چینی میڈیا کے حالیہ عالمی سروے میں امریکہ کی جارحانہ خارجہ پالیسیوں پر شدید تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 24 January, 2025 سب نیوز

بیجنگ :
سی جی ٹی این کی جانب سے کرائے گئے ایک عالمی آن لائن سروے کے مطابق، 78.6 فیصد جواب دہندگان نے نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے علاقائی توسیع کے حالیہ منصوبے کی شدید مذمت کی اور اسے غنڈہ گردی اور بالادستی کا کھلم کھلا عمل قرار دیا۔


سروے میں 66.

4 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکہ نے یکطرفہ طور پر خلیج میکسیکو کے آس پاس کے ممالک سے مکمل مشاورت کے بغیر اس کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا، جس سے جغرافیائی اور ثقافتی روایات کو نقصان پہنچا اور اقوام متحدہ کے اختیار کو چیلنج کیا گیا۔ 83.7 فیصد جواب دہندگان نے پاناما نہر کا کنٹرول واپس لینے کے امریکی منصوبے کو پاناما کے خلاف جارحیت اور اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ ٹرمپ نے گرین لینڈ خریدنے کی بھی تجویز دی ہے۔

سروے میں 86.4 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی حکومت کی علاقائی توسیع سے اتحادیوں کے مفادات اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچتا ہے۔
سروے میں 72.3 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی علاقائی توسیع کے منصوبوں کا مقصد امریکی عالمی بالادستی کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ 84.9 فیصد جواب دہندگان نے امریکی حکومت کے علاقائی توسیع کے منصوبوں پر تنقید کی جس کا مقصد عالمی تناؤ کو بڑھانا اور علاقائی امن اور عالمی استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سروے میں

پڑھیں:

ٹرمپ کے جارحانہ انداز اور غیر معمولی اقدامات سے دنیا ہل گئی، ایکسپریس فورم

لاہور:

ڈونلڈ ٹرمپ ’’سب سے پہلے امریکا‘‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، ان کے جارحانہ انداز اور غیر معمولی اقدامات سے دنیا ہل گئی ہے، خود امریکی عوام اور اقوام متحدہ تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی امریکی صدر نے پہلے روز اتنی بڑی تعداد میں ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیے ، یہ ان کے جارحانہ انداز اور اپنے خلاف ہونے والے اقدامات کا ردعمل ہے۔

ان خیالات کا اظہار ماہرین امور خارجہ اور سیاسی تجزیہ کاروں نے ’’نو منتخب امریکی صدر کی پالیسیاں اور خطے پر اس کے اثرات‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔

فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔

ڈین فیکلٹی آف بیہیویرل اینڈ سوشل سائنسز، جامعہ پنجاب، پروفیسر ڈاکٹر ارم خالد نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا سٹائل ماضی سے مختلف ہے ، ان کا اندازجارحانہ اور اپنے خلاف اقدامات کا ردعمل معلوم ہوتا ہے، وہ اپنے لوگوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ان کی خواہشات اور توقعات پوری کرنے آئے ہیں۔

پاک امریکا تعلقات کبھی بھی مثالی نہیں رہے، ہم نے اپنی ضروریات کے حساب سے تعلق بنائے، ہمیں ہاتھ پھیلانے کے بجائے خود انحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا۔

ماہر امور خارجہ و سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ1947ء سے آج تک ہمارا انحصار امریکا پر رہا ہے، ہمیں اس سے مالی و ملٹری امداد ملتی رہی ہے۔

ٹرمپ کی توجہ امریکا کے اندرونی معاملات پر ہے، وہ بیرونی جنگوں میں وسائل ضائع نہیں کرنا چاہتے بلکہ چین کی طرح جنگ کے بجائے ترقی کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔

جب تک ہم امریکا پر انحصار کم نہیں کریں گے، ہم متاثر ہوتے رہیں گے۔

ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سینٹر، جامعہ پنجاب ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈرز سے پوری دنیا کو جھٹکا لگا ، اقوام متحدہ میں تشویش پائی گئی ہے، عالمی ادارہ صحت کے امریکی فنڈز ختم کر دیے گئے ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف شوپیاں میں احتجاجی مظاہرہ
  • ٹرمپ کے جارحانہ انداز اور غیر معمولی اقدامات سے دنیا ہل گئی، ایکسپریس فورم
  • مصری وفد کی انقرہ میں اعلیٰ تُرک عہدے داروں سے ملاقات
  • امریکہ کو پابندیوں کا غلط استعمال بند کرنا چاہیئے، چینی وزارت خارجہ
  • چین کو امریکہ کی جانب سے پیرس معاہدے سے دستبرداری کے اعلان پر تشویش ہے، وزارت خارجہ
  • چین کو امریکہ کی جانب سے پیرس معاہدے سے دستبرداری کے اعلان پر تشویش ہےوزارت خارجہ
  • دنیا کے لئے” ہیپی لینڈ ” کی تعمیر میں چین امریکہ کی مشترکہ کوششیں ضروری ہیں، چینی میڈیا
  • چین اور امریکہ کے درمیان تجارت کا حجم 660 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا، چینی میڈیا
  • پاکستان‘ نیدرلینڈ کا مشاورتی اجلاس‘ دوطرفہ‘ علاقائی امور پر تبادلہ خیال