سجاول: مذہبی جماعتوں کی جانب سے مدح صحابہ جلوس نکالا گیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
سجاول (نمائندہ جسارت) 22 رجب المرجب 23 جنوری کو کاتب وحی 64 لاکھ مربعہ میل پر اسلامی سلطنت قائم کرنے والے عظیم سپاہ سالار حضرت سیدنا امیر معاویہ ؓ کی یوم وفات کی نسبت سے ان کی دینی خدمات اور بے مثال فتوحات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پورے ملک کی طرح سجاول میں بھی سیرت کمیٹی، سنی رابطہ کونسل اور جماعت اہلسنّت کی جانب سے بعد نمازِ ظہر جامع مسجد خالد بن ولید سے مدح صحابہ ؓ جلوس عرفان علی ہاشمی اور حافظ محمد سلیمان راجا کی قیادت میں نکالا گیا، جس میں کثیر تعداد میں شہریوں اور جمعیت اہلحدیث ضلع کے رہنمائوں حفیظ الرحمان میمن رحمانی، حاجی سکندر جھتیال نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ جلوس پورے شہر کا گشت کرتے ہوئے رحمتہ اللعالمین چوک پہنچا جہاں جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولانا مشتاق احمد جلالانی، سیرت کمیٹی ضلع کے رہنمائوں مولانا ہدایت اللہ سومرو، محمد الیاس فاروقی، حافظ اسماعیل الحداد اور عاشق علی راہموں نے کہا کہ ہمارا یہ مطالباتی جلوس آج 22 رجب المرجب کو پورے پاکستان میں ہو رہا ہے، جلوسوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ 22 رجب المرجب یوم وفات حضرت سیدنا امیر معاویہ ؓپر عام تعطیل کر کے یہ دن سرکاری سطح پر منایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے پنجاب یونیورسٹی میں جمعیت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا
پریس کانفرنس میں سید حسن مرتضی کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کا ماحول بہت تنگ کر دیا گیا ہے، طلبا کیلئے تعلیم کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جمعیت کے کارکنوں نے نعرہ بھٹو اور نعرہ بلاول لگانے پر تشدد کیا۔ جمعیت کے کارکنوں نے نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ طلبا کو مجبور کیا کہ وہ قیادت کیخلاف نعرے لگائیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی میں پی ایس ایف کے طلبہ پر اسلامی جمیعت طلبہ کے مبینہ تشدد کے معاملہ پر پیپلز پارٹی کے رہنماوں حسن مرتضی اور فیصل میر نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو کا نعرہ لگانے پر جمعیت کے کارکنوں نے پی ایس ایف کے کارکنوں پر تشدد کیا۔ رہنماوں نے الزام عائد کیا کہ مذہبی انتہا پسند تنظیم یونیورسٹی اور اس کے مالی وسائل پر قابض ہے۔ پریس کانفرنس میں سبط حسن، منصور کٹاریہ، مہتاب علی ذیشان، محسن چودھری، عثمان گجر اور آفاق سومرو سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ سید حسن مرتضی کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کا ماحول بہت تنگ کر دیا گیا ہے، طلبا کیلئے تعلیم کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جمعیت کے کارکنوں نے نعرہ بھٹو اور نعرہ بلاول لگانے پر تشدد کیا۔ جمعیت کے کارکنوں نے نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ طلبا کو مجبور کیا کہ وہ قیادت کیخلاف نعرے لگائیں۔
انہوں نے الزام عائد کہا کہ مذہبی انتہا پسند تنظیم قبضہ مافیا کی طرح یونیورسٹی کے مالی وسائل پر قابض ہے، جمعیت نے دیکھا کہ سیاسی سوچ رکھنے والی جماعت طلبا تنظیموں کی بحالی کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، تو انہوں نے اوچھے ہتھکنڈے شروع کر دیئے۔ جمعیت نے طلبا کے حوصلے پست کرنے کیلئے پُر تشدد کارروائیاں کیں۔ طلبا کو سلام پیش کرتا ہوں جبر اور تشدد میں اس کے حوصلے بلند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، پی ایس ایف کی جدوجہد میں ان کیساتھ ہے۔ تعلیمی اداروں میں پر تشدد واقعات کو روکنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک طلبا کو انصاف نہیں ملتا ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ جمعیت نے ان طلبا کو نشانہ بنایا جو سفر بے نظیر ٹرین کا حصہ تھے۔ نعرہ لگانا طلبا کا جمہوری حق تھا۔ جمعیت نے مودودی کے نعرے کے علاؤہ تمام نعروں پر پابندی لگا رکھی ہے۔ پی ایس ایف عہدیداران نے کہا اسلامی جمعیت طلبہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی لگائی جائے۔ واقعے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کیا جائے اور جامعہ میں طلبا کے پُرامن ماحول کے تحفظ کیلئے اقدامات کیے جائیں۔