جامشورو (اسٹاف رپورٹر) سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے قیام کے بعد بورڈ کی جانب سے سندھ بھر کے سرکاری اسکولوں کے بچوں اور بچیوں کے لیے مفت درستی کتابوں کی تقسیم کا عمل کئی سال سے جاری ہے، پہلی جماعت سے دسویں جماعت کے بچوں کو درسی کتابوں کی تقسیم مفت کی جاتی ہے لیکن حالیہ سندھ حکومت کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے خاتمے میں وہاں خدمت انجام دینے والے 200سے زائد ملازمین اور پنشنر کا مستقبل خطرے میں نظر آ رہا ہے، پہلے بھی متعدد اداروں میں فرد واحد مقرر کر کے ان اداروں کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی حکومت کی جانب سے کیا جانے والا فیصلہ واپس لے۔ اس سلسلے میں آل پاکستان کلرک ایسو سی ایشن کے ایم اے بھرگڑی اور حاکم چانڈیو کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بورڈ کو کمپنی بنا کر کرپشن میں اضافہ کرنا چاہتی ہے، منافع بخش اداروں کو بند کرنا سوچی سمجھی سازش ہے جو کسی طور قبول نہیں، ہمیشہ نقصان دینے والے اداروں کو پرائیوٹ کیا جاتا ہے لیکن یہاں خود مختار اداروں کو تباہ کرنا درست عمل نہیں، حکومت پہلے بھی محکمہ صحت ڈپارٹمنٹ سے PPHI کے تحت کام لے رہی ہے لیکن سندھ کے دیہاتی علاقوں میں PPHI کا کوئی کام نہیں، مذکورہ فیصلہ واپس لیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اداروں کو

پڑھیں:

معدنیات بل عمران کی اجازت سے مشروط، ناقدین کے اعتراضات اور حکومتی جوابات

پشاور(نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل 2025کو تحریک انصاف کے مختلف دھڑوں نے متنازعہ بنا رکھا ہے۔

مجوزہ قانون کی کئی شقیں کو صوبائی خودمختاری، شفافیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کے حوالے سے متنازعہ قراردیا جارہا ہےجبکہ صوبائی حکومت بل کو صوبے کے وسیع تر مفاد میں قراردے رہی ہے ۔

اسٹریٹجک معدنیات کا تعین صرف صوبائی حکومت کرے گی، اور وفاقی منرل وِنگ کا کردار صرف مشاورتی ہوگا صوبائی خودمختاری کے خلا ف اورحقوق ومعدنی وسائل وفاق کو منتقل کرنے کی کوئی شق موجود نہیں سیاسی کمیٹی کا اعلامیہ بل کے مختلف نکات پر اعتراضات اورحکومتی جوابات کا جائزہ لیا گیا جس کی تفصیل کچھ یوں ہے ۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں زیر بحث مائنز اینڈ منرلز بل پر تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا تفصیلی اجلاس بھی ہوا جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بل کےتمام اہم نقاط پر جامع اور مفصل وضاحت پیش کی۔

کمیٹی نے اس بل کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور متفقہ طور پر طے پایا کہ بل میں صوبائی خودمختاری، حقوق و معدنی وسائل وفاق، SIFC یا کسی بھی وفاقی ادارے کو منتقل کرنے کی کوئی شق شامل نہیں ہے۔ •۔ بل کی منظوری سے قبل دیگر پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری رہے گی لیکن یہ بل عمران خان کے ایجنڈے، منشور، بیانیے اور عوامی امنگوں کے عین مطابق ہوگا۔

بل کی منظوری قائد عمران خان سے تفصیلی مشاورت، باقاعدہ اجازت اور اعتماد میں لینے بعد کے بعد ہی اسمبلی سے منظور کروایا جائیگا اس بل پر کسی قسم کی جلد بازی نہ کی گئی تھی نہ کی جا رہی ہے اور نہ کی جائیگی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی
  • ‘شرمندہ کرنا بند کریں’، میچ کے بہترین کھلاڑی کو ہیئر ڈرائیر دینے پر کراچی کنگز انتظامیہ تنقید کی زد میں
  • اسٹیٹ بینک ڈی سینٹرلائزاڈ کرنسی کے حق میں نہیں، شہباز رانا
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے، وزیر اطلاعات پنجاب
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
  • اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی
  • معدنیات بل عمران کی اجازت سے مشروط، ناقدین کے اعتراضات اور حکومتی جوابات
  • ٹریجیڈی اور کامیڈی
  • سینئر افسر کو مدت ملازمت بڑھانے کیلئے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا مہنگا پڑگیا
  • بلوچستان کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا