اسلام آباد:

رہنما پیپلزپارٹی مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ میری دلی خواہش تھی، یہ بات آپ کے پاس ریکارڈ پر ہے کہ ہم مفاہمت یا کسی معاہدے کے لیے دعاگو ہیں، تحریک انصاف نے پہلے دن سے ہی کچھ رہنماؤں کو باتوں میں لگایا اور کچھ رہنماؤں کو تابڑ توڑ بیانات دینے پر لگا دیا، مفاہمت کی باتیں، دوستانہ باتیں دھمکیوں کے سائے میں نہیں ہوتی۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل اسی میں ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیاں آپس میں بات کریں اور دوستانہ ماحول پیدا کریں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پہلی بار تو مذاکرات نہیں ہو رہے، دنیا میں دوسری جنگ عظیم ہوئی، کروڑوں لوگ مر گئے اس کے بعد پھر مذاکرات ہو گئے۔ 

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ہر جگہ مختلف خیالات کے لوگ ہوتے ہیں، نہ کنٹرول ہو سکتا ہے اور نہ ہی آپ کو یہ مطالبہ کرنا چاہیے، ہم کسی کی شکست یا فتح کی بات نہیں کر رہے، مذاکرات پاکستان کیلیے ہو رہے ہیں، پاکستان کے لوگوں کے لیے ہو رہے ہیں، مذاکرات سب کو کرنے چاہییں، مذاکرات کسی کی فتح یا شکست نہیں ہیں۔ 

رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا کہ یہ ایسی بات نہیں ہے، نہ اتنی سادہ بات ہے جس طرح سے آپ نے بیان کیا ہے یا چانڈیو صاحب کہہ رہے ہیں۔ 

جب آپ مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور اس کے ترجمان، یعنی پی ٹی آئی کی طرف سے جو چہرہ ہے مذاکرات کا آپ اس کے گھر پر وارنٹ لیے بغیر کوئی انکوائری کیے بغیر چھاپہ ماریں گے، وہ تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں تو ہم اس کو مذاکراتی عمل پر حملہ تصور کرتے ہیں، آپ نے حامد رضا کے گھر اور مدر سے پرکل جس طرح پنجاب پولیس کے گلو بٹ چڑھائے، اس کے بعد آپ ہم سے کس ردعمل کی توقع کرتے ہیں۔

ایک اور بات آپ کو بتاتا ہوں کہ ہم نے شاید حکومت سے تومذاکرات ختم کیے ہیں، مذاکرات ایک جگہ اور شروع کر دیے ہیں۔   

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

’’پی ٹی آئی آپشن خود بناتی اور خود ہی محدود کر دیتی ہے‘‘

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے بڑی زیادتی کی ہے، اندازہ کریں کہ وہ بے اختیار لوگوں سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہے تھے اور آج اچانک کہہ دیا کہ ہم مذاکرات نہیں کرتے، مجھے ان کی سمجھ نہیں آتی۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایک اور زیادتی کی ہے حکومت کے ساتھ ان کو ایک فیس سیونگ کا موقع مل رہا تھا وہ ان سے چھین لیا۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ بات یہ ہے کہ یہ جو مذاکرات ہم کہہ رہے ہیں ناکام ہو گئے ختم ہو گئے یہ مذاکرات تو ویسے ہی فوٹو سیشن تھے، کامیاب مذاکرات کی تو صرف اناؤنسمنٹ ہونی تھی، یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ جو پس پردہ ہونے والے مذاکرات تھے اس میں خلل آگیا۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ آپشن پی ٹی آئی خود بناتی ہے اور خود ہی محدود کر دیتی ہے۔ ہم تو بار بار کہہ رہے تھے کہ سیاسی جماعتیں جب بیٹھتی ہیں ، سیاستدان بیٹھتے ہیں تو حل نکلتا ہے، اب بھی بلآخر مذاکرات ہونے ہیں تعطل ضرور آئے گا کیونکہ کہہ دیا، آپ نے آخری فقرہ یہ بولا کہ وہ خط لکھیں گے، عمران خان نے بھی آج کہہ دیا کہ ہم تو بین الاقوامی تنظیموں کے پاس جائیں گے۔

تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ جب سے5دسمبر کو پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا تھا ہم اس ایشو پر بات کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کی خواہش کے بعد دونوں اطراف سے مذاکراتی کمیٹیاں بنائی گئیں، ان کے اجلاس بھی ہوئے اور آج پی ٹی آئی کی طرف سے یہ کہا جا رہا ہے کہ اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنے گا تو ہم مذاکرات کو ختم کر دیں گے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ مذاکرات سب کے سامنے تھے، ان میں سنجیدگی اتنی بھی نہیں تھی کہ ان کو کامیاب کروایا جائے، پہلے بہت ڈیلے کے ساتھ یہ مذاکرات کر رہے تھے، ان کے بارے میں جو لفظ استعمال ہوتا ہے کہ یہ فوٹو سیشن ہی تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ’’پی ٹی آئی آپشن خود بناتی اور خود ہی محدود کر دیتی ہے‘‘
  • پاکستان تحریک انصاف کا حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان
  • کمیشن نہیں تو حکومت کے ساتھ مذاکرات بھی نہیں ، پی ٹی آئی کا اعلان
  • لندن یونیورسٹی کی لاہور میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے پر مفاہمت
  • پاکستان میں آج بروزبدھ،22جنوری 2025 سونے کی قیمت آسمان سے باتیں‌کرنے لگی،2 لاکھ 87 ہزار سے تجاوز
  • مولا علی (ع) نے جنکی تربیت کی وہ رہبر و رہنماء قرار پائے، علامہ مقصود ڈومکی
  • 9 مئی کے معاملے پر اگر ظلم ہی کرنا ہے تو مذاکرات کا کیا فائدہ ہے: عارف علوی
  • حکومت، اپوزیشن کی بیٹھک خوش آئند، قبل از وقت الیکشن کی باتیں مناسب نہیں، سید مہدی شاہ
  • پی ٹی آئی اور حکومت کے مابین مذاکرات میں آخر رکاوٹ کیا ہے؟