میرپورخاص (نمائندہ جسارت) ڈویژن میں جاری ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ اجلاس ڈویژنل کمشنر فیصل احمد عقیلی کی سربراہی میں آج کمشنر آفس کے کمیٹی ہال میں منعقدہ ہوا جس میں میئر میرپور خاص عبد الرئوف غوری، ڈویژن کے تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ورکس اینڈ سروسز ڈپارٹمنٹ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی – اجلاس میں کمشنر فیصل احمد عقیلی کو ڈویژن میں روڈز، سیوریج، واٹر سپلائی، ہیلتھ سمیت دیگر جاری ترقیاتی اسکیموں پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔اس موقع پر کمشنر فیصل احمد عقیلی نے کہا کہ ترقیاتی اسکیمیں جلد از مکمل کریں اور جو اسکیمیں 6ماہ میں مکمل نہیں ہو سکیں تو ان اسکیموں کو آئندہ اے ڈی پی میں شامل کر کے مکمل کیا جائے – انہوں نے پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ اور ورکس اینڈ سروسز ڈپارٹمنٹ کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے قریبی رابطے کو یقینی بنائیں اور ڈرینیج اور واٹر سپلائی کی اسکیمیں اس علاقے میں سڑک بننے سے قبل مکمل کی جائے اور اس ضمن میں متعلقہ محکمے ضلع انتظامیہ سے بھی رابطے میں رہیں جس سے نہ صرف وقت پر اسکیمیں مکمل کی جاسکیں گی بلکہ ان کے ثمرات بھی لوگوں تک منتقل ہو سکیں گے – انہوں نے ڈسٹرکٹ اے ڈی پیز پر زیادہ توجہ دیے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ بھی ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیتے رہیں جبکہ اسکیموں میں کام کے معیار پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا نہ کیا جائے – انہوں نے میرپورخاص شہر میں سڑکوں کی بیوٹیفکیشن پر بھی کام کرنے کی ہدایت کی – انہوں نے اسکولوں، اسپتالوں اور سرکاری عمارتوں میں مرمت اور واش رومز کی اسکیموں کو بھی جلد سے جلد مکمل کر کی ہدایت کے ساتھ ساتھ آر او پلانٹس کی مسلسل نگرانی کی ضرورت پر بھی زور دیا اور اگر آراو پلانٹس میں کسی قسم کا کوئی تکنیکی خرابی ہو تو اس کو بلا تاخیر دور کیا جائے تاکہ آراو پلانٹس فعال رہیں – اجلاس میں ڈی سی تھرپارکر نے کہا کہ روڈ حادثات کی بڑی وجہ سڑکوں پر جھاڑیوں کی کٹائی نہ ہونا ہے اس پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے جس پر کمشنر میرپور خاص نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ سڑکوں کے اطراف جھاڑیوں کی کٹائی کو یقینی بنائیں- اجلاس میں ڈویژن کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسران نے اپنے اضلاع میں جاری ترقیاتی اسکیموں کے متعلق تفصیلات بتائیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ترقیاتی اسکیموں ڈپٹی کمشنرز انہوں نے ہدایت کی

پڑھیں:

نومئی کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی بار آرڈر جاری کرینگے: چیف جسٹس

نومئی کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی بار آرڈر جاری کرینگے: چیف جسٹس WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ 9 مئی کے تمام کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی مرتبہ آرڈر جاری کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے9 مئی مقدمات میں نامزد ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے اپیلوں پر سماعت کی۔
عدالت نے سینیٹر اعجاز چودھری کی درخواست ضمانت پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔
دریں اثنا پی ٹی آئی کے حافظ فرحت عباس اور امتیاز شیخ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی، سپریم کورٹ نے حافظ فرحت عباس کو جمعرات تک گرفتار کرنے سے روک دیا اور ان کی عبوری ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔
وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ امتیاز شیخ پہلے ہی عبوری ضمانت پر ہیں، جس پر سپریم کورٹ نے امتیاز شیخ کی عبوری ضمانت میں جمعرات تک توسیع کر دی۔
اس کے علاوہ9 مئی واقعات میں نامزد ملزم محمد فہیم قیصر کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکمنامے سے کارکنان کو مشکلات پیش آ رہی ہیں، کوئی چھلیاں بیچنے والا ہے تو کوئی جوتے پالش کرنے والا، جنہیں 200 کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑ رہا ہے، ٹرائل سرگودھا کے بجائے میانوالی میں چلانے کی استدعا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے کہ طے کریں عدالت کہاں ہوگی، یہ ٹرائل کورٹ نے خود طے کرنا ہے۔
بابر اعوان نے استدعا کی کہ ایف آئی آر ختم کی جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی آر ختم کرانے کیلئے متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔
بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ انسانی طور پر 4 ماہ میں ٹرائل مکمل ہونا ممکن نہیں ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ قانون میں ٹرائل 3 ماہ میں مکمل کرنے کا ذکر ہے، ہم اپنے تحریری حکمنامے میں ٹرائل مکمل کرنے کیلئے ڈیڈ لائن والی تاریخ بھی لکھ لیں گے۔
بابر اعوان نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تو ہر ہفتے عمل درآمد رپورٹس لے رہی تھیں، ہم 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ٹھیک ہے آپ چیلنج کر لیجیے گا، ہم اپیل خارج کر رہے ہیں۔

سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ ضمانت منسوخی کیلئے مجھے گزارشات تو کرنے دیں، ضمانت کا غلط استعمال بھی کیا جاسکتا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ضمانت کا غلط استعمال کیا گیا تو آپ متعلقہ فورم سے رجوع کر سکتے ہیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ ہم سے تعاون کرنے کی بات کی جا رہی ہے اور کیا سر کاٹ کر دے دیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 9 مئی کے تمام کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی مرتبہ آرڈر جاری کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • رحیم یار خان: کسانوں کا ڈپٹی کمشنر آفس و پریس کلب پر احتجاج
  • نومئی کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی بار آرڈر جاری کرینگے: چیف جسٹس
  • سندھ: مجسٹریٹ کے اختیارات کمشنر، ڈپٹی کمشنر کو دینے کیخلاف سماعت ملتوی
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سیکٹر ڈویلپمنٹ کے حوالے سے جائزہ اجلاس
  • سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی
  • 9 مئی کیسز، اے ٹی سی کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
  • سپریم کورٹ کی 9مئی واقعات سے متعلق کیسز کا ٹرائل چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
  • 9 مئی: سپریم کورٹ نے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلیں نمٹادیں، 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
  • متنازع کینال منصوبے پر کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے، شرجیل میمن
  • جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ ہوگا