چارٹرآف ڈیمانڈ کے ہر پوائنٹ کا جواب دیں گے،پی ٹی آئی مذاکرات میں واپس آئے ، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکرات میں واپس آئے ، چارٹرآف ڈیمانڈ کا جواب دیں گے، حکومت کی جانب سے مذاکرات ختم نہیں ہوئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاملات ٹیبل پربیٹھ کرہی حل ہوتے ہیں، اگربانی اتنے ہی سچےہیں تودھرنوں سے متعلق بھی سچ بولیں، 26 نومبرپرکس بات کا کمیشن بنائیں؟۔
رانا ثناء اللہ نے کہاکہ ہم پی ٹی آئی کے چارٹرآف ڈیمانڈ کےایک ایک پوائنٹ کا جواب دیں گے، اگرمعاہدہ نہیں ہوتا توکوئی بات نہیں،رابطہ رہنا چاہیے، جمہوری سسٹم میں اپوزیشن اورحکومت میں رابطہ رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سے مذاکرات میں شامل ہونے کی غلطی ہوگئی، حکومت تحریک انصاف کے مطالبات کا سنجیدگی سے جواب تیار کررہی ہے، عمران خان سے ملاقات 28 جنوری سے پہلےہونا تھی، اتنی جلدی کیوں کی جارہی ہے؟ پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کے لیے بہانہ ڈھونڈا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کوسیاسی استحکام کی ضرورت ہے، اگر2017میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملکرسازش نہ کرتے تو آج یہ مسائل نہ ہوتے، سارے مسائل کے یہ خود ہی ذمہ دارہیں۔
انہوں نے کہا کہ حامد رضا کے گھرچھاپہ میرے علم میں نہیں ہے، اگر ان کے گھرچھاپہ مارا گیا ہے توہمیں بتا دیتے، مذاکرات جمہوری سسٹم کی ضرورت ہے، مذاکرات کسی کی ذات نہیں جمہوریت کے لیے ہورہےہیں۔
رانا ثناء اللہ نے پیکا ایکٹ کے حوالے سے کہا کہ میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایکٹ عجلت میں پاس نہیں ہوا، پی ٹی آئی دورسے ایکٹ میں ترمیم کی کوشش ہوتی رہی۔
پیکا ایکٹ پرمشاورت ہوسکتی ہے، جو ایکٹ پاس ہوا ہے وہ کوئی حرف آخرنہیں، اگرکوئی چیزغلط ہے تو 10 ترامیم ہوسکتی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ ٹیرف پر پریشان ضرور مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے‘۔
خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔
ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رُک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے‘۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں‘۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل؛ پلئیر آف دی میچ بننے پر ‘ہیئر ڈرائر’ کا تحفہ