اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دنیا میں کوئی ایسا نظام نہیں جہاں عوام کی حمایت کے بغیر حکومت چل سکے۔ تاریخ گواہ ہے کہ عوام کی خواہشات کے خلاف چلنے والے نظام قائم نہیں رہ سکتے۔ موجودہ حکومت اتفاق رائے سے عاری یکطرفہ پالیسیوں کے ذریعے کبھی کبھار اپنے مسائل میں اضافہ کرتی ہے۔ وہ فیصلے جو اتفاق رائے پر مبنی ہوں اور عوام کی خواہشات کے مطابق ہوں ان پر عمل درآمد زیادہ موثر اور آسان ہوتا ہے۔ او جی ڈی سی ایل کی آل پاکستان ایمپلائز اتحاد یونین کے نومنتخب اراکین کی تقریب حلف برداری سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی مزدوروں کے لیے تین نسلوں کی طویل جدوجہد کی تاریخ ہے۔ پارٹی نے وفاقی اور صوبائی نظاموں میں مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے اور اسے آگے بڑھایا ہے۔ مزدور برادری کے تعاون سے معیشت ترقی کر سکتی ہے۔  18ویں ترمیم کے ساتھ آج چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی کیونکہ یہ اتفاق رائے اور عوام کی مرضی پر مبنی تھی۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آج جو پالیسیاں بنائی جارہی ہیں اگر اتحادیوں سے مشاورت کی جاتی تو اس میں مزید کامیابیاں مل سکتی تھیں۔  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بغیر فیصلے کرکے اپنے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ سب نظام اپنے عوام کی مرضی سے چلتے ہیں۔ ہر نظام کی پالیسی عوام کی خواہشات اور امیدوں کے مطابق بنائی جاتی ہے۔ اور جب کسی بھی نظام میں حکمران اپنی مرضی چلانے لگیں یا عوام کی خواہشات اور مرضی سے دور ہو جاتے ہیں تو پورا کا پورا نظام گر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج نہ ان کے پاس اتنی اکثریت ہے، پارلیمان میں یا کہیں بھی، اور کبھی کبھار وقتاً فوقتاً حکومت ایسی پالیسی بناتی ہے جیسے ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہو۔ ہماری تجویز ہے کہ منتخب نمائندوں کے اتفاق رائے کے ساتھ پالیسی بنائی جائے تو پارلیمنٹ اور ملک کے لیے بہتر ہوں گی،  ہم نفرت کی سیاست، تقسیم کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔ ہم ایشوز کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔بلاول بھٹو سے گلگت بلتستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سمیت گلگت بلتستان کی دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے پی پی پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ بلاول بھٹو سے پنجاب کے گورنر سلیم حیدر نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پنجاب کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو اتفاق رائے

پڑھیں:

پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو چیئرمین منتخب

پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات سینٹرل سیکرٹریٹ اسلام آباد میں 12 اپریل 2025ء کو ہوئے۔ انتخابات میں بلاول بھٹو زرداری کو 4 سال کے لئے پیپلزپارٹی کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں بلاول بھٹو زرداری کو چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات سینٹرل سیکرٹریٹ اسلام آباد میں 12 اپریل 2025ء کو ہوئے۔ انتخابات میں بلاول بھٹو زرداری کو 4 سال کے لئے پیپلزپارٹی کا چیئرمین، ہمایوں خان کو سیکرٹری جنرل، ندیم افضل چن سیکرٹری اطلاعات، آمنہ پراچہ کو سیکرٹری فنانس منتخب کیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے اعلامیے کے مطابق پارٹی آئین کے مطابق عہدیداران کو 4 سال کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نہریں نہیں بننے دینگے ہمارا کیس مضبوط، کوئی مسترد نہیں کر سکتا: مراد شاہ 
  • مائنز منرلز بل بانی پی ٹی آئی کی مرضی کے بغیر پاس نہیں ہوگا، شیخ وقاص اکرم
  • اتحادیوں کی مشاورت سے فیصلے!
  • عوام خود کھڑے ہوں,حکمرانوں کی پروا کیے بغیر اسرائیلی ظلم و جارحیت کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کریں:مولانا فضل الرحمن
  • ہمارا موقف اور کیس مضبوط ہے، جو بھی سنے گا وہ کینالز منصوبے کو ترک کردے گا، مراد علی شاہ
  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کہہ چکے کہ کینالز نہیں بننے دیں گے، فریال تالپور
  • بلاول بھٹو زرداری انٹراپارٹی الیکشن میں ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب
  • انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی کے چیئرمین منتخب
  • پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو چیئرمین منتخب
  • اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی