ٹنڈو محمد خان (نمائندہ جسارت) مسمات شگفتہ نظامانی اور شوہر محبوب نظامانی نے کہا ہے کہ زرعی زمین پر مافیا نے قبضہ کرلیا، گولارچی میں ہماری خاندانی زرعی زمین پر کولہی برادری کے افراد نے قبضہ کرکے جعلی دستاویزات بنا لیے۔ تفصیلات کے مطابق مسمات شگفتہ نظامانی اور شوہر محبوب نظامانی نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گولارچی میں ہماری ذاتی زرعی زمین جو 48 ایکڑ ہے، اس پر کولہی برادری کے افراد رگھو کولہی، ہیرو کولہی، نانجی کولہی، گوو کولہی و دیگر نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے، جب ہم اپنی زرعی زمین پر جاتے ہیں تو ہم پر فائرنگ کی جاتی ہے اور حراساں کیا جاتا ہے، کولہی برادری نے ہمارے راستے بند کردیے، ہماری فصلوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد کولہی برادری نے روینیو ڈپارٹمنٹ کے راشی افسران سے مل کر ہماری خاندانی زرعی زمینوں کے جعلی دستاویزات بنا لیے ہیں، کولہی برادری کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے لیکن پولیس ان کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہے، مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ متاثرہ خاندان نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ ہمیں انصاف و تحفظ فراہم کیا جائے، بصورت دیگر سندھ اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سکھر: کونسل ایمپلائز لیبر یونین کا مطالبات کی منظوری کیلیے احتجاج

سکھر (نمائندہ جسارت) ضلع کونسل ایمپلائز لیبر یونین (سی بی اے) سندھ کے زیر اہتمام ملازمین کے جائز حقوق کے لیے ضلع کونسل دفتر کے باہر ملازمین کی بڑی تعداد نے زیر قیادت عبدالمجید جسکانی، سینئر نائب صدر محمد عبداللہ چانڈیو،نائب صدر صداقت زنگیجو، جنرل سیکرٹری طارق حسین سولنگی، مشاہد حسین پلھ، جمیل احمد دایو، آصف علی چھجن، مظفر حسین جونیجو، ولی محمد زنگیجو، محمد ہاشم جونیجو و دیگر نے احتجاج کیا اور دھرنا دے کر نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جائز مطالبات کے حل کے لیے بار بار افسران و انتظامیہ کو کہنے کے بعد مطالبات تسلیم نہیں ہو رہے جبکہ چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سید کمیل حیدر شاہ نے بھی احکامات جاری لیے لیکن مطالبات جوں کے تو ہیں، اگر ہمارے جائز حقوق منظور نہ کیے تو مجبور ہو کر احتجاجی تحریک کا آغاز کرنا پڑے گا، پریس کلب کے سامنے مطالبات منظور ہونے تک احتجاجی سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان سمیت حکام سے مطالبہ کیا کہ ضلع کونسل ایمپلائز لیبر یونین (سی بی اے) سکھر کے 12 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ جس میں ڈی پی سی تشکیل دے کر ملازمین کی سینارٹی، اہلیت کی بنیاد پر ترقیاں، ریٹائرڈ ملازمین کی گریجوئٹی اور پنشن و دیگر مطالبات تسلیم کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی ناکام پالیسیاں،بھارتی عوام سراپا احتجاج
  • سکھر: کونسل ایمپلائز لیبر یونین کا مطالبات کی منظوری کیلیے احتجاج
  • ٹنڈو محمد خان شاہراہ کو جدید شکل دی جائے، کامریڈ اقبال
  • جماعت اصلاح المسلمین ٹنڈو ولی محمد کی نئی باڈی کا انتخاب
  • ٹنڈو آدم: وکلاء برادری کی کینالوں کی تعمیر کے خلاف قرار داد
  • سجاول،شہری مطالبات کی عدم منظوری پر سراپا احتجاج ہیں
  • مویشی مالکان اور فارم ورکرز کی تربیت لازمی ہے، سندھ زرعی یونیورسٹی
  • ٹنڈو آدم: ارساقانون میں ترمیم کے خلاف احتجاج
  • کرپشن مافیا،سزاوجزا