لاہور، موٹر سائیکل پر بیٹھے دونوں افراد کیلئے ہیلمٹ لازمی قرار ورنہ بھاری چالان ہوگا، پولیس حکام
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک)ٹریفک پولیس لاہور نے موٹر سائیکل پر بیٹھے دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ لازمی قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں سٹی ٹریفک پولیس نے موٹر سائیکل پر ہیلمٹ اور گاڑی میں سیٹ بیلٹ لازمی قرار دے دیا مگر شہر بھر میں ابھی تک اس پر عمل نہیں ہوسکا۔
چیف ٹریفک آفیسر ( سی ٹی او ) لاہور اطہر وحید کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق موٹر سائیکل کا دوسرا سوار مرد ہو یا عورت اس کے لیے بھی ہیلمٹ پہننا لازم ہوگا اور قانون پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق شہر میں رجسٹرڈ 80 لاکھ وہیکلز میں 53 فیصد سواری موٹر سائیکل ہے اور ہیلمٹ پہننے سے اموات کی شرح میں 26 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔عمل درآمد نہ کرنے والوں کا چالان ہوگا جبکہ خاتون سوار کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی گئی ہے۔
ٹریفک پولیس حکام کے مطابق حادثات میں ہیڈ انجری کے باعث اموات کی شرح میں 50 فیصد کمی لانا ہدف ہے جس کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان میں آج بروزجمعۃ المبارک، 24جنوری 2025 سونے کی قیمت میں معمولی کمی کا سامنا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: موٹر سائیکل کے مطابق
پڑھیں:
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا پر بھاری ٹیکس کا امکان
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا پر بھاری ٹیکس کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں کا عمل جاری ہے اور ذرائع کے مطابق حکومت ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے کھانے پینے کی کئی اشیا پر ٹیکسوں میں اضافے پر غور کر رہی ہے، جس سے یہ اشیا مہنگی ہو سکتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات اور جوسز مہنگے ہونے کا امکان ہے۔ کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور والے مشروبات یا نان شوگر سویٹس پر بھی قیمتوں میں اضافے کی تجویز ہے۔ ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی کو 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک لے جانے کی تجویز زیر غور ہے۔مزید برآں، دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پر بھی 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈ گوشت سمیت دیگر گوشت کی مصنوعات پر بھی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز اور بیکری آئٹمز پر ٹیکس کی شرح میں بھی 50 فیصد تک اضافہ متوقع ہے، جو آئندہ تین برسوں میں بتدریج نافذ کیا جا سکتا ہے۔حکومت کی جانب سے بجٹ تجاویز کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، تاہم اس سے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔