی ہے تو انہیں چیلنج نہیں کرنا چاہیے، ایسے بیانات کہ بندوقوں کی نالیاں صاف کرکے تیاری کریں اس کا مقصد ہے ہم ان کو چیلنج کر رہے ہیں۔ 

شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے ساتھ جنہوں نے فارورڈ بلاک بنانے کیلئے رابطہ کیا میں نے انہیں منع کردیا، میں نے کہا ہے کہ میں بانی پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتا، کسی ایسے فارورڈ بلاک کا حصہ نہیں بنوں گا جو پی ٹی آئی کی تقسیم کا باعث بنے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ سے بانی کی رہائی میں داد رسی کی امید نہیں رکھتا، شیر افضل مروت
  • مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے محنت کش سمندر پار پاکستانیوں پر فخر ہے؛ وزیراعظم
  • چین کی عوامی مصنوعی ذہانت خواص کو چیلنج کر رہی ہے
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بیساکھی کے تہوار کے موقع پر پیغام
  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • امریکہ، 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت تعلیم مکمل کرینگے
  • فیروز خان کے عالمی منصوبوں سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
  • ستاروں کی روشنی میں آج بروزاتوار ،13اپریل 2025 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟
  • امریکہ من مانے طریقے سے کام نہیں کر سکتا ،  چینی وزیر خارجہ
  • منسک، شہباز شریف کا ہیوی مشینری اور گاڑیاں تیار کرنیوالی فیکٹری بیلاز کا دورہ