جامشورو (اسٹاف رپورٹر) سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے قیام کے بعد بورڈ کی جانب سے سندھ بھر کے سرکاری اسکولوں کے بچوں اور بچیوں کے لیے مفت درستی کتابوں کی تقسیم کا عمل کئی سال سے جاری ہے، پہلی جماعت سے دسویں جماعت کے بچوں کو درسی کتابوں کی تقسیم مفت کی جاتی ہے لیکن حالیہ سندھ حکومت کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے خاتمے میں وہاں خدمت انجام دینے والے 200سے زائد ملازمین اور پنشنر کا مستقبل خطرے میں نظر آ رہا ہے، پہلے بھی متعدد اداروں میں فرد واحد مقرر کر کے ان اداروں کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی حکومت کی جانب سے کیا جانے والا فیصلہ واپس لے۔ اس سلسلے میں آل پاکستان کلرک ایسو سی ایشن کے ایم اے بھرگڑی اور حاکم چانڈیو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بورڈ کو کمپنی بنا کر کرپشن میں اضافہ کرنا چاہتی ہے، منافع بخش اداروں کو بند کرنا سوچی سمجھی سازش ہے جو کسی طور قبول نہیں، ہمیشہ نقصان دینے والے اداروں کو پرائیوٹ کیا جاتا ہے لیکن یہاں خود مختار اداروں کو تباہ کرنا درست عمل نہیں، حکومت پہلے بھی محکمہ صحت ڈپارٹمنٹ سے PPHI کے تحت کام لے رہی ہے لیکن سندھ کے دیہاتی علاقوں میں PPHI کا کوئی کام نہیں، مذکورہ فیصلہ واپس لیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اداروں کو

پڑھیں:

بغیر مشاورت فیصلے، حکومت اپنے لئے مشکلات پیدا کر رہی ہے: بلاول

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دنیا میں کوئی ایسا نظام نہیں جہاں عوام کی حمایت کے بغیر حکومت چل سکے۔ تاریخ گواہ ہے کہ عوام کی خواہشات کے خلاف چلنے والے نظام قائم نہیں رہ سکتے۔ موجودہ حکومت اتفاق رائے سے عاری یکطرفہ پالیسیوں کے ذریعے کبھی کبھار اپنے مسائل میں اضافہ کرتی ہے۔ وہ فیصلے جو اتفاق رائے پر مبنی ہوں اور عوام کی خواہشات کے مطابق ہوں ان پر عمل درآمد زیادہ موثر اور آسان ہوتا ہے۔ او جی ڈی سی ایل کی آل پاکستان ایمپلائز اتحاد یونین کے نومنتخب اراکین کی تقریب حلف برداری سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی مزدوروں کے لیے تین نسلوں کی طویل جدوجہد کی تاریخ ہے۔ پارٹی نے وفاقی اور صوبائی نظاموں میں مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے اور اسے آگے بڑھایا ہے۔ مزدور برادری کے تعاون سے معیشت ترقی کر سکتی ہے۔  18ویں ترمیم کے ساتھ آج چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی کیونکہ یہ اتفاق رائے اور عوام کی مرضی پر مبنی تھی۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آج جو پالیسیاں بنائی جارہی ہیں اگر اتحادیوں سے مشاورت کی جاتی تو اس میں مزید کامیابیاں مل سکتی تھیں۔  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بغیر فیصلے کرکے اپنے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ سب نظام اپنے عوام کی مرضی سے چلتے ہیں۔ ہر نظام کی پالیسی عوام کی خواہشات اور امیدوں کے مطابق بنائی جاتی ہے۔ اور جب کسی بھی نظام میں حکمران اپنی مرضی چلانے لگیں یا عوام کی خواہشات اور مرضی سے دور ہو جاتے ہیں تو پورا کا پورا نظام گر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج نہ ان کے پاس اتنی اکثریت ہے، پارلیمان میں یا کہیں بھی، اور کبھی کبھار وقتاً فوقتاً حکومت ایسی پالیسی بناتی ہے جیسے ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہو۔ ہماری تجویز ہے کہ منتخب نمائندوں کے اتفاق رائے کے ساتھ پالیسی بنائی جائے تو پارلیمنٹ اور ملک کے لیے بہتر ہوں گی،  ہم نفرت کی سیاست، تقسیم کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ ہم ایشوز کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔بلاول بھٹو سے گلگت بلتستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سمیت گلگت بلتستان کی دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے پی پی پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ بلاول بھٹو سے پنجاب کے گورنر سلیم حیدر نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پنجاب کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • بغیر مشاورت فیصلے، حکومت اپنے لئے مشکلات پیدا کر رہی ہے: بلاول
  • مذاکرات سے انکار کی وجہ حکومتی رویہ، بانی سے ملاقات نہیں کرائی، حامد رضا
  • مذاکرات ختم کرنا افسوسناک، پی ٹی آئی فیصلے پر نظر ثانی کرے، عرفان صدیقی
  • پی ٹی آئی کا مذاکرات ختم کرنے کا اعلان، حکومتی کمیٹی نے بڑا فیصلہ کرلیا
  • پی ٹی آئی کے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن کے بننے یا نہ بننے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا: سینیٹر عرفان صدیقی
  • جوڈیشل کمیشن بنے گا یا نہیں فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی کو 28 جنوری کو بتادیں گے، عرفان صدیقی
  • حکومت اورپی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 28جنوری کوبلانےکافیصلہ
  • 9 مئی کے معاملے پر اگر ظلم ہی کرنا ہے تو مذاکرات کا کیا فائدہ ہے، عارف علوی
  • غزہ سے حماس کے خاتمے میں ناکامی نے نیتن یاہو کو برا پھنسا دیا