پی ٹی آئی کا احتجاج حکومت کو سوا 15 کروڑ میں پڑا، تفصیلات اسمبلی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزارت مواصلات کی جانب سے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے باعث موٹر ویز کی بندش کے فیصلہ کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل پیش کردی، جس کے مطابق یہ احتجاج سوا 15 کروڑ میں پڑا۔
وفاقی وزیر برائے مواصلات علیم خان نے نومبر 2024 میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث موٹر ویز کی بندش سے ہونے والے نقصان کی تفصیلات قومی اسمبلی میں جمع کرا دیں۔
علیم خان کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر موٹر وے ایم 2، ایم 3 اور ایم 4 کو 24 سے 26 نومبرتک بند رکھا گیا، جس کے نتیجے میں ٹول ریونیو کا 15 کروڑ15لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ موٹرویز کو امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر بند کیا گیا تھا کیونکہ مصدقہ اطلاعات تھیں کہ مشتعل مظاہرین امن و امان کی صورت حال خراب کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ انٹیلی جنس اطلاعات تھیں کہ مظاہرین ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس ہو کر آرہے ہیں، عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے موٹرویز کو مختلف مقامات سے بند کیا گیا اور اس سے متعلق اطلاع عام کا نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔
قومی اسمبلی کو انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران 3 موٹرویز پر ٹول ریونیو35 کروڑ36 لاکھ روپے حاصل ہوا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اسمبلی میں
پڑھیں:
پی ٹی آئی ارکان کا آج پھر قومی اسمبلی میں احتجاج ونعرے بازی کے بعد واک آؤٹ
اسلام آباد:قومی اسمبلی میں آج بھی پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور نعرے بازی کی گئی۔ بعد ازاں اپوزیشن ارکان واک آؤٹ کر گئے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے نکتہ اعتراض پر مائیک مانگا، تاہم اسپیکر نے انہیں اجازت دینے سے انکار کردیا۔
عمر ایوب کو اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کے ارکان نے ڈیسک بجا کر احتجاج کیا، جس سے ایوان کی کارروائی شدید متاثر ہوئی اور اسپیکر نے کان پر ہیڈ فون لگا لیے۔ اس دوران حکومتی وزرا اور پارلیمانی سیکرٹریز نے ہیڈ فون لگا کر کارروائی جاری رکھنے کی کوشش کی۔
اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے ظالمو جواب دو خون کا حساب دو کے نعرے لگائے گئے۔ اس دوران پی ٹی آئی ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ کر پھینک دیں۔
رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ عوام دیکھ لیں آج پی ٹی آئی کے نمائندے ان کے حقوق کی بات کررہے ہیں یا جانوروں کی آوازیں نکال رہے ہیں۔ یہاں یہ مہنگائی پر بات نہیں کرتے، نہ بجلی کی بات کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ارکان احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔