چینی میڈیا کے حالیہ عالمی سروے میں امریکہ کی جارحانہ خارجہ پالیسیوں پر شدید تنقید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
بیجنگ ()
سی جی ٹی این کی جانب سے کرائے گئے ایک عالمی آن لائن سروے کے مطابق، 78.6 فیصد جواب دہندگان نے نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے علاقائی توسیع کے حالیہ منصوبے کی شدید مذمت کی اور اسے غنڈہ گردی اور بالادستی کا کھلم کھلا عمل قرار دیا۔
سروے میں 66.4 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ نے یکطرفہ طور پر خلیج میکسیکو کے آس پاس کے ممالک سے مکمل مشاورت کے بغیر اس کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا، جس سے جغرافیائی اور ثقافتی روایات کو نقصان پہنچا اور اقوام متحدہ کے اختیار کو چیلنج کیا گیا۔ 83.
سروے میں 72.3 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی علاقائی توسیع کے منصوبوں کا مقصد امریکی عالمی بالادستی کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ 84.9 فیصد جواب دہندگان نے امریکی حکومت کے علاقائی توسیع کے منصوبوں پر تنقید کی جس کا مقصد عالمی تناؤ کو بڑھانا اور علاقائی امن اور عالمی استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ کا یوٹرن: الیکٹرانکس پر 145 فیصد چینی ٹیرف ختم، صارفین کو ریلیف
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے چین سے درآمد کی جانے والی متعدد الیکٹرانک اشیاء کو نئے بھاری ٹیرف سے استثنیٰ دے دیا ہے۔ ان اشیاء میں اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز، ہارڈ ڈرائیوز، پروسیسرز، اور سیمی کنڈکٹرز شامل ہیں۔
یہ اعلان امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کی جانب سے جمعہ کی رات جاری ایک نوٹس میں کیا گیا۔ استثنیٰ اُن اشیاء کو دیا گیا ہے جن پر 145 فیصد اضافی ٹیرف لاگو ہونا تھا، جو ٹرمپ کی چین کے خلاف ’ریسی پروکل‘ تجارتی پالیسی کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں صدر ٹرمپ نے چین سے درآمد ہونے والی متعدد اشیاء پر 125 فیصد نیا ٹیرف عائد کیا تھا، جو پہلے سے لاگو 20 فیصد ٹیرف کے علاوہ ہے۔ یہ اضافی ٹیرف چین پر فینٹانائل جیسی منشیات کی اسمگلنگ کا الزام لگا کر عائد کیا گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف لگانے کا مقصد امریکی صنعت کو واپس لانا ہے، لیکن جن اشیاء کو استثنیٰ دیا گیا ہے، ان کی مقامی پیداوار شروع کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔