وزیر اطلاعات عطا تارڑ : فوٹو فائل

وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے تھوڑی عجلت سے کام لیا ہے، تھوڑی جلد بازی کی ہے، ایسا جائز بہانہ ہی ڈھونڈ لیتے کہ لگتا ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے مطالبات کے جواب میں ہمارا جواب آنا تھا، پی ٹی آئی کے مطالبات کے جواب کیلئے سیر حاصل گفتگو کی گئی تھی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ضروری نہیں کمیشن بنے، غور ہو رہا تھا کہ کوئی درمیانی راستہ نکل آئے، درمیانی راستے پر غور ہو رہا تھا کہ کمیشن کے بجائے کمیٹی بنا دیں، انہوں نے بدنیتی پر مبنی عجلت میں فیصلہ کیا، بغیر وجہ مذاکرات ختم کیے۔

190 ملین پاؤنڈ کیس کا دفاع نہ کرسکے تو مذہب کارڈ کھیلنے کی کوشش کی، عطا تارڑ

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس کیس میں بانی پی ٹی آئی کے پاس مضبوط قانونی گراؤنڈز نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی کی اپیل ایک دو سماعتوں میں ہی فارغ ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جواب کا انتظار کرنا ڈیڈ لائن تک لازم تھا، اب ذمہ داری پی ٹی آئی پر ہے، حامد رضا کےگھر یا مدرسے پر چھاپے پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے رابطہ کیا جاتا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا اثر کم کرنے کیلئے رخ موڑا جا رہا ہے، 190 ملین پاؤنڈ کیس پر اتنے شواہد ہونے کے باوجود معاملے کا رخ موڑنا افسوسناک ہے۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ ون ہائیڈ پارک کی خرید و فروخت کو این سی اے نے کلین چٹ دی، بیرسٹر گوہر اور آرمی چیف ملاقات سے حکومت پریشان قطعاً نہیں ۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات پی ٹی ا ئی نے کہا کہ عطا تارڑ

پڑھیں:

حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کا وکلاء کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابقہ اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں، انہوں نے وکلاء کے لیے قانون کے مطابق فیصلے کیے۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی۔

پی ٹی آئی کا این آر او کا مطالبہ پورا نہیں ہوسکتا، اعظم نذیر تارڑ

وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حسین نواز کے خلاف انکوائری شہزاد اکبر نے شروع کی اور خود اس گڑھے میں گر گئے،پی ٹی آئی کا این آر او کا مطالبہ پورا نہیں ہوسکتا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری کا احتساب ہے، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر اطلاعات کا جماعت اسلامی کو خراج تحسین، اراکین اسمبلی کی تالیاں
  • عظمی بخاری نے آفرین خان کو معاف کر دیا
  • فلسطین کے معاملے پر پاکستان آپ کو ہر جگہ سرفہرست نظر آئےگا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
  • وفاق وزیرِ اعلیٰ KP کے خط پر مکمل خاموش ہے: بیرسٹر سیف
  • امریکی ٹیرف پر پریشان ، جواب کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے، وزیر اطلاعات پنجاب
  • سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
  • 26 ویں ترمیم کی خوبصورتی عدلیہ کا احتساب، جو ججز کیسز نہیں سن سکتے گھر جائیں: وزیر قانون
  • پانی کا مسئلہ تقریروں سے حل ہو گا نہ جلسے جلوس سے: عظمیٰ بخاری
  • حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ