سپارکو نے سیاروں کی پریڈ کی سمیولیشن جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
سپارکونے سیاروں کی پریڈ کے زمین سے خلاء میں اورسورج کے مدار میں وقوع پذیر ہونے والی پریڈ کی سمیولیشن جاری کردی۔
سپارکو کی جانب سے سیاروں کے دلکش نظارے کی سیمولیشن جاری کی گئی ہے جس میں مختلف سیارے قطار میں محو حرکت ہیں۔
ترجمان سپارکوکےمطابق اگرخلا سے اس نظارے کودیکھا جائے تو25جنوری کونظام شمسی کے سیارے اپنے اپنے مدارمیں سیمولیشن میں دکھائے گئے طرزپرمحوحرکت ہونگے۔جبکہ زمین سے منظرمشرق سے مغرب تک سیاروں کے ایک قطارمیں آجانے کا ہوگا۔
ترجمان سپارکوکے مطابق ان سیاروں میں زہرہ،زحل،مشتری اورمریخ عام مشاہدے کے دوران دکھائی دینگے جبکہ اسی روز(25جنوری)کوسیاروں کی پریڈ کے دوران زمین سےآسمان میں منظرکچھ اس طرح سے ہوگاکہ سیارہ مریخ، زہرہ، مشتری،عطارد اورزمین سورج کے فرضی راستےمیں قطاردرقطارنظر آئیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیکٹر ای 11 میں زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا ۔ملزمان کی فہرست میں متعلقہ پٹواری، سی ڈی اے کے متعلقہ سابق افسران و دیگر اہم ملزمان شامل ہیں
سابق ڈائریکٹر لینڈ سی ڈی اے خالد محمود ، شائستہ سہیل ، راجہ زاہد حسین اور سید غلام حسام الدین ملزم نامزد ،سید غلام نجم الدین گیلانی ، سید غلام شمس الدین گیلانی ، سید غلام نظام الدین گیلانی ، سید غلام محی الدین گیلانی بھی ملزمان میں شامل
رجسٹرار آفس نے غیر قانونی زمین الاٹمنٹ ریفرنس کی سکروٹنی شروع کردی ۔رجسٹرار آفس کی سکروٹنی کے بعد ریفرنس کو سماعت کیلئے عدالت میں بھیجق جائے گا۔نیب کیجانب سے دائر کیا گیا ریفرنس 8 صفحات پر مشتمل ہے،
اتھارٹی نے ایک سورس رپورٹ کی بنیاد پر غیر قانونی الاٹمنٹ کا نوٹس لیا، رپورٹ میں سید غلام حسن الدین اور دیگر افراد کو سیکٹر ای الیون میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا مرتکب قرار دیا گیا۔ انکوائری 20 اپریل 2016 کو منظور کی گئی, انکوائری کو 8 جون 2018 کو باقاعدہ تفتیش میں تبدیل کر دیا گیا،
سی ڈی اے کے سابق افسران نے غیرقانونی طور پر ملزمان کو سرکاری زمین الاٹ کی ، سابق افسران نے اس کے بدلے فوائد حاصل کئے، دوران تفتیش 21 فروری 2024 کو غلام حسام الدین اور دیگر تین پرائیوٹ خواتین نے پلی بار گین کے لیے درخواست دی،
اس سے بھی ملزمان کا قصور ثابت ہوتا ہے ، ریکارڈ کے مطابق یہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹس کا کیس بنتا ہے، ملزمان کا ٹرائل کرکے سزا دی جائے ، ریفرنس میں استدعا
حکومت نے بسنت پر عائد پابندی اٹھانے پر غور شروع کردیا