اسلامی تحریک میں خواتین کا کردار
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
مولانا محمد یوسفؒ
ملت اسلامیہ ہند کی اجتماعی ذمے داری صرف اس کے مردوں کی ذمے داری نہیں۔ مسلمان عورتیں بھی دین کی دعوت و اقامت کے اس مشن کی یکساں طور پر ذمے دار ہیں اور یہ کام مردوں اور عورتوں دونوں کے تعاون و اشتراک ہی سے انجام پاسکتا ہے۔
مگر یہ افسوس ناک حقیقت ہے کہ مختلف اسباب کے تحت مسلمان عورتیں ابھی تک اپنی قوتوں کو اسلامی تحریک میں اس درجہ نہیں لگا سکی ہیں جیسا کہ اس کا حق ہے۔ جماعت اسلامی ہند نے آغاز کار ہی سے مسلمان خواتین میں اسلام کا علم پھیلانے، ان میں دین کے کام کا حوصلہ پیدا کرنے اور انہیں تحریک کے لیے منظم جدوجہد پر آمادہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ خواتین کی ایک قابل لحاظ تعداد رکن اور متفق کی حیثیت سے نظام جماعت میں شامل ہے اور ایک بڑی تعداد اجتماعات میں شرکت اور لٹریچر کے مطالعے کے ذریعے سے ہمارے کاموں میں شریک ہے۔ اس اجتماع میں بڑی تعداد میں خواتین کی شرکت سے یہ امید ہے کہ وہ آئندہ تحریک کے کاموں میں پہلے سے زیادہ حصہ لیں گی اور اس طرح تعمیر و ترقی اور سماج میں اسلامی تعلیمات کی عملی ترجمانی کے کاموں میں موثر کردار ادا کریں گی۔ ملک وملت دونوں کے حالات متقاضی ہیں کہ خواتین جو ہماری آبادی کا نصف ہیں اپنی صلاحیتوں کا منظم استعمال عمل میں لاکر تحریک اسلامی کے کام کو زیادہ سے زیادہ آگے بڑھائیں۔ (روداد اجتماع عام دہلی،1974)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عابد قیوم کے گھر پرحملے کی مذمت کرتے ہیں‘طارق مجتبیٰ
کراچی (جسارت نیوز)ناظم علاقہ جماعت اسلامی خدا کی بستی عابد قیوم خان کے گھر میمن سوسائٹی پرکچھ خواتین گھس گئیں جنہوں نے عابد قیوم کی اہلیہ اور بچوں پر تشدد کیا۔ جس کے بعد اہل محلہ نے 15پر فون کیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ وقوع کا دورہ کیا۔ بعد ازاں مدعی نے سرجانی ٹاؤن تھانہ میں درخواست جمع کروا دی ہے۔ امیر جماعت اسلامی ضلع شمالی طارق مجتبیٰ نے عابد قیوم کے گھر پرخواتین دہشت گردوں کا قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن تھانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ میں ملوث خواتین دہشتگردی کو گرفتار کرکے عبرت ناک سزا دی جائے۔