زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب 18 کروڑ ڈالر سے زائد کی سطح پر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی(نمائندہ جسارت)اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوئی ہے اور مجموعی ذخائر کی سطح کم ہو کر 16 ارب 18 کروڑ 93 لاکھ ڈالر پر آگئی ہے۔اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد وشمار کے مطابق17 جنوری کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کا حجم 16 ارب 18 کروڑ 93 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا، کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 74 کروڑ ڈالر
کے ذخائر موجود ہیں۔مرکزی بینک نے بتایا کہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی آئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی قومی ذخائر میں کمی سے سرکاری ذخائر بھی کم ہو کر11 ارب 44 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے لاکھ ڈالر
پڑھیں:
رواں ماہ شرح سود میں کتنی کمی متوقع؟ سابق گورنر اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان 27 جنوری کو کرنے والا ہے۔ اس حوالے سے سابق گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی شرح سود میں دو سے ڈھائی فیصد تک کمی کرے گی۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ ڈھائی سے تین فیصد کمی کے بعد شرح سود تیرہ سے کم ہو کر ساڑھے دس گیارہ فیصد پر آجائے گی۔
واضح رہے کہ شرح سود 26 جون 2023 کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح بائیس فیصد پر تھی، رواں مالی سال اب تک پالیسی ریٹ میں نو فیصد کمی کی جاچکی ہے۔ آئی ایم ایف کی سفارشات پر شرح 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں کمی اور معاشی چیلنجز کے پیش نظر 2023 اور 2024 میں اپنی مانیٹری پالیسی میں اہم تبدیلیاں کیں۔
2023 میں، پالیسی ریٹ 100 بیسس پوائنٹس بڑھ کر 23 جنوری کو 17 فیصد ہو گیا۔ اسی سال 2 مارچ کو 300 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور پاکستان میں پالیسی ریٹ 20 فیصد تک پہنچ گیا۔ 4 اپریل 2023 اور 12 جون 2023 کو پالیسی ریٹ کو 20 فیصد پر برقرار رکھا گیا۔
31 جولائی 2023 کو 100 بیس پوائنٹس کا اضافہ کرکے اسے 20 سے بڑھا کر 21 فیصد کردیا گیا۔ 14 ستمبر 2023 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ 21 فیصد پر برقرار رکھا، لیکن 20 اکتوبر 2023 کو اس میں 200 بیسس پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور شرح سود ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 22 فیصد پر پہنچ گئی۔
22 فیصد کی شرح سود 11 دسمبر 2023 تک برقرار رکھی گئی۔ 10 جون 2024 کو پالیسی ریٹ کو 150 بیسس پوائنٹس سے کم کر کے 19.5 فیصد کر دیا گیا۔ مزید 250 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد یہ 15 فیصد تک کم ہو گیا۔ 17 دسمبر 2024 کو افراط زر 4.9 فیصد تک گرنے کی وجہ سے پالیسی ریٹ میں مزید 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے 13 فیصد کر دی گئی۔