ٹنڈوآدم: الخدمت آرفن کیئر کے تحت ہونے والی تربیتی سیشن میں باہمت بچے شریک ہیں.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیل حماس جنگ بندی،فلسطینیوں کی گھروں کو واپسی تباہ حال علاقے سے 62 لاشیں برآمد

غزہ/تل ابیب(مانیٹرنگ ڈیسک +خبر ایجنسیاں) غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی کے تیسرے روز بے گھر فلسطینیوں کی اپنے علاقوں میں واپسی کا سلسلہ جاری رہا۔غزہ میں جہاں بے گھر فلسطینیوں کا واپس اپنے علاقوں میں لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری جانب امدادی سامان کے ٹرک بھی غزہ پہنچ رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق اتوار کو 630 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جنگ بندی کے پہلے روز حماس نے تین یرغمالی خواتین رہا کیں، تینوں خواتین خوش اور صحت مند دکھائی دیں۔ معاہدے کے مطابق یرغمالیوں کے بدلے میں اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی خواتین اور بچے رہا کیے جس میں سیاستدان خالدہ جرار اور صحافی رولا حسنین بھی رہائی پانے والوں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جنگ بندی کے بعد تباہ شدہ علاقوں سے 62 شہدا کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کے سربراہ میجر جنرل ہرزی ہالیوی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔تل ابیب سے اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل ہرزی ہالیوی نے مستعفی ہونے کے فیصلے سے وزارت دفاع کو آگاہ کر دیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف میجر جنرل ہرزی ہالیوی نے اپنے مستعفی ہونے کے خط میں لکھا کہ 7 اکتوبر 2023 ء کو حماس کے حملے میں دفائی ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انہوں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ علاوہ ازیں غزہ میں جنگ بندی کے پہلے روز معاہدے کے تحت حماس کی قید سے رہا ہونے والی اسرائیلی خواتین کے ابتدائی بیانات سامنے آگئے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق رہا ہونے والی قیدیوں کے بیانات کے وہ حصے نشر کیے گئے ہیں جن کو نشر کرنے کی حکومت کی جانب سے اجازت دی گئی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق رہا ہونے والی خواتین نے بتایا کہ انہیں رہا کیے جانے سے چند گھنٹے قبل ہی رہائی کے بارے میں بتایا گیا تھا۔اسرائیلی میڈیا نے رہا ہونے والی قیدیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں قید میں اکیلے نہیں رکھا گیا اور انہیں غزہ میں مختلف مقامات پر منتقل کیا جاتا رہا تھا۔رہا ہونے والی قیدیوں نے بتایا کہ انہیں 15 ماہ کی قید کے دوران زیادہ عرصہ زیر زمین ہی رکھا گیا، ان کا کہنا تھا کہ قید کے دوران انہیں ضرورت پڑنے پر ادویات بھی فراہم کی گئیں۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق رہا ہونے والی اسرائیلی قیدیوں نے بتایا کہ انہیں وقتاً فوقتاً ٹی وی اور ریڈیو کی خبروں تک بھی رسائی دی گئی اور انہوں نے اپنی رہائی کے لیے ہونے والے مظاہروں کی خبریں بھی دیکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں پھیلا ملبہ، سمیٹنے کے لیے 20 سال بھی کم ہیں: اقوام متحدہ
  • غزہ میں ملبے کے نیچے 10 ہزار لاشیں موجود ہونے کا انکشاف
  • عمران اشرف کی بہن ہونے کا دعویٰ کرنے والی خاتون کے بیان پر اداکار کا ردِعمل سامنے آگیا
  • تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث چار پروازیں منسوخ
  • سکھر: الخدمت کے تحت ہونے والے مفت آئی سرجری کیمپ میں مریضوں کی سرجری کی جارہی ہے
  • کراچی: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ جماعت اسلامی بلوچستان کے 2 روزہ تربیتی ورکشاپ کے آخری سیشن سے خطاب کررہے ہیں
  • اسرائیل حماس جنگ بندی،فلسطینیوں کی گھروں کو واپسی تباہ حال علاقے سے 62 لاشیں برآمد
  • رہا ہونے والی اسرائیلی یرغمالی خواتین کا حماس کے حسن سلوک سے متعلق بیان سامنے آگیا
  • میڈل ایسٹ میں ہونے والی تین روزہ نمائش “انٹرسییک دبئی2025″میں پاکستان پولین کا ایک منظر