پشاور، سرکاری ملازمین پر آنسو گیس شیلنگ ولاٹھی چارج، متعدد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پشاور (صباح نیوز) خیبر پختونخوا نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے مصروف ترین خیبر روڈ کو بند کرکے احتجاجی دھرنا دینے والے سرکاری ملازمین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیل استعمال کیا۔ آل گورنمنٹ ایمپلائز یونین کی کال خیبر پختونخوا کے مختلف محکموں کے سرکاری ملازمین بدھ کے روز سے سراپا احتجاج ہیں اور گزشتہ روز 5گھنٹے سے زیادہ تک خیبر روڈ کا بند کیے رکھا۔ جمعرات کو بھی فردوس چوک سے اسمبلی تک ریلی نکالی اور روڈ کو بند کر دیا اور خیبر روڈ کو کئی گھنٹے تک بند کیے رکھا جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گورنر کے بجائے وزیراعلی خیبر پختونخوا یونیورسٹیز کے چانسلر بن گئے
خیبر پختونخوا کے گورنر سے اختیارات لےکر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور یونیورسٹیز کے چانسلر بن گئے۔
اب وزیراعلیٰ کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اکیڈیمک سرچ کمیٹی کے تجویز کردہ 3 ناموں میں سے کسی ایک کو کسی یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کریں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی نے یونیورسٹیز ترمیمی بل 2024ء پاس کرکے گورنر کو منظوری کیلئے بھیجا تھا تاہم گورنر نے اعتراض لگا کر بل واپس کردیا تھا۔
علی امین گنڈاپور کا زیر تربیت اہلکاروں کو نشانے بازی کا چیلنجوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نےزیر تربیت اہلکاروں کو نشانے بازی کے مقابلے کا چیلنج دے دیا۔
اسمبلی سیکرٹریٹ نے خیبر پختونخوا یونیورسٹیز ترمیمی بل 2024ء باقاعدہ قانون بننے کا نوٹیفکیشن آج جاری کردیا، جس کے تحت خیبر پختونخوا میں جامعات کے چانسلر اب وزیراعلیٰ ہوں گے۔
آج کے دن سے قبل گورنر صوبے کے تمام یونیورسٹیز کے چانسلر تھے، بل ایکٹ کے بعد یہ اختیارات وزیراعلیٰ کو منتقل ہوگئے۔
قانون کے تحت اب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اکیڈیمک سرچ کمیٹی کی تجویز کردہ تین ناموں میں سے کسی ایک کو کسی یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کریں۔
قانون کے مطابق وائس چانسلر کی تقرری کا دورانیہ چار سال مقرر کیا گیا ہے تاہم اگر کسی وائس چانسلر کی کارکردگی غیر تسلی بخش رہی تو یہ مدت کسی بھی وقت ختم کی جا سکتی ہے۔