Jasarat News:
2025-01-24@01:39:15 GMT

افکار سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

واقعہ اسراء و معراج
’’پاک ہے وہ اللہ تعالی جو اپنے بندے کو رات ہی رات میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گیا جس کے آس پاس ہم نے برکت دے رکھی ہے تاکہ ہم اْسے اپنی قدرت کے بعض نمونے دکھائیں، یقیناً اللہ تعالی ہی خوب سننے دیکھنے والا ہے‘‘۔ (سورۃ الاسراء: 1)
آیتِ مذکورہ میں ’’اسراء ومعراج‘‘ کے واقعے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، جو ہجرت مدینہ سے تقریباً ایک سال پہلے پیش آیا، حدیث اورسیرت کی کتابوں میں اس واقعے کی تفصیلات بکثرت صحابہ کرام سے مروی ہے جن کی تعداد 25 تک پہنچتی ہے۔

قرآن مجید یہاں صرف مسجد حرام (یعنی بیت اللہ) سے مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس) تک حضور کے جانے کی تصریح کرتا ہے اور اس سفر کا مقصد یہ بتاتا ہے کہ اللہ تعالی اپنے بندے کو اپنی کچھ نشانیاں دکھانا چاہتا تھا۔ اِس سے زیادہ کوئی تفصیل قرآن میں نہیں بتائی گئی۔ حدیث میں جو تفصیلات آئی ہیں ان کا خلاصہ یہ ہے کہ رات کے وقت جبریل علیہ السلام آپ کو اٹھا کر مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک بْراق پر لے گئے۔ وہاں آپ نے انبیاء علیہم السلام کے ساتھ نماز ادا کی۔ پھر وہ آپ کو عالمِ بالا کی طرف لے چلے اور وہاں مختلف طبقاتِ سماوی میں مختلف جلیل القدر انبیاء سے آپ کی ملاقات ہوئی۔
آخرکار آپ انتہائی بلندیوں پر پہنچ کر اپنے رب کے حضور حاضر ہوئے اور اس حضوری کے موقع پر دوسری اہم ہدایات کے علاوہ آپ کو پنج وقتہ نماز کی فرضیت کا حکم ہوا۔ اس کے بعد آپ بیت المَقدِس کی طرف پلٹے اور وہاں سے مسجد حرام واپس تشریف لائے۔ اس سلسلے میں بکثرت روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو جنت اور دوزخ کا بھی مشاہدہ کرایا گیا گیا۔ نیز معتبر روایات یہ بھی بتاتی ہیں کہ دوسرے روز جب آپ نے اس واقعے کا ذکر کیا تو کفارِ مکہ نے اس کا بہت مذاق اڑایا اور مسلمانوں میں سے بھی بعض کے ایمان متزلزل ہوگئے۔

اس سفرکی کیفیت کیا تھی؟ یہ عالمِ خواب میں پیش آیا یا بیداری میں؟ اورآیا حضور بذات خود تشریف لے گئے تھے یا اپنی جگہ بیٹھے بیٹھے محض روحانی طور پر ہی آپ کو یہ مشاہدہ کرادیاگیا؟ ان سوالات کا جواب قرآن مجید کے الفاظ خود دے رہے ہیں۔ سْبحَانَ الَّذِی اَسرَی سے بیان کی ابتدا کرنا خود بتارہا ہے کہ یہ کوئی بہت بڑا خارقِ عادت واقعہ تھا جو اللہ تعالیٰ کی غیرمحدود قدرت سے رونما ہوا۔ ظاہر ہے کہ خواب میں کسی شخص کا اس طرح کی چیزیں دیکھ لینا یہ اہمیت نہیں رکھتا کہ اسے بیان کرنے کے لیے اس تمہید کی ضرورت ہو کہ تمام کمزوریوں اور نقائص سے پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے کو یہ خواب دکھایا۔ پھر یہ الفاظ بھی کہ ’’ایک رات اپنے بندے کولے گیا‘‘ جسمانی سفر پر صریحاً دلالت کرتے ہیں۔ خواب کے سفر کے لیے یہ الفاظ کسی طرح موزوں نہیں ہوسکتے۔ لہذا ہمارے لیے یہ مانے بغیر چارہ نہیں کہ یہ محض ایک روحانی تجربہ نہ تھا بلکہ ایک جسمانی سفر اور عینی مشاہدہ تھا جو اللہ تعالیٰ نے نبیؐ کو کرایا۔
معراج کے موقع پر بہت سے مشاہدات جو نبیؐ کو کرائے گئے تھے ان میں بعض حقیقتوں کو ممثَّل کرکے دکھایا گیا تھا۔ مثلاً زناکاروں کی یہ تمثیل کہ ان کے پاس تازہ نفیس گوشت موجود ہے مگر وہ اسے چھوڑ کر سڑا ہوا گوشت کھا رہے ہیں۔ اسی طرح بْرے اعمال کی جو سزائیں آپ کو دکھائی گئیں وہ بھی تمثیلی رنگ میں عالمِ آخرت کی سزاؤں کا پیشگی مشاہدہ تھیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اپنے بندے کو اللہ تعالی

پڑھیں:

مسجد کے پلاٹ پر گھر بنانے کامعاملہ غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کاحکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میںاسکیم 33 میں مسجد کے پلاٹ پر چائنا کٹنگ کرکے گھر بنانے کا معاملہ ،عدالت نے دو ہفتوں میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔سندھ ہائیکورٹمیں اسکیم 33 میں مسجد کے پلاٹ پر چائنا کٹنگ کرکے گھر بنانے سے متعلق سماعت ہوئی جہاں عدالت نے کے ڈی اے اور اینٹی انکروچمنٹ حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے دو ہفتوں میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا عدالت کاکہناتھا کہ ایس بی سی اے نے ایکشن کیوں نہیں لیا، کیا متعلقہ تعمیرات کا کوئی نقشہ پاس ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قاسم آباد فیزون میں گندا پانی جمع ہونے سے مکین پریشان
  • اللہ اور اس کے رسولؐ پر ایمان لائو! ٹرمپ کی دعائیہ تقریب میں تلاوت قرآن پاک اور اذان
  • اللہ اور اس کے رسول ۖ پر ایمان لاو،ٹرمپ کی دعائیہ تقریب میں تلاوتِ قرآن پاک اور اذان
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
  • حماس اسرائیل معاہدہ انسانی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ ہے‘راشد نسیم
  • مسجد کے پلاٹ پر گھر بنانے کامعاملہ غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کاحکم
  • لاہور میں پولیس انسپکٹر منہ بولے بیٹے کے ہاتھوں اپنے ہی پستول سے قتل
  • جبل رحمت، مسجد ہجرا اور اداس تکونہ
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ