اسلام آباد(نمائندہ جسارت)عمران خان کامذاکرات ختم کرنے کا اعلان۔ہمارا جواب تو سن لیتے، حکومت۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف بانی اور سابق وزیر اعظم نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے میری اور دیگر وکلاء کی ملاقات ہوئی ہے، خان صاحب نے پہلے بھی
حکومت کو سات دن کا وقت دیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آج اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو ہمارے مذاکرات ختم ہیں۔بیرسٹر گوہر اگر کمیشن کا اعلان اسی دوران نہیں ہوتا تو ہمارے مذاکرات کے مزید رائونڈ آگے نہیں چلیں گے، حکومت نے کمیشن کا اعلان ابھی تک نہیں کیا ، ہماری خواہش تھی مذاکرات ہوں اور آگے چلیں۔ان کا کہنا تھا کہ شاید سیاسی اختلافات کی ٹھنڈک اتنی زیادہ ہے کہ اس سے برف پگھل نہیں رہی، ، کمیشن بننا ہے تو تین سنیئر ججز سپریم کورٹ یا ہائیکورٹ سے ہونے چاہییں، ہم آئین اور قانون کے مطابق اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ اور 26ویں ترمیم کیخلاف کوشش کرینگے، ساری سیاسی جماعتوں کیساتھ ملکر جدوجہد شروع کرینگے، خان صاحب نے کہا ہے آج کے دن تک کمیشن کا اعلان ہونا تھا نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب پہلے کہہ چکے ہیں ہمیں کسی بیرون ملک کی مدد کا انتظار نہیں ہے نہ پی ٹی آئی اس بات پر یقین کرتی ہے۔علاوہ ازیںسابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک ریاض گواہی دیں گے کہ بطور وزیراعظم ان سے کوئی ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا جب کہ میں نے آصف زرداری کی طرح اپنے لیے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا۔مائیکرو بلاکنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر سابق وزیراعظم عمران خان کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی پوسٹ میں کہا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل میں وکلا اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ان کا کہنا تھا کہ یحییٰ خان پارٹ 2 کی اقتدار پر گرفت کو بڑھانے اور 9 مئی 2023 کے واقعات پر پردہ ڈالنے کے لیے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن اور 8 فروری 2024 کے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق ہماری درخواستوں پر سماعت نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف تاریخ کی بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں، ظلے شاہ سے لے کر سمیع وزیر تک ہمارے خلاف ظلم و جبر کی ایک لمبی داستان ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک بھر کی کسی بھی عدالت سے انصاف نہیں ملا، عدالتیں مفلوج ہیں لیکن آج بھی غیر قانونی حکومت کو ڈر ہے کہ اگر کوئی جج انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہماری درخواستوں کی میرٹ پر سماعت کرے تو وہ واقعی ہمیں انصاف فراہم کرسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ سے نہ تو بشریٰ بی بی اور نہ ہی میں نے مالی طور پر کوئی فائدہ اٹھایا اور اس بات کی گواہی ملک ریاض دیں گے کہ میں واحد وزیراعظم تھا جنہوں نے ان سے کسی قسم کا ذاتی یا مالی فائدہ نہیں اٹھایا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آصف زرداری کی طرح میں نے اپنے لیے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا، اور نہ ہی میں نے شریف خاندان کی طرح ’ون ہائیڈ پارک‘ کو اس کی اصل قیمت کے مقابلے میں دْگنی قیمت پر فروخت کیا۔میں ملک ریاض سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بتائیں پچھلے 30 سال میں کون کون سے ججز، جرنیلوں اور سیاست دانوں نے ان سے پیسے اور دیگر مالی فوائد حاصل کیے تا کہ قوم کو معلوم ہو سکے کہ کون سے چہرے اس گندگی میں ملوث رہے ہیں۔یہ سب جو آج بوگس القادر ٹرسٹ کیس پر تنقید کر رہے ہیں کتنے دودھ کے دھلے ہیں دنیا کو معلوم ہونا چاہیے۔عمران خان نے مزید کہا کہ “صاحبزادہ حامد رضا کے گھر اور مدرسے پر غیر قانونی چھاپے کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔اردلی حکومت ایک جانب مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے اور دوسری جانب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم اس چھاپے کے بعد مذاکرات کا عمل فوری طور پر روک رہے ہیں۔ مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور ہمارے اتحادی کے گھر پر چھاپہ ہماری مذاکراتی کمیٹی پر حملہ ہے۔ اس دوغلے پن اور بدنیتی پر مبنی مذاکراتی عمل سے کوئی خیر برآمد نہیں ہو سکتی۔پاکستان کے نوجوانوں کا مستقبل میرے لیے بہت اہم ہے اور اسی وجہ سے القادر یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے تکلیف پہنچانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا، میں مخالفین کی جانب سے بشریٰ بی بی کے خلاف چلنے والی سوشل میڈیا مہم کی شدید مذمت کرتا ہوں۔بددیانت افراد کبھی نیوٹرل ایمپائرز کی حمایت نہیں کرتے۔ جوڈیشل کمیشن کے مطالبے کو مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ یہی ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ خود 9مئی کے فالس فلیگ اور 26 نومبر کے قتل عام میں ملوث ہے۔ نو مئی کو انہوں نے خود چوکیوں سے فوج اور پولیس کو غائب کیا، خود آگ لگائی اور خود سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر کے الزام بے گناہ سیاسی کارکنان پر ڈال دیا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دوبارہ غور کرے، مذاکرات نہ چھوڑے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات ختم کرنے کااعلان افسوسناک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے پہلے ہمارا جواب تو سْن لیتے اس کے بعد انکار کرتے، ہمارے ،خیال میں پی ٹی آئی کی طرف سے دیے گئے 7 دن 28 جنوری کو مکمل ہو رہے ہیں اور وہ اسپیکر کو 28 جنوری کی تاریخ دے چکے تھے، وہ کیوں 5 دن انتظار نہیں کرسکتے۔عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پہلی میٹنگ میں طے پایا کہ مطالبات تحریری شکل میں لائیں گے، انہیں 42 دن مطالبات لانے میں لگے اور ہم سے چاہتے ہیں کہ 7 دن میں کمیشن بن جائے، ان کو آنے کی بھی بے تابی تھی اور ان کو جانے کی بھی جلدی ہے بہت،7 دن میں ایسا کیا ہو اجو انہوں نے مذاکرات ختم کرنیکا اعلان کیا؟۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جواب دینے میں کچھ تو وقت لگے گا، پی ٹی آئی دوبارہ غور کرے، مذاکرات نہ چھوڑے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف مذاکرات ختم کرنے کا ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کا اعلان کہ پی ٹی ا ئی نے کہا کہ نے کہا ہے انہوں نے رہے ہیں

پڑھیں:

پاکستان، قرآن اور ہمارا امتحان

اللہ اکبر‘ وہ کون ساگھرہے آپ کی نگاہیں جس کی دیواروں کی بلائیں لے کر پلٹی ہیں جہاں آپ کاجسم بھی طواف میں تھااورآپ کا دل بھی ‘ دنیاکے بت کدوں میں کل بھی وہ پہلا گھر تھا خداکااورآج بھی ۔دوچارصدیوں کی بات نہیں بلکہ دنیاکاسب سے پہلاعبادت خانہ!بنی آدم میں کسی کے حافظے میں اس وقت کی یادیں محفوظ ہیں! اس طویل عرصے میں بے حساب مندر تعمیر ہوئے، لاتعداد گرجے آبادہوئے،کیسے کیسے انقلابات سے یہ زمین آشناہوئی،کیسی کیسی بلندیاں پستیاں ہوئیں،کون کون سی تہذیبیں ابھریں اور مٹیں‘ چاہے مصروبابل ہوں یاروم وایران لیکن عرب کے ریگستانوں میں چٹانوں اورپہاڑوں کے وسط میں سیاہ غلاف میں لپٹی یہ عمارت جس کورب نے ’’اپناگھر‘‘کہا،اس کوزمانے کاکو ئی طوفان، کوئی انقلاب،کوئی زلزلہ اپنی جگہ سے نہ ہلاسکا‘ ابرہہ اس کومٹا نے اٹھاوہ خودمٹ گیا۔
اللہ کاخاص کرم ہے ان نفوس پرجن کو رب العزت اپنے گھرکی زیارت کی توفیق مرحمت فرمادیں۔اس سفرحجازمیں باربارعملی طواف ِشوق کی تکمیل کہاں ممکن ہے،آپ کی نظروں سے اس گھرکاطواف ابھی مکمل نہیں ہوپاتاکہ روح کی ضدکہ یہیں حیات تمام ہوجائے‘ ہرتکلف وتصنع سے مبرایہ سیاہ چوکورگھر‘ آپ کی نگاہ جب پڑتی ہے توجم کررہ جاتی ہے اورروح ایسی سرشار ہوتی ہے کہ عجزوانکساری سے سجدہ ریزہوجاتی ہے!! اور اس موقع پرموسی کلیم اللہ یادآتے چلے جاتے ہیں جب اس کے گھرکی تجلی پرہوش وحواس قائم رکھنا مشکل ہے تواس رب کے گھرکی تجلی کیاکیاہلچل بپاکرتی ہوگی!جب گھرکی برق پا شیوں کا یہ عالم ہے کہ جودیکھتاہے وہ کچھ اوردیکھنابھول جاتاہے اور ہمیشہ کیلئے یہی نظروں میں سما جاتاہے تو گھر والے کے دیدارکی تاب انسانی بصارت بھلا کہاں لاسکتی ہے!
درمصحف روئے اونظرکن
خسرو،غزل وکتاب تاکے
’’اس کے چہرے کی زیبائی کودیکھواے خسرو، شعروکتاب میں کب تک مشغول رہو گے‘‘۔
رب کعبہ کایکتاگھرنظروں کے سامنے تجلیاں بکھیررہاتھاجسے پہلی مرتبہ کسی انجینئر،کسی ماہرتعمیرات نے نہیں بنایا،نہ لاکھوں روپے کاسامان ِتعمیراس پرلگا،نہ جدیدمشینری استعمال ہوئی! اللہ کے گھرکامعمار؟؟ہاں وہ معماربھی لمحہ لمحہ ہمارے تصور میں آرہاہے جواپنے سرپربھاری بھاری پتھراٹھاکرلارہاتھا،جس کے ہاتھ چونے،مٹی اورگارے سے بھرے ہوئے تھے۔عرب کی چلچلاتی ہوئی دوپہروں میں ریگستان کی آگ بھرساتی دھوپ کی پرواکیے بغیرروپے پیسے کی مزدوری سے بے نیاز،وہ مزدور ‘ جوگویااپنے پورے وجودکو اس گھرکی تعمیرمیں لگارہے تھے اورگھرکامالک بڑے چاسے بڑے پیارسے ذکر کرتا ہے ان مزدوروں کاجب ابراہیم علیہ السلام اور اسماعیل علیہ السلام اس گھرکی بنیادیں اٹھارہے تھے:
ہاں!اس گھرکی زیارت کرتے ہوئے جب چشم تصورمیں نظریں اس پرٹھہرجاتی ہیں تولگتاہے کہ جوہاتھ اب تعمیربیت اللہ میں مشغول ہیں،پتھر پرپتھررکھ رہے ہیں،ہاتھوں میں چونا اورگاراہے اورچشم ِ اشکباراشکوں سے لبریز ‘کہ دل کاسوزوگداززبان پر آجاتاہے کہ‘اے ہمارے رب ہم سے یہ خدمت قبول فرمالے بے شک توسب کچھ سننے اور جا ننے والاہے۔تویہ ہے دوستوں کی شان ‘عشق کی منزلوں سے آگے کی منزلیں ‘فدائیت کی منزلیں‘کہ سب کچھ لگاکر بھی دھڑکایہی لگاہواہے کہ مٹناقبول بھی ہوگا کہ نہیں؟
اگرایساگھرنہیں دنیامیں تواس گھرکے سے مزدورکب دیکھے ہیں دنیانے!دنیاکے کسی مزدور نے وہ مزدوری مانگی جوبیت اللہ کے مزدوروں نے مانگی تھی اورمزدوری کی طلب تو دیکھئے ،تنہااپنی ذات کیلئے نہیں،ہم بھی شریک تھے اس اجرت کی طلب میں کہ :اے ہمارے رب!ہم دونوں کواپنافرما نبرداربنااورہماری اولادسے ایک امت اپنی فرما نبرداربنااورہمیں ہمارے حج کے اعمال بتااورہم پررحمت سے تو جہ فرمااورتوبے شک رحمت سے توجہ کرنے والاہے (البقر ہ )
گھربنانے والے کوجومزدوری ملی وہ مزدور جانے یامالک‘ لیکن اس اجرت میں مجھے اور آپ کوجوحصہ ملااوراس گھرکی زیارت کرنے والوں کو،طواف کرنے والوں کو، سفر کرنے والوں کو،اس گھرسے محبت کرنے والوں کو،اس کی تعظیم کرنے والوں کو‘کیاکچھ نہیں ملا، کیا کچھ نہیں مل جاتا،برکتوں اورعزتوں کے اس گھر سے۔ ہرایک یہی خزانے لے کرپلٹتاہے اور‘ ساتھ آپ کادل بھی توانہی خزانوں سے مالامال ہے۔ایک شکرسپاس ہے آپ کے پاس بھی،اس وقت کہ آپ کانفس پاک ہوکراپنی خودی (انا) کو مٹا کراپنے رب کی معرفت کی منزلوں میں سرگرداں ہے۔رب کاگھرہے یہ!مقام تفریح تو نہیں؟
یہ آگرہ کے تاج محل یافرانس کے ایفل ٹاورکانظارہ تونہیں تھا‘ یہ گھروندے جوسیرتماشے اوردل کے بہلاوے کیلئے صدیوں سے موجودہیں لیکن وہاں آنے والے لاکھوں لوگ نہ عقیدت مندہوتے ہیں نہ انہیں چومتے ہیں نہ آنکھوں سے لگاتے ہیں نہ والہانہ طواف کرتے ہیں نہ سجدے کرتے ہیں نہ روتے اورگڑگڑا تے ہیں،نہ جھکتے اورگرتے ہیں نہ عشق وفدائیت سے سر شارپکارتے رہتے ہیں کہ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ آگیا ہوں مولا،میں آگیامیرے رب میں حاضر ہوگیا، تونے بلایاتھامیں کیوں نہ آتا؟میں آگیاسب کچھ چھوڑ کر آگیا،درویشوں اوردرماندہ فقیرکے روپ میں تیرے درپہ آیاہوں،دنیاکی لذتوں کو ٹھوکر مار کر آیاہوں۔لاکھوں لوگ‘ایک ہی وقت میں، ایک ہی لے ہے،ایک ہی دھن جس کاسوداسرمیں سمایاہے،دیوانہ وارطواف کرتے ہیں اورہم بھی احرام کایونیفارم پہنے اس سلطانِ عالم کی فوج کاحصہ تھے اورجب نمازوں کے اوقات میں بھی اورصبح کے تڑکے میں بھی،جب ہربلندی اورہرپستی پر لبیک کی آوازیں گو نجتی تھیں تومیں اورآپ بھی ایک نشے میں سرشارہوجا تے ہیں،ایک کیفیت میں جذب ہوجاتے ہیں اورایک مرتبہ پھرچشم تصورمیں ہمیں اس خاک پرکبھی اس محبوب علیہ اسلام کے قدموں کے نشان نظرآتے ہوں گے جوکبھی آگ میں کودا توکبھی عزیزازجان نورنظرکے حلقوم پرچھری پھیردی کہ آسمانوں پر ملائکہ بھی ششدررہ گئے اوریک زبان ہوکر پکار اٹھے کہ واقعی اس نے خلیل اللہ ہونے کاحق ادا کردیا اورپسراطاعت کی معراج کوجاپہنچا اور‘ اور یہ کیاکہ وقت ہمیں چودہ صدیاں پیچھے لے گیا، یکدم ہماراشعوراسی خاک پراس عظیم ہستیﷺ پرقربان،اوریوں طواف کرتے کرتے ہماری وار فتگی میں یکبارگی اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے کہ یکایک یہ شعرحجاب بن کرنظروں کے سامنے آگیا کہ
توبردن درچہ کردی کہ درون خانہ آئی
چوبطرف کعبہ رفتم بحرم اہم ندااند
جب میں کعبہ کے طواف کیلئے گیاتومجھے حرم میں داخل نہ ہونے دیاگیا،کہاگیاکہ تونے حرم سے باہرتونافرمانی کی،اب بیت اللہ کس منہ سے آیاہے؟
تب ہماری سانسیں تھم تھم جاتی ہیں، گردشِ ایام کے جائزے پراورتوبتہ النصوح کا مفہوم آپ پرآشکارہوجاتاہے۔دوران سعی آپ کو اس خاکِ پاک پرسیدہ ہاجرہ صدیقہ کے قدموں کے نشان بھی نظرآناشروع ہوجاتے ہیں جونبی کی ماں اورنبی کی بیوی ہونے کے شرف سے مشرف تھیں اور برسہابرس سے قافلے اس عظیم خاتون کے قدموں کے نشانوں پر دوڑرہے ہیں،کیساشرف ایک عورت کودیاہے اس دین نے کہ رب ذوالجلال نے اپنے محبوبﷺکوبھی بی بی ہاجرہ کی سنت کی پیروی کرنے کاحکم دیا، کیا منظر ہوگا جب رسول خدا بھی اس مخصوص مقامات پراماں ہاجرہ پرتفاخر کرتے ہوئے تیزتیزبھاگ رہے ہوں گے!یقینا حضرت ام المومنین حضرت عائشہ بھی بی بی حاجرہ کی سنت کی ادائیگی کے مناظراورعظیم عورت کے عظیم کردارپراپنے رب سے مناجات میں رازونیاز کرتی ہوں گی،جگرگوشہ رسولﷺ سیدہ فاطمہ بھی حضرت علی کرم اللہ وجہہ کاہاتھ تھامے رب کے حضورسرجھکائے اماں حاجرہ کے نقوشِ پائے کی نسبت پرتیزتیزچل رہی ہوں گی۔ یقینایہ سب کارہائے عظیم کتابوں میں ہم درجنوں مرتبہ پڑھتے ہیں لیکن آج اپنی چشم ترسے ان کاجی بھرکرنظارہ کرتے ہوئے اپنے مقدرپر رشک کرتے ہوئے اپنے خالق کے سامنے کئی مرتبہ جبیں سرنگوں ہو جاتی ہے۔
کعبہ سے غم ِجدائی کاعظیم بوجھ گریہ وزاری کرکے ہلکاکرنے کاوقت بڑاہی مشکل اور آزمائش کاہوتاہے۔طواف وداع کرتے ہوئے دل ملول ومغموم اوررنج وحزن میں غرق ہوجاتا ہے،کیوں نہ ہو،اب کچھ ہی دیرمیں کعبہ مشرفہ سے وداع جولیناتھی۔جوں جوں گھڑی کی سوئیاں آگے جارہی ہوتی ہیں،مکہ کی روح پروراورایمان افروزتجلیات رودادِ ماضی بن جائیں گی اوردل ان اندیشوں اور وسوسوں سے لبریزہوجاتاہے کہ عمربھر تمنائوں میں بسنے والے مرکزہدایت اورقبلہ دل کی ساری دلنوازیاں،جلوتیں اوردلربائیاں اب صرف یادوں، خوابوں اورخیالوں کی جنت بننے والی ہیں۔
(جاری ہیں)

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • ’سب کرکے دیکھ لیا آپ مان کیوں نہیں لیتے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے‘ میاں اسلم قبال کا مقتدرہ کو مشورہ
  • اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کا میرے علم میں نہیں، بانی سے ملاقات کے بعد حقائق سامنے آئینگے‘سلمان اکرم راجہ
  • اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے حیران کن بیان جاری کر دیا 
  • سابق صدر مملکت عارف علوی کا مذاکرات کی حمایت کا اعلان
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نیا اشتہار دینے کا اعلان
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نئے اشتہارِ دلچسپی کا اعلان
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نئے اشتہارِ دلچسپی کا اعلان
  • پاکستان، قرآن اور ہمارا امتحان