Jasarat News:
2025-01-24@02:54:36 GMT

حکومت میڈیا کی آزادی کو دبانے کی کوشش کررہی ہے، شیخ وقاص

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے پیکا قانون میں ترمیم اور سوشل میڈیا کی آزادی کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وہ میڈیا کی آزادی کو دبانے کی کوشش ہیں۔پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلاول
زرداری بتائیں کہ سوشل میڈیا کی آزادی اور ڈیجیٹل میڈیا کے حقوق کہاں گئے، حکومت کی طرف سے پیکا قانون میں ترمیم اور سوشل میڈیا کی آزادی کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وہ میڈیا کی آزادی کو دبانے کی کوشش ہیں۔دوسری جانب، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے پیکا ترمیمی ایکٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کہیں سے ہدایات آئیں ہوں گی جس پر ا±ن کے چھکے چھوٹ گئے جب کہ تحفظات ظاہر کرنے والی پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم بل کی منظوری کے وقت خاموش رہے۔عمرا یوب کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے شہریوں کی آزادی کو سلب کرنے کے لیے ن لیگ کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
شیخ وقاص

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میڈیا کی آزادی کی آزادی کو

پڑھیں:

پیکا ترمیمی بل ڈیجیٹل میڈیا کیلئے ہے، عطا تارڑ

سٹی 42 : وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پیکا ترمیمی بل صحافیوں کے تحفظ کی جانب اہم قدم ہے، سوشل میڈیا پر خود ساختہ صحافی نفرت پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے ۔  

وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے متعلق قواعد و ضوابط موجود ہیں، ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں قواعد وقت کی ضرورت ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر کوئی کچھ بھی کہہ دیتا ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر صحافت کے نام پر الزام تراشی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ترمیمی بل ڈیجیٹل میڈیا کے لئے ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر جھوٹ اور پروپیگنڈے کی کوئی جوابدہی نہیں ہے، ترمیمی ایکٹ میں سوشل میڈیا کی تعریف وضع کی گئی ہے، پیکا ترمیمی ایکٹ کا دائرہ کار ڈیجیٹل میڈیا تک محدود ہے، ترمیمی ایکٹ سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا متاثر نہیں ہوگا ۔ 

مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر گرفتار

عطا تارڑ نے کہا کہ قانون سازی سے ورکنگ جرنلسٹس کو تحفظ ملے گا، سوشل میڈیا سے لاکھوں کمانے والے ٹیکس کیوں نہیں دیتے؟۔ انہوں نے کہا کہ صحافتی تنظیموں سے مشاورت پر یقین رکھتے ہیں، پی آر اے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی، پی بی اے، اے پی این ایس سمیت سب کو دعوت ہے کہ وہ آئیں اس پر بات کریں، کیا وجہ ہے جو انتہاءپسندانہ نکتہ نظر جو کہیں بیان نہیں ہو سکتا وہ سوشل میڈیا پر زیادہ وائرل ہوتا ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر الزام تراشی اور کردار کشی ہوتی ہے، کوئی نوٹس نہیں ہوتا۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ کی بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت

انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل سے ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ ملے گا، ورکنگ جرنلسٹس کو موقع ملے گا کہ وہ اپنا روزگار محفوظ کر سکے، سوشل میڈیا پر خود ساختہ صحافی نفرت پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے ۔ 

متعلقہ مضامین

  • پیکا ترمیمی بل ڈیجیٹل میڈیا کیلئے ہے، عطا تارڑ
  • کالے قوانین کیلئے اتنی جلد بازی،پیکا ترمیمی بل میں سزائیں بہت سخت ہیں، زرتاج گل
  • جھوٹی خبر دینے پر 3سال قید، 20 لاکھ جرمانہ،حکومت کا پیکا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ
  • جھوٹی خبر پھیلانے پر 3سال قید 20لاکھ روپے جرمانہ،پیکا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ
  • جھوٹی خبر پھیلانے پر 3سال قید 20لاکھ روپے جرمانہ ہوگا پیکا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ
  • پی ایف یوجے نے پیکا ترمیمی بل کو دھوکا قرار دیدیا،ترامیم صحافتی برادری کو دبانے کی سوچی سمجھی سازش قرار
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ،جھوٹی خبر پھیلانے پر 3 سال قید 20لاکھ روپے جرمانہ ہوگا
  • جھوٹی خبر پھیلانے پر 3 سال قید 20لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، حکومت کا پیکا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ
  • سوشل میڈیا پر اُدھم مچانے والوں کیلئےحکومت کا بڑا اعلان