ٹھٹھہ: قتل ثابت ہونے پر مجرم کو پھانسی سنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ماڈل کورٹ نے قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم کو پھانسی سنا دی۔ ٹھٹھہ کی فرسٹ ایڈیشنل ماڈل کورٹ کے جج محمد اسلام الحق نے قتل کا جرم ثابت ہونے پر مجرم علی حسن میربحر کو پھانسی کی سزا کا حکم سنادیا، مجرم نے 7 سال قبل میرپور ساکرو میں اپنے بھتیجے مولا بخش کو کلہاڑیوں کے پے در پے وار کرکے بے دردی سے قتل کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران امریکہ مذاکات اس وقت اہم ثابت ہونگے جب برابری کی بنیاد پر ہونگے، علامہ ساجد نقوی
ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے قبل ایران پر بمباری کی دھمکی ایران کی خود مختاری پر حملہ کرنے کے مترادف ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے ایران امریکہ مذاکرات دنیا کے امن کے لیے اس وقت اہم ثابت ہوں گے جب یہ مذاکرات کسی دباؤ کے بغیر برابری کی سطح پر منعقد ہوں اور امریکہ خود پر طاری کردہ سپر پاور کے خود ساختہ طاقت کے نشے سے باہر نکل کر ایران کی خود مختاری کو تسلیم کرے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے ایران امریکہ مذاکرات کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے قبل ایران پر بمباری کی دھمکی ایران کی خود مختاری پر حملہ کرنے کے مترادف ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملکوں کے درمیان معاہدے دباؤ سے نہیں برابری کی سطح پر کیے جائیں تو دیرپا اور عالمی امن کے لیے خوش آئند ہوتے ہیں۔ لیکن امریکہ سپر پاور کے نشے میں دنیا کے بعض ممالک سے معاندانہ رویہ اختیار کر کے عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی پشت پناہی کر کے امریکہ پہلے ہی دنیا کو جنگ میں دھکیل چکا ہے اب اسلامی ممالک کے ساتھ ایسا معاندانہ رویہ اپنا کر دنیا کو نئی عالمی جنگ میں دھکیل رہا ہے۔ علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اسلامی ملک ایران پر تو جوہری توانائی حاصل نہ کرنے کے لیے امریکہ کے ذریعے دباؤ ڈال رہا ہے جبکہ دوسری جانب اس کو جوہری توانائی کے حامل دوسرے اسلامی ملک پاکستان سے متمنی ہے کہ پاکستان اس کو تسلیم کر لے۔ امریکہ اور اسرائیل اس کھلے تضاد کے ساتھ دنیا کے آگے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران امریکہ مذاکرات سے اسرائیل و امریکہ کی ایران مخالف پروپیگنڈے کا مکمل خاتمہ ہو گا اور ایران کی اپنے معاملات میں خود مختاری برقرار رہے گی۔